پوائی کے اسٹوڈیو میں آڈیشن کیلئے بلاکر یرغمال بنالیا تھا ،سبھی کوبچا لیا گیا ، سرکار سے ایک کروڑ روپےکا بل پاس نہ ہونے سے پریشان روہت آریہ کے انکائونٹر پر سوال
EPAPER
Updated: October 30, 2025, 11:25 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai
پوائی کے اسٹوڈیو میں آڈیشن کیلئے بلاکر یرغمال بنالیا تھا ،سبھی کوبچا لیا گیا ، سرکار سے ایک کروڑ روپےکا بل پاس نہ ہونے سے پریشان روہت آریہ کے انکائونٹر پر سوال
 
                                جمعرات کو مغربی مضافات کے پوائی علاقے میں ایک سنسنی خیز واردات ہوئی جس میں ایک شخص نے ۱۷؍ بچوں اور ایک معر شخص سمیت ۱۹؍ افراد کو یرغمال بنالیا تھا البتہ فائر بریگیڈ کی مدد سے پولیس عمارت میں داخل ہوئی اور اغوا کرنے والے کو انکائونٹر میں ہلاک کرکے تمام بچوں کو بحفاظت ان کے والدین کے حوالے کردیا۔ جس شخص نے بچوں کو یرغمال بنایا تھا اس کا نام روہت آریہ (۵۰) ہے۔ اگرچہ اس کے انکائونٹر کے بعد یہ حقیقت سامنے آئی کہ متوفی کا ایک کروڑ روپے کا بل ریاستی سرکار ادا نہیں کررہی تھی لیکن اس نے بچوں کو یرغمال بنانے کے بعد ایک ویڈیو جاری کیا تھا جس میں اس نے کہا تھا کہ اس نے یہ سب پیسوں کیلئے نہیں کیا ہے بلکہ اسے کچھ افراد سے اپنے سوالوں کے جواب چاہئیں۔اس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا تھا۔روہت کا تعلق ناگپور سے ہے لیکن فی الحال وہ چمبور علاقے میں رہائش پذیر تھا۔ اس نے ۲۳۔۲۰۲۲ء میں ’وزیر اعلیٰ میری اسکول، خوبصورت اسکول‘ مہم کے تحت ناگپور میں صاف  صفائی کا کام کیا تھا۔ اس کام کیلئے اس نے۶۰؍ سے ۷۰؍ لاکھ روپے خرچ کئےتھے لیکن اسے وہ رقم واپس نہیںملی ۔ اطلاع کے مطابق اس وقت کے ایجوکیشن منسٹر دیپک کیسرکر نے اس کے کام کے عوض اسے ایک کروڑ روپے دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن اسے کوئی پیسے نہیں ملے۔
 اپنے پیسوں کے لئے  روہت نے پہلے ناگپور میں اور پھر ممبئی  میں آزاد میدان میںدھرنا دیا تھا اور بھوک ہڑتال بھی کی تھی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اس نے خودکشی تک کی بات سوچ لی تھی لیکن پھر اس کے بجائے دوسرا منصوبہ بنایا۔ اس نے ویب سیریز میں آڈیشن کے بہانے ۱۵؍ سال تک کی عمر کے بچوں کو اندھیری (مشرق) کے پوائی میں ساکی ویہار روڈ پر مہاویر کلاسک بلڈنگ کے گرائونڈ فلور پر واقع ’بٹر فلائی نرسری اسکول‘ میں بلایا تھا۔