Inquilab Logo

اڈانی نے ایف پی او واپس لیا،شیئرز کی گرتی قیمتیں تھمنے کا نام نہیں لے رہی

Updated: February 03, 2023, 1:32 PM IST | Mumbai\new delhi

جمعرات کے کاروباری سیشن میں اڈانی گروپ کی ۵؍کمپنیوں کے شیئرز کے کاروبار میں ’لوورسرکٹ‘ لگا، اڈانی انٹرپرائزیس میں ۲۶؍فیصد، اڈانی ٹوٹل گیس لمیٹیڈ ۱۰؍ فیصد، اڈانی گرین ۱۰؍ فیصد اور اڈانی ٹرانسمیشن میں ۱۰؍ فیصدکی گراوٹ سے سرمایہ کاروں میں بے چینی بڑھی۔ ایف پی او نیلامی کے کامیاب ہونے کا دعویٰ کرنے والی کمپنی نے اچانک اسے واپس لینے کا اعلان کردیا

Retail investors and share agents can be seen staring at screens outside the BSE. File photo
بی ایس ای کے باہر ری ٹیل سرمایہ کاروںاور شیئرایجنٹس اسکرین پر نظریں جمائے دیکھے جاسکتے ہیں۔فائل فوٹو

اڈانی گروپ کی کمپنیوںکے شیئرز کے داموں میں گراوٹ کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ جمعرات کو گروپ کے  اڈانی انٹرپرائزیس کے شیئرزمیں ۲۶؍ فیصد، اڈانی ٹوٹل گیس لمیٹیڈ میں  ۱۰؍  فیصد، اڈانی گرین میں ۱۰؍فیصد اور اڈانی پاور،اڈانی پورٹس میں ۵؍ سے ۶؍فیصد کی گراوٹ درج کی گئی ہے۔ اسی تنزلی کا نتیجہ ہے کہ کمپنی نے رواں ہفتے جو ۲۰؍ہزار کروڑ روپے مالیت کے ایف پی او کی نیلامی کی تھی اسے واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔ 
 تفصیلات کے مطابق  جمعرات کو  کاروباری دن کی شروعات سے ہی گروپ کی کمپنی کے شیئرز میں گراوٹ کا سلسلہ شروع ہوگیا جو  دن کے اختتام تک جاری رہا۔گروپ کی ۵؍ کمپنیوں کے شیئرز کے کاروبار میں لوور سرکٹ لگا ۔جمعرات کی سہ پہر ۳۰:۳؍ بجے جب شیئر بازار بند ہوا تب اڈانی انٹرپرائزیس کے فی شیئر کی قیمت۱۵۶۵؍ روپے، اڈانی گرین کے دام ۱۰۳۹؍روپے ، اڈانی ٹوٹل گیس لمٹیڈ ۱۷۰۷؍روپے پر پہنچ گئی تھی۔ اڈانی گروپ کی بقیہ کمپنیوں کے شیئرز میں بھی گراوٹ  کا رجحان رہا۔ ’لوور سرکٹ‘ لگنے کی وجہ سے قیمتیں گراوٹ کی متعینہ حدپر آکر رک گئیں ورنہ سرمایہ کاروں میں پائی جانے والی بے چینی سے یہ سلسلہ مزید چلتا۔ 
؍ ۲۴جنوری سے اب تک  ۱۰؍ملین ڈالر کانقصان
 ۲۴جنوری کو منظر عام پر آنے والی ہنڈن برگ رپورٹ کے بعد سے گوتم اڈانی  کی ملکیت والی کمپنیوں کے شیئرز کے داموں  میں زبردست گراوٹ آرہی ہے۔شیئر بازار میں گروپ آف کمپنیز کے مجموعی مارکیٹ کیپٹل کا نصف حصہ کافور ہوگیا ہے۔ بزنس اسٹینڈرڈ کی رپورٹ کے مطابق اڈانی گروپ کو لگ بھگ ۱۰؍ بلین امریکی ڈالر کا مالی نقصان ہوا ہے۔ 
  آر بی آئی نے بینکوں سے پوچھا، اڈانی گروپ میں کتنی سرمایہ کاری کی ہے؟
 ہنڈن برگ رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد سے اڈانی گروپ کی مشکلات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس سب کے درمیان ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے تمام بینکوں سے پوچھا ہے کہ انہوں نے اڈانی گروپ میں کتنی رقم کی سرمایہ کاری کی ہے۔ نیوز پورٹل’ نو جیون انڈیا‘ میں شائع خبر کے مطابق، آر بی آئی نے بینکوں سے کہا ہے کہ وہ اڈانی گروپ کی کمپنیوں، حکومت اور بینکنگ ذرائع  کے لئے اپنے خطرات کی تفصیلات بتائیں۔
 رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ آر بی آئی پہلے سے ہی کچھ سرکردہ بینکوں کے ساتھ رابطے میں ہے جو اڈانی گروپ کو قرض دینے والے ہیں اور ’رِسک پروفائل‘ کی تصدیق کے لیے قرض دہندگان کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ خیال رہے کہ کریڈٹ سوئس نے گروپ کے بانڈ مارجن لون کو منجمد کر دیا ہے ۔  اڈانی انٹرپرائزز کا ایف پی او۲۷؍ جنوری کو نیلامی کے لئے  کھولا گیا تھا اور۳۱؍ جنوری کو یہ عمل  بند ہوا۔ کمپنی نے دعویٰ کیا تھا کہ  اس ایف پی او میں دنیا بھر کے سرکردہ سرمایہ کاروں نے حصہ ڈالا  اور یہ کامیاب رہا۔ 
ایف پی او ہوتا کیا ہے؟
 یہ سمجھنا ضروری ہے کہ فالو آن پبلک آفر(ایف پی او) کیا ہے؟ دراصل، کسی کمپنی کے لئے پیسہ اکٹھا کرنے کا ایک طریقہ ہوتا ہے۔ وہ کمپنی جو پہلے ہی سے اسٹاک مارکیٹ میں درج ہوتی ہے، وہ سرمایہ کاروں کو نئے حصص پیش کرتی ہے۔ یہ حصص مارکیٹ میں موجود حصص سے مختلف ہوتے ہیں۔
ہنڈن برگ رپورٹ میں کیا ہے؟
 امریکہ کی فرانسک فائنانشل ریسرچ فرم ہنڈن برگ نے ایک رپورٹ جاری کی تھی۔ رپورٹ میں اڈانی گروپ کی تمام کمپنیوں کے قرضوں پر سنگین سوالات قائم کئے گئے۔   دعویٰ کیا گیا ہے اڈانی گروپ کی۷؍ بڑی لسٹڈ کمپنیاں ۸۵؍ فیصد سے زیادہ اس کی (اووَر ویلوز) قدریں ہیں۔ رپورٹ میں اڈانی گروپ سے۸۸؍ سوالات پوچھے گئے ہیں۔ اس رپورٹ  کے بعد اڈانی گروپ کے شیئرکی قیمتیں گھٹ رہی ہیں۔ 

adani Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK