Inquilab Logo

تیسری مرتبہ چین کے صدر بننے کے بعد شی جن پنگ عالمی لیڈر بننے کی راہ پر

Updated: March 20, 2023, 11:44 AM IST | Beijing

ایران اور سعودی عرب میں معاہدے کے بعد چین کے صدر رو س اور یوکرین کےد رمیان ثالثی کرسکتےہیں، وہ روہنگیا مسلمانوں کی میانمار واپسی کیلئے بھی سرگرم ہیں

Chinese President Xi Jinping speaking. (AP/PTI)
چین کے صدر شی جنگ پن خطاب کرتےہوئے۔ ( اےپی / پی ٹی آئی )

تیسری مرتبہ چین کے صدر بننے کے بعد شی جن پنگ عالمی امور میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں۔ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے کے بعد سفارتکاری کی دنیا میں ان کی اہمیت تسلیم کی گئی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ جس  دن بیجنگ میں تہران اور ریاض کے درمیان تاریخی معاہدہ ہوا، اسی دن شی جن پنگ تیسری مدت کیلئے صدر بنائے گئے ۔ یہ محض اتفاق نہیں  تھا بلکہ اس اقدامات سے دنیا کو ایک پیغام دینا تھا اور اس  میں وہ بڑی حدتک کامیاب بھی رہے۔ یاد رہےکہ ۱۰؍مارچ کو کمیونسٹ پارٹی نے ایک رسمی تقریب میں تیسری مرتبہ چین کی صدارت شی جن پنگ کے حوالے کی۔وہ آئندہ ۵؍ برس کیلئے کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکریٹری بھی   رہیں گے۔۱۰ مارچ ہی کو ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات بحال کرنے کا معاہدہ چین کے صدر شی جن پنگ کی کوششوں سے ہوا ۔ اپنے مشترکہ بیان میں ریاض اور تہران نے اس اقدام پر چین کی قیادت کا شکریہ ادا کیا تھا۔ 
 شی جن پنگ کے عالمی لیڈر بننے کی کوششوں کی توثیق اس بیان سے بھی ہوگئی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ چین کو عالمی امور میں اہم کردار ادا کرنا چاہئے۔ چینی صدر نے عالمی امور میں چین کے کردار  کے توسیع کی تفصیل تو نہیں بتائی لیکن ۲۰۱۲ء میں چینی صدر کا عہدہ سنبھالنے والے شی جن پنگ کے دور میں چین مختلف بین الاقوامی امور میں غیر معمولی طور پر سرگرم دکھائی دیا  ۔ چین بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور دیگر عالمی اداروں میں بڑی تبدیلیوں کا مطالبہ بھی کر رہا ہے جن کے بارے میں بیجنگ کا کہنا  ہے کہ یہ ادارے ترقی پذیر ممالک کی ضروریات اور خواہشات کو پورا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔صدرشی جن پنگ  نے کمیونسٹ پارٹی کےسالانہ اجلاس کے اختتام پر اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کہا  تھاکہ چین کو عالمی نظم ونسق کے نظام کی اصلاح اورتعمیر میں بڑھ چڑھ کرحصہ لینا چاہئے اورعالمی سلامتی کے اقدامات کو فروغ دینا چاہئے۔ اس سےعالمی امن اورترقی میں مثبت توانائی کا اضافہ ہو گا جبکہ چین کی ترقی کیلئے ایک سازگار بین الاقوامی ماحول پیدا ہوگا۔اب  وہ روس اور یوکرین تنازع کے حل میں بھی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ امریکی اخبار’ وال اسٹریٹ جرنل‘ نے دعویٰ کیا   ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان تنازع شروع ہونے کے بعد  صدر شی جن پنگ پہلی مرتبہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے بات چیت کریں گے۔ مذکورہ اخبار نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے بتایا  کہ دونوں لیڈروں کے درمیان ’ورچوئل ملاقات‘ کا امکان ہے۔  صدر شی جن پنگ کا  جلد ہی روس کا دورہ متوقع ہے، اسی دوران یہ ملاقات ہوسکتی ہے۔ چین کے صدر منتخب ہونے کے بعد شی جن پنگ کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا۔ توقع ہے کہ بات چیت کے دوران چین ثالثی کی پیشکش کرے گا۔ 
 یاد رہے کہ فروری میں چین نے روس یوکرین تنازع کے خاتمے  سے متعلق ۱۲؍ نکاتی منصوبہ پیش کیا تھا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا تھا کہ صورتحال کو پر امن انداز سے حل کرنے کیلئے ساتھ دیں۔اس سفارتکاری میں کامیابی کے بعد شی جن پنگ کی عالمی سفارتکاری کی  اہمیت  مزیدبڑھ جائے گی۔ اس طرح ان کے عالمی لیڈر بننے کی راہ آسان ہوجائے گی۔   بنگلہ دیش سے روہنگیا مسلمانوں کی میانمار  واپسی کی کوشش میں بھی چین اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ کامیابی کی صورت میںیہ بھی چین کی سفارتکاری کی فتح ہوگی۔ ڈھاکہ اس سلسلے میں مسلسل عالمی برادری سے مدد کی اپیل کرتا رہا ہے۔  

Xi Jinping Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK