Inquilab Logo

نتیش سرکار کا اعتراف ،بہار میںکورونا سے ۵؍ ہزار نہیں ۹؍ ہزار اموات ،سیاسی گھمسان، اپوزیشن حملہ آور

Updated: June 11, 2021, 8:20 AM IST | Patna

محکمہ صحت کے ایڈیشنل سیکریٹری نے بتایا کہ ریاست میں کورونا سے ۵۴۲۴؍ نہیں بلکہ ۹۳۷۵؍ اموات ہوئی ہیں، شدید بے ضابطگیوں کا بھی اعتراف کیا ، تیجسوی نے کہا کہ نتیش کمار جھوٹ بولنا بند کردیں

Vaccines are being lined up in Patna, the capital of Bihar. Picture: PTI
بہار کی راجدھانی پٹنہ میں ویکسین لینے کیلئے قطار یں لگ رہی ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی

: کورونا کی دوسری لہر کے دوران ہونے والی اموات اور سرکاری اعداد و شمار میں فرق پر لگاتار سوال اٹھ رہے ہیں اور یہ معاملہ بین الاقوامی اخباروں کی سرخیاں بھی بن چکا ہے۔ بکسر میں گنگا ندی میں تیرتی لاشیں اور پٹنہ کے شمشان گھاٹوں پر جل رہی چتائیں بار بار سرکاری اعداد و شمار کی تردید کر رہی تھیں، تاہم اب نتیش حکومت نے خود اعتراف کر لیا ہے کہ اب تک اموات کی جو تعداد بتائی گئی  ہیں وہ غلط  ہیں، حقیقتاً اس سے زیادہ اموات  ہوئی ہیں۔ بہار کے محکمہ صحت کے ایڈیشنل سیکریٹری پرتیا امرت نے اس سلسلے میںپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ معلومات فراہم کی۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست میں ابھی تک اموات کی تعداد ۵؍ ہزار ۴۲۴؍ بتائی گئی تھی جو غلط ہےبلکہ ۷؍ جون تک کورونا کے سبب ۹؍ ہزار ۳۷۵؍ افراد کی موت ہو چکی ہے جو  اب تک بتائی گئی تعداد سے ۷۲؍ فیصد زیادہ ہے۔ 
 خیال رہے کہ۱۸؍مئی کو ریاستی حکومت نے کورونا سے واقع ہونے والی اموات کی تعداد کے حوالہ سے جانچ کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے لئے دو طرح کی ٹیمیں بنائی گئی تھیں، جانچ کے بعد پیش کی جانے والی رپورٹ میں اس لاپروائی کا انکشاف ہواہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا سے ہونے والی اموات کے معاملہ میں شدید بے ضابطگیاں موجود ہیں۔پرتیا امرت نے اعتراف کیا کہ اس حساس معاملہ میں غیر حساسیت سے کام لیا گیا ہے۔ انہوں نے لاپروائی برتنے والے افسران کے خلاف کارروائی کی بات تو کہی لیکن اب تک کتنے لوگوں پر کارروائی کی گئی! اس سوال پر وہ خاموش ہو گئے۔ اتنا ہی نہیں پرتیا امرت نے کورونا سے ہونے والی اموات میں بےضابطگیوں کی کچھ دلیلیں بھی پیش کر دیں۔انہوں نے بتایا کہ متعدد افراد کی موت  گھریلو قرنطینہ میں ہوئی جبکہ کافی لوگ متاثر ہونے کے بعد دوسرے اضلاع میں چلے گئے، جہاں ان کی موت ہوئی، کچھ لوگوں کی موت اسپتال جانے کے دوران ہو ئی  اور کچھ کی موت کورونا سے شفایابی حاصل کرنے کے بعدہوئی، یہی وجہ ہے کہ صحیح تعداد حاصل نہیں ہو سکی تھی ۔
   دوسری طرف  اپوزیشن نے نتیش سرکار پر زبردست حملہ کیا ہے۔ اس نے نتیش حکومت کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔  اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے نتیش کمار پر جھوٹ بولنے کا الزام عائد کیا جبکہ کانگریس لیڈر پریم چندر مشرا نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’آپدا (آفت) میں اوسر (موقع) تلاش کرنا کوئی نتیش حکومت سے سیکھے۔‘‘ بہار کےسابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے   ٹویٹ کیا کہ ’’نتیش جی! اتنا جھوٹ مت بولیے اور بلوائیے کہ اس کے بوجھ تلے دبنے کے بعد کبھی اٹھ بھی نہ سکیں۔ جب پھنس گئے تو ایک دن میں اموات کی تعداد میں ۴؍ہزار کا اضافہ کر دیا!لیکن تعداد بتا رہی ہے کہ اس سے ۲۰؍گنا زیادہ اموات  ہوئی ہیں۔ کانگریس لیڈر پریم چندر مشرا نے سوال کیا کہ آخر کیا وجہ ہے کہ نتیش حکومت کورونا سے ہونے والی ۷۰؍فیصد اموات کو چھپا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف راجدھانی پٹنہ میں ۷؍جون تک حکومت نے بتایا کہ تقریباً ۱۲۰۰؍افراد کی موت ہوئی ہے مگر ۸؍جون کو بتا دیا کہ۲۲۰۰؍افراد کی موت ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی اسپتال میں جو لوگ فوت ہوئے ان کی تعداد تاحال سامنے نہیں آپائی ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ اموات کی تعداد کے فرق سے واضح ہو چکا ہے کہ بہار حکومت پوری طرح سے بدعنوان ہو چکی ہے اور کورونا سے ہونے والی اموات میں بھی جھوٹ بول رہی ہے۔ نیز کانگریس کا خیال ہے کہ بہار میں ۵۰؍ہزار سے زیادہ افراد اس انفیکشن کے سبب دم توڑ چکے ہیں۔ادھر، جن ادھیکار پارٹی کے سربراہ اور سابق رکن پارلیمنٹ پپو یادو نے ٹویٹر پر لکھا کہ ’’بہار میں موت کا گھوٹالہ! پٹنہ میں کل ایک ہزار سے زیادہ لوگوں کی کورونا سے موت کی سچائی آخر کیا ہے؟ کہا جا رہا ہے کہ پہلے اموات کے اعداد و شمار کو چھپایا گیا تھا، اب انہیں جاری کیا گیا ہے۔ آخر یہ کھیل کس کا ہے؟ محکمہ صحت میں موت کی تعداد کا گھوٹالا کون کر رہا ہے؟‘‘ یاد رہے کہ  بہار حکومت نے کورونا سے ہونے والی اموات کے اعداد کے حوالہ سے جانچ کرانے کا فیصلہ کیا تھا جس کے لئے دو ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں، جنہوں نے اسپتالوں میں ہونے والی اموات اور دوسرے مقامات جیسے گھریلو قرنطینہ، آئسولیشن، کورونا مرکز اور اسپتال لے جانے کے دوران ہونے والی اموات کا ریکارڈ تیار کرایا ہے۔

covid-19 Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK