Inquilab Logo

تھانے: کلسٹراسکیم کے ۴۵؍ پروجیکٹ متوقع

Updated: January 21, 2023, 12:17 PM IST | Thane

خطرناک ، خستہ حال اور غیرقانونی عمارتوں کو ازسرنوتعمیر کیا جائے گا۔ میونسپل کمشنر کے مطابق قانونی عمارتوں کو اس اسکیم میں اسی وقت شامل کیا جائے گا جب ۷۰؍فیصد مکین اس کے حق میں ہوں گے

The proposal for cluster development in Mumbra Kosa has been approved. (file photo)
ممبرا کوسہ میں کلسٹرڈیولپمنٹ کی تجویز منظور ہوچکی ہے۔ (فائل فوٹو)

‏تھانے میونسپل کارپوریشن کی حدود میں  واقع خطرناک، خستہ حال، غیرقانونی  عمارتوں اور جھوپڑ پٹیوں کے ری ڈیولپمنٹ کیلئے حکومت نے اربن ری ڈیولپمنٹ اسکیم (کلسٹر) کےتحت ٹی ایم سی میں ۴۵؍ پروجیکٹ متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔ اس کا مقصد خطرناک قرار دی گئی اور بے ترتیبی سے تعمیر کردہ عمارتوں کو منصوبہ بند طریقے سے ازسرتعمیر کرنا ہےتاکہ  ایسی عمارتوں کے مکینوں کی جان کو خطرہ نہ رہے۔   اس دوران قانونی  عمارتوں کے مکینوں میں  یہ غلط فہمی پھیل گئی تھی کہ ان کی عمارتوں کو بھی  کلسٹر اسکیم میں زبردستی شامل کیا جائے گا لیکن اس سلسلے میں میونسپل کمشنر ابھیجیت بانگر نے وضاحت کی ہے کہ قانونی عمارتوں کو اسی صورت میں کلسٹر اسکیم میں شامل کیا جائے گا جب ۷۰؍ فیصد مکین اس کے حق میں ہوں گے ۔  ریاستی حکومت نے اس تعلق سے قانون میں ترمیم بھی کی ہے۔ واضح رہے کہ ۲۰۱۳ء میں ممبرا کے شیل پھاٹا علاقے میں واقع لکی کمپاؤنڈ نامی زیرعمارت تعمیر منہدم ہو گئی تھی جس میں ۷۴؍ افراد ہلاک ہوئے تھے  اور اس معاملے میں ڈپٹی میونسپل کمشنر ، مقامی پولیس اہلکار اور دیگر افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ممبرا میں کچھ قدیم عمارتیں بھی منہدم ہوئی تھیں  اور تھانے میں بھی اسی  طرح کا حادثہ ہوا تھا اسی لئے وزیر اعلیٰ  نے ٹی ایم سی کی حدود میں کلسٹر ڈیولپمنٹ  اسکیم نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ 
 تھانے میونسپل کارپوریشن  ذرائع کے مطابق ۵ ؍ جولائی ۲۰۱۷ء  کلسٹر ڈیولپمنٹ کو تھانے  کے ترقیاتی کنٹرول کے ضابطے  میں شامل کیا گیا تھا۔ اس کے بعد۲؍ دسمبر ۲۰۲۰ء کو منظور شدہ انٹیگریٹڈ ڈیولپمنٹ کنٹرول اینڈ پروموشن ریگولیشنز کے ریگولیشن نمبر۱۴ء۸؍میں مذکورہ ضابطے کو شامل کیاگیا تھا جس کے مطابق تھانے میونسپل کارپوریشن نے شہر میں۴۵؍کلسٹرپروجیکٹ کا منصوبہ بنایا ہے۔ تاہم گاؤں اور کولی واڑہ کواس کلسٹراسکیم میں شامل نہیں کیا گیا ہے لیکن جامع منصوبہ بندی  کے تحت غیر منصوبہ بند اور خطرناک عمارتوں سے ملحقہ علاقے کی ترقی بھی متوقع ہے۔ اس سلسلے میں کلسٹراسکیم  میں قانونی  عمارتوں کے نیچے کے علاقے کو ۴۰؍  فیصد کی حد تک شامل کرنے کی شق شامل کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ایسی قانونی عمارتوں کے۷۰؍ فیصد مکینوں کی رضامندی ضروری ہے جو کلسٹر اسکیم میں شامل ہونا چاہتے ہیں ورنہ ایسی عمارتوں کو ری ڈیولپمنٹ کیلئے نہیںسمجھا جائے گا۔
 حکومت نے انٹیگریٹڈ ڈیولپمنٹ کنٹرول اینڈ پروموشن رولز   ۲۸؍ دسمبر ۲۰۲۲ء کو بنائے تھے جس کے مطابق کلسٹر اسکیموں پر عمل درآمد کو آسان بنانے کے مقصد سے بعض ترامیم کی منظوری دی گئی ہے۔ اس   میں کلسٹر ڈیولپمنٹ کے لئے ریگولیشن نمبر۱۴ء۸؍کی کچھ شقوں میں تبدیلی کرکے کچھ نئی دفعات شامل کی گئی ہیں۔  مذکورہ پروویژن کے مطابق کلسٹر اسکیم میں حصہ لینے والے تمام مکانات اور عمارتوں کے مکینوں کی بازآبادکاری کا اس میںذکر کیا گیا ہے۔
 کلسٹراسکیم سے قانونی عمارتوں کے مکینو ںمیں تذبذب پایا جارہا تھا جس کا نوٹس لیتے ہوئے ریاستی حکومت کے شہری ترقیات کے محکمے نے مزید وضاحت کیلئے ۱۱؍ جنوری ۲۰۲۳ء کو ایک اصلاحی شیٹ شائع کرکے مذکورہ پروویژن میں قانونی عمارتوں سے متعلق لفظ ’مجاز‘ (آتھورائزڈ) کو خارج کرنے کا فیصلہ کیا ہےیعنی ریگولیشن میں ایسی سرکاری عمارتوں کو کلسٹراسکیم میں شامل کرنے کا بندوبست کیا گیا ہے جن کے۷۰؍ فیصد یا اس سے زیادہ فلیٹ ہولڈرس/ مکین اس  اسکیم سے اتفاق کرتے ہیں اور انہیں ہی اس میں شامل کیاجائے گا۔ اس لئے  کلسٹر اسکیم میں غیر قانونی عمارتوں کو زبردستی شامل کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا  اور ان قانونی عمارتوں کو دوبارہ تیار کرنا ممکن ہے جنہیں خطرناک قرار دیا گیا ہے۔ اگر کلسٹر پلان میں اس طرح کی عمارتوں کی ازسرتعمیر میں کسی وجہ سے تاخیر ہوتی ہے تو  ری ڈیولپمنٹ انٹیگریٹڈ ڈیولپمنٹ کنٹرول اینڈ پروموشن رولز کے دیگر ضوابط کے مطابق  اس کا ری ڈیولپمنٹ کیا جاسکتا ہے۔
  میونسپل کمشنر ابھیجیت بنگر نے کہا کہ خطرناک قرار دی گئی قانونی عمارتوں کی بغیر کسی دشواری کے از سر نو تعمیرمیں مدد کی جائے گی۔

Thane Mumbra Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK