• Fri, 26 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ڈبلیو ایچ او سمٹ میں ۴۰؍ ممالک سے ۴۰۰؍ نوجوان لیڈران کی شرکت، تنہائی کو ’صحت کا بڑا مسئلہ‘ قرار دیا

Updated: November 06, 2025, 10:05 PM IST | Geneva

سمٹ کے اختتام پر منظور کئے گئے اعلامیہ میں نوجوان لیڈران نے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ سماجی تنہائی اور تنہائی کو صحت کے سنگین خطرات کے طور پر تسلیم کریں۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

جنیوا، سوئٹزرلینڈ میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے صدر دفتر پر رواں ہفتے منعقد ہوئے ایک سمت میں ۴۰؍ سے زائد ممالک کے تقریباً ۴۰۰؍ نوجوان لیڈران نے شرکت کی اور ’تنہائی‘ کو عوامی صحت کا ایک بڑھتا ہوا مسئلہ قرار دیا جس پر فوری طور پر پالیسی کی سطح پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ یہ مندوبین، ورلڈ فیڈریشن آف یونائیٹڈ نیشنز ایسوسی ایشنز کے تعاون سے منعقدہ ’گلوبل ماڈل ڈبلیو ایچ او ۲۰۲۵ء‘ کی نقلی اسمبلی میں حصہ لینے کیلئے جمع ہوئے تھے۔

سمٹ کے اختتام پر منظور کئے گئے اعلامیہ میں نوجوان لیڈران نے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ سماجی تنہائی اور تنہائی کو صحت کے سنگین خطرات کے طور پر تسلیم کریں اور سماجی تعلق کو مضبوط بنانے والی حکمت عملیوں میں سرمایہ کاری کریں۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ بے مثال ڈجیٹل رابطے کے باوجود، بڑی تعداد میں لوگ، خاص طور پر نوجوان، گہری سماجی دوری کا سامنا کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: ۶۰؍ روزہ امدادی منصوبے کے تحت غزہ میں مدد پہنچانے کی کارروائیوں میں اضافہ

’گلوبل ماڈل ڈبلیو ایچ او ۲۰۲۵ء‘ کی ڈائریکٹر جنرل اِیدا مارکیس نے کہا کہ ”سماجی تعلق عالمی صحت کا ’کھویا ہوا ستون‘ ہے۔ ہماری نسل ڈجیٹل رابطے کے دور میں پروان چڑھی ہے لیکن سماجی دوری کے ساتھ۔ یہ اعلامیہ کمیونٹیز کو دوبارہ بنانے کی ہماری پکار ہے جہاں ہر شخص خود کو دیکھے اور خود کو قابل قدر اور حمایت یافتہ محسوس کرے۔“

اعلامیہ میں قومی ایکشن پلانز، کمیونٹی کی قیادت میں پروگراموں کیلئے فنڈنگ اور ایسی ڈجیٹل پالیسیوں کا مطالبہ کیا گیا ہے جو تنہائی کے بجائے صحت مند تعلق کو فروغ دیں۔ نوجوان مندوبین نے ڈبلیو ایچ او کے کمیشن آن سوشل کنکشن سے تحریک حاصل کی، جس نے حال ہی میں اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ تنہائی دنیا بھر میں ہر چھ میں سے ایک شخص کو متاثر کرتی ہے اور صحت پر اہم اثرات ڈالتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق، اس سے سالانہ ۸ لاکھ ۷۱ ہزار اموات واقع ہوتی ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: یوٹیوب نے اسرائیلی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مبنی ۷۰۰؍ویڈیوز حذف کر دیں

مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے، ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریئسس نے انہیں اپنی کمیونٹیز میں سماجی تعلق کیلئے وکالت جاری رکھنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے کہا کہ ”ہم سب مل کر، مضبوط انسانی بندھن بنا کر، صحت مند معاشرے بنا سکتے ہیں۔“ مندوبین نے نتیجہ اخذ کیا کہ ذہنی اور سماجی فلاح و بہبود کو آگے بڑھتے ہوئے عالمی صحت کی ترجیحات کا ایک لازمی حصہ سمجھا جانا چاہئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK