Inquilab Logo

اُترپردیش میں بلدیاتی انتخابات کیلئے سرگرمیاں تیز

Updated: April 05, 2023, 9:35 AM IST | Lucknow

الیکشن کمیشن کی جانب سے اشارہ ملتے ہی سیاسی اتحاد کی کوششوں کا آغاز، مغربی یوپی میں سماجوادی پارٹی کا آر ایل ڈی اور ’اے ایس پی‘ سے تال میل

Akhilesh Yadav and Swami Prasad Maurya unveiling the statue of BSP founder Kanshi Ram (Photo: PTI)
بی ایس پی کے بانی کانشی رام کے مجسمے کی نقاب کرتے ہوئے اکھلیش یادو اور سوامی پرساد موریہ (تصویر: پی ٹی آئی)

اترپردیش میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے سیاسی سرگرمیاںتیز ہوگئی ہیں۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے اس بات کا اشارہ ملتے ہی کہ انتخابات کا بگل بہت جلدی بجے گا، ساری جماعتیں بیدار ہوگئی ہیں۔ ایک جانب جہاں سیاسی جماعتیں براہ راست عوام کو اپنی جانب متوجہ کرنے کی کوششیں کررہی ہیں، وہیں اتحاد کی راہیں بھی تلاش کررہی ہیں۔اسی طرح ایک دوسرے پر الزام تراشیوں کا بازار بھی گرم ہے۔سماجوادی پارٹی بیک وقت کئی محاذ پر سرگرم ہے۔ ایک جانب جہاں وہ بی جے پی  کے ساتھ بر سرپیکار ہے اور اس کی پالیسیوں کا  پوسٹ مارٹم کررہی ہے، وہیں  دوسری جانب ریاست میں ہم خیال جماعتوں کے ساتھ اتحاد کیلئے بھی سرگرم ہے۔ اس کے علاوہ بی جے پی کے رائے دہندگان کو بھی اپنی جانب متوجہ کرنے کیلئے سنجیدہ دکھائی دے رہی ہے، جس کی وجہ سے بی ایس پی میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے۔
 ریاستی الیکشن کمشنر منوج کمار سنگھ نے محکمہ داخلہ اور پولیس کے اعلیٰ افسران کے ساتھ میٹنگ کرکے حالات کا جائزہ لینے کے بعد اعلان کیاکہ پر امن اور منصفانہ الیکشن کرانا کمیشن کی اولین ترجیح  میں شامل ہے۔ اس کیلئے انہوں نے  سخت سیکوریٹی انتظامات فراہم کرانے کی بات بھی کہی۔میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اتر پردیش کے سبھی ۱۷؍نگر نگم میں میئر اور ۱۴۲۰؍ کارپوریٹروں کیلئے ای وی ایم سے ووٹنگ کرائی جائے گی جبکہ نگر پنچایت اور دوسرے عہدوں کیلئے بیلٹ پیپر سے ووٹ ڈالے جائیں گے۔ 
   انہوں نے  بلدیاتی الیکشن کی تاریخوں کا  جلد اعلان کرنے کی بات بھی کہی۔ انھوں نے کہا کہ ریزرویشن پرطلب کئے گئے اعتراضات کو دور کرنے کے فوراً بعد  الیکشن کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا۔ انہوں نے اس بات کی یقین دہانی بھی کرائی کہ کمیشن کی جانب سے الیکشن کرانےکی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں ۔ کمیشن  کے دفتر میں منعقدہ  میٹنگ میں پرنسپل سیکریڑی داخلہ سنجے پرساد، پرنسپل سکریٹری شہری ترقیات ر نجن کمار، اے ڈی جی قانون پرشانت کمار سمیت متعلقہ محکموں کے اعلیٰ افسران موجود رہے ۔ 
 انتخابات کا اشارہ ملتے ہی سماجوادی پارٹی نے مغربی یوپی میں آر ایل ڈی اور چندر شیکھرآزاد (راون) کی آزاد سماج پارٹی (اے ایس پی) سے اتحاد کی کوششوں کا آغاز کردیا ہے۔ اسی کے ساتھ بی ایس پی کے بنیادی رائے دہندگان کو بھی اپنے پالے میں کرنے کی ایک مہم شروع کردی ہے جس کے تحت انہوں نے پیر کو رائے بریلی میں کانشی رام کے ایک مجسمے کی نقاب کشائی کی۔ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کا خیال رہے کہ ایسا کرنے سے بی ایس پی کے بنیادی ووٹر ان کی جانب آجائیں گے۔   اطلاع کے مطابق بلدیاتی انتخابات میں سماجوادی پارٹی کے ساتھ اتحاد کیلئے آر ایل ڈی کی جانب سے ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔ اس کمیٹی کے اراکین نے پیر کو مظفر نگر میں ایک میٹنگ کا اہتمام کیا تھا جس میں سہارنپور ڈویژن، مظفر نگر، شاملی اور سہارنپور اضلاع کے عہدیدار بھی موجود تھے۔ خیال کیا جارہا ہے کہ زمینی سطح پر معاملہ طے پا جانے کے بعد اکھلیش یادو، جینت چودھری اور چندرشیکھر آزاد کی جانب سے اس کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔
 اس موقع پرایس پی سربراہ نے کہا کہ’’ کانشی رام نے نئی طرح کی سیاست کا آغاز کیا تھا۔ ان کے ساتھ جو بھی تفریق ہوئی اس کو دیکھ کر انہوں نے جو آغاز کیا اس سے تبدیلی آئی۔ انہوں نے بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے راستے پر چل کر سماج کے سب سے  پسماندہ طبقے کے لوگوں کو جگانے کیلئے گھر گھر جاکر کام کیا۔ ہم ڈاکٹر امبیڈکر اور کانشی رام کے راستے پر چلنے والے لوگ ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ہم بی ایس پی میں سیندھ ماری نہیں کررہے ہیں بلکہ بہوجن سماج کو باندھنےکا کام کررہے  ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK