Inquilab Logo

انٹاپ ہل حادثہ کے سبب شہر سے لاوارث گاڑیوں کو ہٹایا جائے گا

Updated: April 29, 2024, 11:36 AM IST | Apoorva Agashe | Mumbai

سی جی ایس کالونی میں ایک لاوارث کار میں پھنس کر۲؍بچوں کی موت کے پیش نظربی ایم سی نے ایسی گاڑیوں کے سروے کا منصوبہ بنایا ہے اور اس بارے میں پولیس اور محکمہ ٹریفک سے گفتگو کی جارہی ہے۔

Abandoned vehicles in Untap Hill. Photo: INN
انٹاپ ہل میں لاوارث گاڑیاں۔ تصویر : آئی این این

انٹاپ ہل میں ایک لاوارث کار میں پھنس کر ۲؍بچوں کی موت کے بعد شہری انتظامیہ نیند سے بیدار ہوا ہے۔ اب اس نے لاوارث گاڑیوں کے سروے کا منصوبہ بنایاہے۔ ایک میونسپل افسر نے اس بارے میں کہا کہ وہ ان لاوارث گاڑیوں کی فہرست بنائیں گے جن کے بارے میں اگر کوئی دعویٰ کرنے والا سامنے نہیں آیا تو انہیں ہٹا دیا جائے گا۔ اس تعلق سے پولیس اور محکمہ ٹریفک سے بات چیت بھی کی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ انٹاپ ہل کی سی جی ایس کالونی اور دیگر علاقوں میں متعدد گاڑیاں لاوارث حالت میں پڑی ہیں۔ ۲۴؍ اپریل کو مسکان بیگم شیخ(۵) اور ساجد شیخ(۷) کی لاشیں سی جی ایس کالونی میں ان کے گھر کے قریب ایک لاوارث کار سے ملی تھیں۔ انٹاپ ہل پولیس نے کہا کہ وہ گاڑی میں پھنس گئے اور دم گھٹنے سے ہلاک ہوگئے۔ (تفصیلی خبر ۲۶؍ اپریل کے انقلاب میں شائع ہوچکی ہے۔ )

تصویر میں نظرآنے والی پہلی کار میں ساجد اور مسکان(انسیٹ) پھنس گئے تھے۔

اس تعلق سے ایک میونسپل افسر نے کہا کہ ’’ہم علاقے سے لاوارث کاروں کو ہٹانے کیلئے پولیس اور محکمہ ٹریفک کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ سروے کرنے کے بعد ہم گاڑیوں کے مالکان کا سراغ لگائیں گے اور اگر وہ کاروں پر دعویٰ نہیں کرتے ہیں تو ہم آخر کار انہیں ہٹا دیں گے۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ اس طریقہ کار کو مکمل کرنے میں کتنا وقت لگے گا لیکن تمام لاوارث کاریں ہٹا دی جائیں گی۔ ‘‘
 مقامی افراد کے مطابق یہ کاریں ایک دہائی سے زائد عرصے سے وہاں موجود ہیں۔ ایک مقامی شخص نے کہا کہ ’’کاریں یہاں کافی عرصے سے موجود ہیں … شاید ایک دہائی سے زیادہ۔ لوگ یہاں آتے ہیں، گاڑی کھڑی کرتے ہیں اور اپنی گاڑیاں بھول جاتے ہیں۔ ‘‘ 
 ٹریفک پولیس کے سینٹرل زون کے ڈپٹی پولیس کمشنر سمادھان پوارنےاس نمائندے کو بتایاکہ ’’ہم نے علاقے میں لاوارث گاڑیوں کی شناخت کی کارروائی شروع کر دی ہےجس کے مکمل ہونے کے بعدان گاڑیوں کو ہٹا دیا جائے گا۔ ہم فیصلہ کریں گے کہ انہیں نیلام کرنا ہے یا بھنگارمیں دینا ہے۔ اس کا انحصار گاڑیوں کی حالت پر ہے۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: بہار:انڈیا اتحاد کے امیدواروں کاچار سیٹوں پر این ڈی اے کے موجودہ ایم پیز سے مقابلہ

انٹاپ ہل پولیس فی الحال مسکان اورساجد کی موت کی وجہ جاننے کیلئے پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے۔ علاقے کے ڈپٹی پولیس کمشنر پرشانت کدم نے اس تعلق سے کہا کہ ’’ہم پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں کیونکہ سائن اسپتال نے موت کی وجہ محفوظ کر لی ہے۔ ہم نے گاڑی کے مالک کی شناخت کر لی ہے اور مزید تحقیقات جاری ہے۔ واضح رہے کہ انٹاپ ہل پولیس نے ابتداء میں اغواء کا کیس درج کیا تھا جسے بعد میں حادثاتی موت کی رپورٹ میں تبدیل کر دیا گیا۔ 
ہمیں یہاں کار نہیں چاہئے: مہلوک بچوں کے والد
اس بارے میں مہلوک بچوں (ساجد اور مسکان) کے والد محمد شیخ نے کہا کہ ’’ہمارے بچے کار میں داخل ہونے کے بعد دم گھٹنے سے ہلاک ہوگئے کیونکہ دروازہ بند ہوگیاتھا اور وہ باہر نہ نکل سکے۔ انہیں نکالنے کیلئے پولیس کو دروازہ توڑنا پڑا۔ ہمیں یہاں کار نہیں چاہئے… ان گاڑیوں کو یہاں دیکھنا ہمیں ہمیشہ تکلیف دے گا۔ ہم اس علاقے میں نہیں رہنا چاہتے۔ بی ایم سی نے ہمیں بتایاہے کہ وہ کاریں ہٹا دیں گے۔ مجھے امید ہے کہ یہ کام جلد ہو جائے گا۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK