Inquilab Logo

’کسانوں پر لاٹھیاں برسانے سے ملک میں رام راج نہیں آئے گا‘

Updated: February 16, 2024, 11:33 AM IST | Sharjeel Qureshi | Jalgaon

آدتیہ ٹھاکرے کا جلگائوں میں خطاب ، مودی حکومت کو کسان مخالف قرار دیا، کشمیری پنڈتوں کے تعلق سے سوال اٹھایا۔

Aditya Thackeray addressing a public meeting in Jalgaon. Photo: INN
آدتیہ ٹھاکرے جلگائوں میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے۔ تصویر : آئی این این

شیوسینا(ادھو) کے نوجوان لیڈر آدتیہ ٹھاکرے نے یہاں مودی حکومت کو جم کر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ شیو سینا( اُدھو) نے دفعہ ۳۷۰؍ ہٹانے کی حمایت کی تھی لیکن آج بھی کشمیری پنڈت کشمیر نہیں جا سکے ہیں۔ دہلی کا فوج نے محاصرہ کر رکھا ہے۔ یہ محاصرہ دہشت گردوں یا ماؤنوازوں کو روکنے کیلئے نہیں بلکہ ملک کو روٹی فراہم کرنے والے کسانوں کو روکنے کیلئےکیا گیا ہے۔‘‘ یاد رہے کہ آدتیہ ٹھاکرے جمعرات کو نے جلگاؤں شہر کے سبھاش چوک میں منعقدہ ’یووا سنواد‘ عنوان منعقد جلسہ سے خطاب کر رہے تھے۔   آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ’’ بی جے پی حکومت میں نوجوان، کسان سب بے چین ہیں، خواتین غیرمحفوظ ہیں۔ اس وقت ملک کی صورتحال تشویشناک ہے۔ ‘‘ انہوں نے توجہ دلائی کہ’’ دہلی کا فوج نے محاصرہ کرلیا ہے۔ کسانوں کو روکنے کیلئے کنکریٹ کی سڑک پر کیلیں اور تاریں لگائی جا رہی ہیں۔ جو غذا فراہم کرنے والے ہیں ان کے ساتھ دہشت گردوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ ‘‘ نوجوان لیڈر نے کہا’’ سوامی ناتھن کو حکومت ہند نے بھارت رتن سے نوازا ہے۔ کسان وہی مطالبہ کر رہے ہیں جس کی سفارش سوامی ناتھن نے کی تھی حکومت کو انکی بات سننی چاہئے تھی لیکن حکومت کسانوں کو لاٹھی مار رہی ہے۔ ‘‘ رکن اسمبلی نے یاد دلایا کہ’’ ایسا ہی ڈیڑھ سال قبل بھی ہوا تھا اس وقت بھی مودی سرکار نے ان پر ڈنڈے چلائے تھے۔ ‘‘ آدتیہ ٹھاکرے نے کہا’’یہی حکومت کہہ رہی تھی کہ رام مندر کی تعمیر کے بعد رام راج آئے گا، لیکن رام مندر بننے کے بعد بھی رام راج نہیں آیا۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’کسانوں پر لاٹھیاں برسانے سے رام راج نہیں آئے گا۔ ‘‘
یاد رہے کہ یہ جلسہ ۱۱؍ بجے شروع ہونے والا تھا لیکن آدتیہ ٹھاکرے تاخیر سے پہنچے اسلئے ۲؍ بجے شروع ہوا۔ اسٹیج پر مقامی لیڈران گلاب راؤ واگھ، جے شری مہاجن، شرد تائیڈے، ورون سردیسائی، ڈاکٹر مانے، سنجے ساونت وغیرہ موجود تھے۔ جلسہ کی نظامت ایاز محسن نے کی۔ مہاوکاس اگھاڑی کے دیگر لیڈران نظر نہیں آئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK