Inquilab Logo

شہرومضافات میں ۲۵۵؍ اسکول بس اوروین غیرقانونی

Updated: August 04, 2022, 9:09 AM IST | saadat khan | Mumbai

ممبئی سمیت ریاست کے ۵۰؍ آر ٹی او کےذریعے چلائی جانےوالی مہم کے دوران ۲؍ہزار ۲۵۳؍ غیر قانونی اسکول بس اور وین والوںکو نوٹس

Illegal school buses and vans are being operated on a large scale in the city and action has been taken against them
شہر میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی اسکول بس اور وین چلائی جارہی ہیں جن کے خلاف کارروائی کی گئی ہے

غیرقانونی اسکول بس اور وین سےمتعلق موصول ہونےوالی متعدد شکایتوںاور ۱۶؍جون ۲۰۲۲ءکو اندھیری میں ایک غیر قانو نی اسکول وین میں آگ لگنے کےپیش نظر اسٹیٹ ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ نےغیر قانونی اسکول بس اور وین کے خلاف کارروائی کی مہم چلانے کااعلان کیاتھا۔جس کےتحت گزشتہ ہفتہ ممبئی سمیت ریاست کے ۵۰؍ آر ٹی او کےذریعے چلائی جانےوالی مہم کے دوران مجموعی طورپر ۲؍ہزار ۲۵۳؍ غیر قانونی اسکول بس اور وین والوںکو نوٹس دیا گیاہے۔جن میں ممبئی کے ۲۵۵؍ غیر قانونی بس اوروین والے بھی شامل ہیں۔
 واضح رہےکہ اسکول بس اوونرس اسوسی ایشن کےصدر انل گرگ نے اس تعلق سے اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کمشنر اویناش دکھنے سےتحریری شکایت کی تھی۔ جس میں غیر قانونی اسکول بس اور وین کی بڑھتی تعدادپر تشویش کا اظہارکیا گیاتھا۔ساتھ ہی یہ بھی کہا تھاکہ اگراسی طرح غیر قانونی بس اور وین میں اضافہ ہوتارہاتو طلبہ کے تحفظ کامسئلہ پیدا ہوسکتاہے۔ بیشتر بس اور وین جو اسکول بس پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہیں،میں معاونین نہیں ہوتے،فائر سیفٹی آلات نہیں ہوتے ہیں اورگنجائش سے زیادہ طلبہ سوا کئے جاتے ہیں۔ یہاں تک کہ ان کا فٹنیس سرٹیفکیٹ  اور انشورنس  وغیرہ بھی نہیں ہوتاہے۔ان کمیوں اور خامیوں کے باوجود غیر قانونی بس اور وین دھڑلے سے چل رہی ہیں۔  ایسےمیں اگر ان بس اور وین کا حادثہ ہوتاہے تو طلبہ کی جان کو خطرہ لاحق ہوسکتاہے۔ اس لئے اس طرح کی سواریوں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔انہوںنے انقلاب کوبتایاکہ ’’ ہم ہمیشہ کہتےہیںکہ قانونی بس اور وین کی مقررہ مدت پر جانچ کی جائےلیکن اس بارے میں ٹرانسپورٹ کمشنرکو اطلاع دینےکی ذمہ داری ہماری نہیں ہے۔لیکن ہماری سمجھ میں یہ نہیں آرہاہےکہ غیر قانونی بس اور وین کوکاروبارکی اجازت کیوں دی جارہی ہے۔ ان موٹرگاڑیوںکو غیرقانونی قرار کیوں  نہیں دیا جارہاہے۔ ان پر صرف جرمانہ عائد  کر کےانہیں چلنےکاموقع فراہم کرنےکا کیامقصد ہے۔اگر آرٹی اوصرف جرمانہ عائد کرکے پیسہ وصول کرنےپر کاربند ہےتو پھر قانونی بسوںاور وین کو بھی اسکول بس پالیسی کے ۲۷؍ قوانین پر عمل کرنےکی تلقین کیوں کی جاتی ہے ۔ ہمیں بھی چھوٹ دی جائےتو ہم بس اور وین کا کرایہ کم کرنےکیلئے تیار ہیںلیکن طلبہ کے تحفظ اور انشورنس وغیرہ کی ذمہ داری ہماری نہیں ہوگی۔ اگر سرپرست اور والدین اپنےبچوںکے تحفظ کوترجیح نہیںدیتےہیں ، پیسہ بچانا اہم سمجھتےہیں اور اپنے بچوںکی زندگی خطرہ میں ڈالناچاہتےہیں توہم بھی کم کرایہ پر بس سروس فراہم کرنےکیلئے تیار ہیں۔‘‘ممبئی کے جن ۲۵۵؍ غیر قانونی بس اور وین کےخلاف کارروائی کی گئی ہے۔ ان میں ۹۹؍  مغربی اور ۷۷؍ مشرقی مضافات کی ہیںجبکہ ۷۹؍ممبئی شہرکی ہیں۔ ان میں سےتقریباً ۱۰۰؍ موٹرگاڑیاںبغیر فٹنس سرٹیفکیٹ اور ۴۹؍ بغیر فائرسیفٹی آلات کے چل رہی ہیں۔ 
 اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کمشنر اویناش دکھنے کی طرف سے اس بارےمیں جاری سرکیولر میں اسکول انتظامیہ اور سرپرستوںسے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بس اوروین کا انتخاب کرتےوقت ان گاڑیوںکے بارےمیں ضروری معلومات حاصل کریں کہ یہ گاڑیاں اسکول بس پالیسی پر عمل کر رہی ہیںیانہیں ۔ صرف آرٹی اوکے بھروسے نہ رہیں۔ تمام اسکول بس اور وین کی جانچ کیلئے ہر وقت آر ٹی او والے موجودنہیں رہ سکتےہیں  اس لئے بس والوں سےمعاہدہ کرتےوقت اسکول انتظامیہ اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ جس بس یا وین والے سےمعاہدہ کیاجارہاہے ۔ اس کی گاڑی کیسی ہے۔فائرسیفٹی آلات ہیں یانہیں ، فٹنیس سرٹیفکیٹ، انشورنس اورپرمٹ وغیرہ جیسے اہم اور نہایت ضروری دستاویزات کی جانچ کےبعد ہی بس یاوین کی خدمات حاصل کریں۔

school bus Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK