Inquilab Logo

بچوں کو بھی رمضان کی اہمیت سے واقف کرائیں

Updated: May 13, 2020, 12:26 PM IST | Agency

بچوں کو بتائیے کہ روزے کا مقصد اپنے رب کی خوشنودی حاصل کرنے کے ساتھ اپنے جیسے دوسرے لوگوں کی تکالیف کا احساس کرنا اور ان کے دکھ درد کوسمجھنا ہے۔ جذبہ ایثار کے تحت اپنی خواہشات کو محدود کر کے ان کی بنیادی ضروریات کی تکمیل کرنا بہت بڑی نیکی ہے

Ramadan Food - Pic : INN
رمضان فوڈ ۔ تصویر : آئی این این

رمضان المبارک  کے بابرکت مہینے میں ماں، باپ کی یہ خواہش تو ہوتی ہے کہ ان کے ننھے بچے بھی روزہ رکھیں، لیکن وہ ان بچوں کے روزے کو بہتر اور خوشگوار بنانے پر توجہ نہیں دیتے۔
 دراصل والدین کے معمولات بھی اس ماہ مبارک میں خاصے تبدیل ہو جاتے ہیں، لہٰذا ان کے روزہ رکھنے والے چھوٹے بچوں کی اکثریت روزے کے دوران اپنا وقت ٹی وی یا کمپیوٹر کے ساتھ یا پھر سو کر گزارتی ہے۔ پھر کوئی سرگرمی نہ ہونے کے سبب بچے خاصی بیزاری اور چڑچڑے پن کا بھی مظاہرہ کرنے لگتے ہیں۔ بعض اوقات ان سے نمازیں بھی چھوٹنے لگتی ہیں۔ مائوں کو ایسی صورتحال پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اگرچہ باورچی خانے کی مصروفیات خاصی بڑھ جاتی ہیں، لیکن اگر اس جانب توجہ نہ دی تو پھر بچوں میں ساری عمر کے لئے خرابی پیدا ہو سکتی ہے۔ اس کا حل ان کے لئے دلچسپ سرگرمیاں ہیں، تاکہ مستعد رہ کر ان کا روزہ بھی اچھا گزرے اور ان کی تربیت بھی ہو۔
 سب سے پہلے تو ان ایام میں بچوں کے معمولات کو خاص طور پر درست کیجئے، جیسے آج کل لاک ڈاؤن کے سبب اسکولیں بند ہیں تو سحری کے بعد انہیں نیند پوری کرنے دیں۔ انہیں ہدایت کریں کہ وہ سحری کے بعد سو جائیں، تاکہ دن کے وقت پھر نیند نہ آتی رہے اور نمازیں بھی وقت پر ادا ہو جائیں۔ بچوں کو روزوں میں مصروف رکھنے کے لئے سب سے اہم چیز ان کی دلچسپی ہے اور ہر بچے کی دلچسپی اس کی عمر اور رجحانات کے حوالے سے بالکل جداگانہ ہو سکتی ہے۔ یہاں مقصد چونکہ ان کی دلجوئی، مصروفیت اور بہلانا ہے، اس لئے زیادہ پابندیوں یا سختیوں کی کوئی گنجائش نہیں۔ سوائے فرض نمازوں اور کچھ تلاوت کے اگر انہیں باقی وقت ان کی مرضی سے گزارنے دیا جائے تو مناسب ہے۔ البتہ اچھی چیزوں کی تاکید اور نصیحت ضرور کی جا سکتی ہے کہ روزے میں یہ عمل کرنا اچھا ہے اور یہ عمل مناسب نہیں۔ مختلف دعائیں اور مفید چیزوں میں دلچسپی پیدا کرنے کے لئے ان کی پسند کے انعامات اور دیگر چیزیں دی جا سکتی ہیں۔ بچوں کو روزانہ فضائل رمضان اور عبادات کے متعلق بھی بتائیں، مثلاً تراویح، نوافل، شب قدر، اعتکاف، روزے، نماز، وضو کے فرائض وغیرہ بچوں کو عبادات کا پابند بنائیں۔
 بچے اکثر بچوں کی نقل کرتے ہیں لہٰذا صرف بچوں کو کہنے سے کام نہیں چلے گا بلکہ ان کو عمل کرکے بتانا ہوگا لہٰذا گھر کے بڑے بھی نماز کی پابندی کریں اور ٹی وی اور موبائل فون وغیرہ دیکھنے سے گریز کرنا ہوگا۔ ساتھ بچوں کو اپنے ساتھ نماز پڑھوائیں، ان کی غلطی کی اصلاح کریں۔
 انہیں بتائیے کہ روزے کا مقصد اپنے رب کی خوشنودی حاصل کرنے کے ساتھ اپنے جیسے دوسرے لوگوں کی تکالیف کا احساس کرنا اور ان کے دکھ درد کوسمجھنا ہے۔ اس ماہ مبارک میں ہمیں غریب اور مستحق لوگوں کی ضروریات کا بھی خیال رکھنا چاہئے۔ جذبہ ایثار کے تحت اپنی خواہشات کو محدود کر کے ان کی بنیادی ضروریات کی تکمیل کرنا بہت بڑی نیکی ہے۔ یہی نہیں روزے کی حالت میں ہمیں حقوق العباد کی ایک مکمل مشق کرائی جاتی ہے، جو باقی سال بھی ہماری اصلاح کا تقاضا کرتی ہے۔ ایک ماہ روزے رکھ کر ہم میں لازمی ایسی تبدیلی آنی چاہئے، جس سے ہمارے اخلاق اور کردار سنور سکیں۔
 اکثر دیکھا جاتا ہے کہ بچے روزہ رکھ کر دن بھر سونے میں گزار دیتے ہیں۔ ایسا ہرگز ہونے نہ دیں بلکہ بچے کو روزہ کا اصل مقصد سمجھائیں کہ بھوک اور پیاس کی شدت محسوس کرکے اس بات کا احساس کرنا ہے کہ کس طرح غریب لوگ بھوکے رہتے ہیں۔
 بچوں کے اندر جذبہ قربانی پیدا کرنے کے لئے ان سے غریب بچوں کے لئے افطار کے پیکٹ تیار کروائیں اور پھر انہیں ساتھ لے جا کر تقسیم کروائیں۔ محلے کے گھروں اور غریبوں کے ہاں افطاری بھجوائیں۔ آخری روزوں میں ان سے غریب لوگوں کے لئے عید کے تحائف تیار کروائیں اور پھر ان مستحق لوگوں کی بستیوں میں جا کر ان کے ہاتھ سے یہ چیزیں تقسیم کروائیں، اس سے ان کے اندر دوسروں کے مسائل اور تکالیف سمجھنے کا احساس پیدا ہوگا۔ لاک ڈاؤن کے سبب کئی لوگوں پریشانی میں مبتلا ہے اس لحاظ سے بچوں کو یہ تربیت دیں کہ اپنے سے کمتر لوگوں کی مدد کرنا چاہئے۔ مدد کرتے وہ دوسروں سے نرمی سے پیش آئیں، ایسی تعلیم ضرور دیں۔ ساتھ ہی بھی کہیں کہ کسی کی مدد کرتے وقت دکھاوے کا مظاہرہ نہ کریں۔ یہ چیزیں ان کی دینی تربیت کے ساتھ روزے کے دنوں میں ان کی بہترین مصروفیت ثابت ہوںگی۔
 یہ تمام چیزیں روزے کے دوران ان کو سرگرم اور مستعد رکھنے میں بھی مدد دیں گی اور ان کے روزے بھی اچھے گزریں گے۔
 لاک ڈاؤن اور رمضان المبارک بچوں کی تربیت کا بہترین موقع ہے۔ اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کی بہتر انداز میں نگہداشت کریں اور ان سے روزے بھی رکھوائیں

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK