Inquilab Logo

خواتین صحت کے حوالے سے غفلت نہ برتیں

Updated: April 25, 2024, 12:31 PM IST | Odhani Desk | Mumbai

خواتین بیک وقت کئی ذمہ داریاں انجام دیتی ہیں۔ اکثر دیکھا جاتا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو نبھاتے نبھاتے خود کو فراموش کر دیتی ہیں۔ انہیں گھر والوں کے ساتھ ساتھ اپنا بھی خیال رکھنا چاہئے۔ چونکہ وہ گھر کی بنیاد اور اہم ستون ہوتی ہیں، اس لئے انہیں اپنی صحت کو کسی صورت نظرانداز نہیں کرنا چاہئے۔

Careless eating can be harmful for you. Photo: INN.
کھانے پینے میں لاپروائی برتنا آپ کیلئے نقصاندہ ثابت ہوسکتا ہے۔ تصویر: آئی این این۔

خواتین خوش اسلوبی کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں نبھاتی ہیں۔ گھر والوں کے لئے ہر قربانی دینے کے لئے تیار رہتی ہیں۔ نت نئے پکوانوں سے دسترخوان سجاتی ہیں۔ لیکن افسوس کہ وہ اپنی صحت کے تعلق سے لاپروائی برتتی ہیں۔ یاد رکھیں کہ گھر کی بنیاد اور اہم ستون آپ ہیں، اس لئے آپ اپنی صحت کو کسی صورت نظرانداز نہ کریں۔ 
ادھوری نیند
انسانی تندرستی میں صحت کا بہت زیادہ دارومدار نیند پر ہوتا ہے ایک مکمل پرسکون اور بھرپور نیند دن بھر کے لئے چستی، تازگی برقرار رکھنے کے ساتھ آپ کو متحرک بھی رکھتی ہے۔ جیساکہ سب ہی جانتے ہیں کہ بہترین اور خوشگوار زندگی اور صحت کے لئے ۷؍ سے ۱۰؍ گھنٹہ کی روزانہ نیند ضروری ہے۔ جس پر بہت کم عمل کیا جاتا ہے حالانکہ ایک مرد کے مقابلے میں عورت کو زیادہ نیند کی ضرورت ہوتی ہے لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوتا۔ خواتین کی صبح فجر کے ساتھ شروع ہوکر رات گئے تک ختم ہوتی ہے۔ دراصل کام کے سبب انہیں جلدی اٹھنا پڑتا ہے۔ یہ ضروری ہے کہ خواتین ایک ٹائم ٹیبل بنائیں اور اس پر سختی سے عمل کریں۔ 
پانی کی کمی
جسم کی ضرورت کے مطابق پانی کا نہ پینا بھی کئی مسائل کو جنم دیتا ہے جن میں قبض سے لے کر اوائل عمر میں چہرے پر جھریوں اور لائنوں کا نمودار ہونا بھی ہوسکتا ہے۔ روزانہ دس سے بارہ گلاس پانی پینے سے نہ صرف آپ کی صحت اچھی رہتی ہے بلکہ آپ کم عمر اور جوان نظرآتی ہیں۔ پانی کی کمی جسم میں ڈی ہائیڈریشن کی شکایت پیدا کرتی ہے جس سے جسم پر جھریوں کے بننے کا عمل تیز ہوجاتا ہے۔ اس لئے اس بات کو کبھی نظر انداز نہ کریں کہ پانی زندگی اور صحت، دونوں ہے۔ 
ورزش نہ کرنا
ورزش کرنے سے انسان چست و درست رہتا ہے۔ خواتین اکثر سستی کے سبب ورزش کرنا ضروری نہیں سمجھتی جبکہ یہ اچھی صحت کے لئے انتہائی ضروری ہے۔ اگر آپ بالغ عمر اور جوان ہیں تو تب قدرتی طور پر بھی آپ میں چستی اور طاقت موجود ہے اسے برقرار رکھنے کے لئے چھوٹی موٹی ایکسرسائز اور تھوڑابہت ترتیب وار کام جس سے آپ کو تھکن نہ ہو، کرتے رہنا چاہئے۔ مگر اگر آپ پچاس سال کے قریب ہیں تب روزانہ ایکسرسائز صحت کو برقرار رکھنے کے لئے انتہائی ضروری ہے۔ اگر آپ ایسا نہیں کریں گی تو آپ کا جسم بہت جلد آپ کی بڑھتی ہوئی عمر کے زیر اثر آجائے گا۔ ایکسرسائز سے مدافعتی نظام فعال ہوتاہے لہٰذا اس کے بغیر آپ مختلف بیماریوں کا بھی شکار ہوسکتی ہیں۔ 
کام کی زیادتی
ملازمت پیشہ خواتین کے لئے اس وقت زیادہ پریشان کن صورتحال ہوتی ہے جب انہیں گھنٹوں اور متواتر آفس میں بیٹھ کر مسلسل دفتری امور انجام دینا پڑتا ہے۔ بہت زیادہ لمبے وقت تک بیٹھ کر کام کرتے رہنے سے نہ صرف جسمانی تھکن ہو جاتی ہے بلکہ آپ ذہنی دباؤ کا شکار بھی ہوسکتی ہیں۔ بہتر یہ ہے کہ اتنا ہی کام اپنے ذمہ لیں جتنا آپ کرسکتی ہیں۔ کام کے چکر میں صحت کو نظرانداز نہ کریں۔ 
اپنی بیماری کو نظر انداز کرنا
خواتین میں عام طور پر یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ دہ چھوٹی موٹی بیماریوں کو نظرانداز کردیتی ہیں اور ایسا وہ اکثر لاپروائی اور کام کی زیادتی کے باعث اور کبھی کبھار وقت نہ ہونے کی وجہ سے بھی کرتی ہیں۔ ایسا کرکے وہ اپنی صحت کو سنگین قسم کے نقصان سے دوچار بھی کرتی ہیں کیونکہ ان چھوٹی موٹی بیماریوں جیسے مستقل کھانسی، گردن اور کمر کا درد اور غیر ہموار نظام ہاضمہ کے ساتھ گیس کی روزمرہ شکایات انہیں مستقبل میں کسی بڑے مسئلہ سے بھی دوچار کرسکتی ہیں۔ اس لئے کسی بھی قسم کے بڑے نقصان اور تباہی سے بچنے کے لئے ان بیماریوں کا ابتداء ہی سے علاج کروا لینا بہتر ہے۔ 
کھانے پینے میں لاپروائی
بیشتر خواتین کام کاج کی زیادتی کے باعث اپنے کھانے پینے میں لاپروائی برتتی ہیں۔ ۲۰؍ سال کی عمر میں آپ کا میٹابولزم سسٹم تیزی سے کام کرتا ہے اور مسلسل فعال رہتا ہے لیکن عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ اس کی کارکردگی میں کمی واقع ہونے لگتی ہے۔ اس لئے اپنی ڈائٹ پر مکمل توجہ رکھیں اور ہر وہ چیز اپنے کھانے کا حصہ بنائیں جس میں ہر قسم کے غذائی اجزاء شامل ہیں۔ کم کیلوریز والی اشیاء اپنائیں اور اوائل عمر سے اپنے کھانے پینے کے معمول کو پختہ بنائیں تاکہ بڑھتی عمر میں آپ نہ کھانے کے بُرے اثرات سے بچ سکیں۔ خواتین ڈائٹنگ کے چکر میں کم کھاتی ہیں۔ یاد رکھیں ڈائٹنگ جسم کو صرف کمزوری کی صورت میں نقصان پہنچاتی ہے اور کچھ نہیں کیونکہ بھوکا رہ کر ڈائٹنگ سے صرف نقصان ہی ہوتا ہے اور کچھ نہیں۔ لیکن اگر آپ ڈائٹ پلان پر عمل کریں تب آپ کی صحت بھی برقرار رہ سکتی ہے اس لئے اپنے ڈائٹ پلان میں متوازن غذا کی اہمیت کو نظر انداز نہ کریں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK