Inquilab Logo

۱۹۹۳ء بم بلاسٹ: کلیدی ملزم عبدالکریم ٹنڈا باعزت بری

Updated: February 29, 2024, 8:29 PM IST | Jaipur

۱۹۹۳ء بم بلاسٹ معاملے کی سماعت کرتے ہوئے آج راجستھان اجمیر کے ناڈا کورٹ نے کلیدی ملزم عبدالکریم ٹنڈا کو ناکافی ثبوتوں کی بنا پر تمام الزامات سے باعزت بری کر دیا جبکہ اس معاملے کے ۲؍ مجرمین حمید الدین اور عرفان کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ ٹنڈا کے وکیل شفقت اللہ سلطانی نے کہا کہ سی بی آئی کے وکیل نے عدالت میں ٹھوس ثبوت پیش نہیں کئے۔ ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ ٹنڈا بے قصور ہیں اور آج عدالت نے انہیں بے قصور قرار دیتے ہوئے تمام الزامات سے بری کردیا۔

Photo: PTI
تصویر: پی ٹی آئی

۱۹۹۳ء بم بلاسٹ معاملے کی سماعت کرتے ہوئے آج راجستھان اجمیر کی ناڈا کورٹ نے کلیدی ملزم عبدالکریم ٹنڈا کوناکافی ثبوتوں کی بنا پر تمام الزامات سے باعزت بری کر دیا جبکہ اس معاملے کے ۲؍ مجرمین حمید الدین اور عرفان کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ ٹنڈا کے وکیل شفقت اللہ سلطانی نے کہا کہ عدالت کے سامنے ٹنڈا کے خلاف سی بی آئی کے وکیل نے کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کئے۔ ہم نے پہلے بھی کہاتھا کہ ٹنڈا بے قصورہیں اور آج عدالت نے انہیں بے قصور قرار دیتے ہوئے تمام الزامات سے بری کر دیا۔ 
۱۹۹۳ء کے سیریل بم بلاسٹ کے ۳۰؍ سال بعد اجمیر، راجستھان کی ٹاڈا کورٹ نے کلیدی ملزم عبدالکریم ٹنڈا کو ناکافی ثبوتوں کی بنا پر تمام الزامات سے باعزت بری کر دیاہے۔ ٹنڈا کے وکیل، شفقت اللہ سلطانی، کے مطابق مرکزی تفتیشی ایجنسی سی بی آئی ٹنڈا کے حمایتی عبدالقدوس کے خلاف چارچ شیٹ داخل نہیں کر سکی کیونکہ وہ عدالت میں مضبوط ثبوت نہیں پیش کر سکی۔ عبدالکریم بےقصور ہیں۔ آج عدالت نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ انہیں تمام الزامات سے بری کر دیا گیاہے۔ تاڈا میں عدالت کے سامنے سی بی آئی کےو کیل تاڈا، آئی پی سی، ریلوے ایکٹ، آرمس ایکٹ اور آتش گیر مادہ ایکٹ میں کوئی ٹھوس ثبوت نہیں پیش کر سکےہیں۔ 
واضح رہے کہ یہ معاملہ سیریل بم بلاسٹ سے متعلقہ ہے جو ۶؍ دسمبر ۱۹۹۲ء کو بابری مسجد کی شہادت کے ایک سال بعد پورے ملک میں پانچ ٹرینوں میں کیا گیا تھا۔ 
یہ بم بلاسٹ ۵؍ تا ۶؍ دسمبر کی درمیانی شب میں لکھنو، کانپور، حیدرآباد، سورت اور ممبئی میں ہوا تھا جس کے نتیجے میں ۲؍ ہلاک جبکہ ۲۲؍ زخمی ہوئے تھے۔ ۳۰؍ ستمبر ۲۰۲۱ء کو تاڈا کی عدالت نے کلیدی ملزم ٹنڈا اور ان کے ساتھی عرفان الیاس پپو اور حمیدالدین کے خلاف دفعات لگائے تھے اور ان پر مبینہ طورپر بلاسٹ کرنے کا بھی الزام عائد کیا تھا۔ ان کے وکیل 
تاڈا ایکٹ کے علاوہ ملزمین کے خلاف انڈین پینل کوڈ کے تحت آتش گیر مادہ ایکٹ، عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کی روک تھام کا ایکٹ اور انڈین ریلوے ایکٹ کے تحت چارچیس لگائے تھے۔ 
تاہم، عدالت، جس نے ٹنڈا کے خلاف ناکافی ثبوتوں کا حوالہ دیا ہے، نے دیگر ۲؍ ملزمین کومجرم قرر دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ وکیل سلطانی نے کہا کہ ہم ابتدا سے یہی کہہ رہے ہیں کہ ٹنڈا بے قصورہیں۔ حمید الدین اور عرفان مجرم قرار دیئےگئے ہیں اور ان کی سزا کی مدت کا بھی اعلان کیا جائے گا۔ ٹنڈا کو عدالت وہیل چیئر پر لایا گیا تھا۔ تاہم، باعزت بری ہونے کے بعدانہوں نے پروردگار اور اپنے وکیل کا شکریہ ادا کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK