Inquilab Logo

ایئر انڈیا اور ایئر پورٹ اتھاریٹی کو بیرونِ ملک املاک کی ضبطی کا خطرہ

Updated: January 05, 2022, 11:33 AM IST | Agency | New Delhi

کناڈا میں دیواس ملٹی میڈیا کے حق میں سپیریئر کورٹ آف کیوبک کا فیصلہ حکومت ہند کیلئے ہزیمت کا باعث، ایئر انڈیا کو خریدنےوالی کمپنی ٹاٹاسنس متاثر نہیں ہوگی

A Canadian court has ruled against Air India and the Airport Authority of India on December 21.Picture:INN
ایئر انڈیا اور ایئر پورٹ اتھاریٹی آف انڈیا کے خلاف کناڈا کی عدالت نے ۲۱؍ دسمبر کو فیصلہ سنایا۔ تصویر: آئی این این

کناڈا کی ایک عدالت نے انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ اسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے) کے ذریعہ ایئر انڈیا اور ایئر پورٹ اتھاریٹی آف انڈیا کی جانب سےوصول کی گئی رقم کو ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔  دیواس ملٹی میڈیا  کی پٹیشن پر داخل کی گئی عرضی پر عدالت کے اس فیصلے کے بعد کناڈا کے کیوبک صوبے میں اور بیرون ملک  ایئر انڈیا اور ایئر پورٹ اتھاریٹی آف انڈیا کی کئی املاک کی ضبطی کا خطرہ پیدا ہوگیاہے۔ دیواس ملٹی میڈیا کے ترجمان کے مطابق اب تک آئی اے ٹی اے کے ذریعہ کی گئی نیلامی کے نتیجے میں ۳۰؍ ملین امریکی ڈالر ضبط کئے جاچکے ہیں۔ واضح  رہے کہ دیواس ملٹی میڈیا نامی کمپنی نے حکومت ہند کے خلاف کئی مقدمات درج کررکھے ہیں۔  وہ ۱۰؍ سال سے یہ قانونی لڑائی لڑ رہی ہے۔ 
ٹاٹا سنس پر فیصلے کا اثر نہیں پڑیگا
 یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب ایئر انڈیا کو ٹاٹاسنس کو بیچنے کا عمل اپنے آخری مراحل میں ہے۔ ان اندیشوں کے بیچ کہ کیا اس کا اثر ایئر انڈیا کو خریدنے والی نئی کمپنی پر پڑسکتا ہے، ٹاٹاسنس نے وضاحت کی ہے کہ ایسے دعوؤں سے کمپنی  کو محفوظ رکھنےکیلئے خریداری کے سودے میں  مناسب انتظامات کئے گئے ہیں۔ کمپنی اس کی وضاحت نومبر میں ہی کرچکی ہے، یعنی دیواس ملٹی میڈیا کو جو کچھ بھی رقم ملنی ہے وہ ٹاٹا سنس نہیں بلکہ حکومت ہند کو ادا کرنی ہوگی۔ 
؍ ۲۲۸؍ کروڑ کی املاک ضبط ہوچکی ہیں
 اطلاعات کے مطابق ۲۴؍ نومبر اور ۲۱؍ دسمبر کو سپیریئر کورٹ آف کیوبک نے  دو الگ الگ احکامات جاری کئے ہیں۔ ان میں  ایئر پورٹ اتھاریٹی آف انڈیا کی ۵۰؍ کروڑ سے زیادہ کی املاک ضبط کرنے کو منظوری دی گئی ہے۔  واضح  رہے کہ ایئر پورٹ اتھاریٹی آف انڈیا ہندوستان میں ہوائی اڈوں کا نظم وضبط سنبھالنے والی سرکاری کمپنی ہے۔ اس کے علاوہ ایئر انڈیا کی ملکیت پہلے ہی ضبط کی گئی  ہے جو ۲۲۸؍ کروڑ روپے بتائی جارہی ہے۔ بنگلور کی کمپنی دیواس ملٹی میڈیا  اس سے قبل بھی ایسے کئی مقدمے جیت چکی ہے۔انٹرنیشنل چیمبر آف کامرس کے آربیٹریشن کورٹ  نے ۲۰۱۱ء میں  اینٹریکس کورپس کے ساتھ منسوخ ہونے والے ایک معاہدہ میں اسے ۱ء۳؍ ارب ڈالر کا معاوضہ دینے کا حکم دیا تھا۔اینٹریکس کورپس اِسرو کی کاروباری شاخ ہے۔
کئی ممالک میں مقدموں کا سامنا
  دیواس ملٹی میڈیا کےغیر ملکی حصے داروں نے حکومت ہند کے خلاف امریکہ، کناڈا اور کئی دیگر ممالک میں مقدمے درج کر رکھے ہیں۔  انہوں نےہندوستان پر معاہدے کی پاسداری نہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ حصہ داروں کی پیروی کرنے والی  قانونی فرم گبسن، این اینڈ کرچر  کے وکیل میتھو ڈی میک لِگ  نے کناڈا کی عدالت کے فیصلے کو اپنی بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اس قانونی حقیقت کی تصدیق کرتی ہے کہ  مقروں اکائیوں کو اپنا قرض ادا کرنا چاہئے۔  میتھو ڈی میک لِگ   کے مطابق’’ہم پوری دنیا میں  حکومت ہند  عدالتوں میں جوابدہ بناتے رہیں گےتاکہ دیوداس ملٹی میڈیا کا  قرض ادا کیا جائے۔ کناڈا میں ہمارے اقدام سے دیواس کے شیئر ہولڈرس کیلئے دسیوں ہزار ڈالر کی فراہمی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ یہ بین الاقوامی سطح پر کی جانے والی کوششوں کا پہلا ثمرہ ہے۔‘‘
وزارت شہری ہوا بازی کی جانب سے مکمل خاموشی
  اس معاملے پر مرکزی وزارت برائے شہری ہوا بازی کا موقف جاننے کی کوشش کی گئی مگر کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔ بزنس اسٹینڈرڈ کےمطابق اس نے کناڈا کی عدالت کے فیصلے پر  وزارت شہری ہوا بازی کا ردعمل جاننے کیلئے اسے ای میل کیا مگر کوئی جواب نہیں ملا۔ حکومت کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ ’’ایئر انڈیا، ایئر پورٹ اتھاریٹی آف انڈیا اور آئی اے ٹی اے (آئٹا) کی املاک کی ضبطی کو کالعدم کرنے کیلئے پٹیشن پر شنوائی کے مقصد سے جج کی تقرری کی اپیل کی ہے ۔‘‘ انہوں نے امید ظاہر کی اس پر جلد شنوائی ہوگی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK