نائب وزیراعلیٰ گنیش چترتھی کے موقع پر نہ تو وزیر اعلیٰ کے گھر گئے نہ امیت شاہ کے ساتھ ’لال باغ کا راجا‘ کے منڈپ میں دکھائی دیئے
EPAPER
Updated: September 30, 2023, 9:50 AM IST | Mumbai
نائب وزیراعلیٰ گنیش چترتھی کے موقع پر نہ تو وزیر اعلیٰ کے گھر گئے نہ امیت شاہ کے ساتھ ’لال باغ کا راجا‘ کے منڈپ میں دکھائی دیئے
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی رہائش گاہ پر اس سال گنیش چترتھی کے موقع پر بالی ووڈ ستاروں کے علاوہ سیاسی حلقوں کے بڑے بڑے ناموں نے حاضری دی لیکن کوئی نہیں گیا تو وہ ہیں نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار۔ ان کی اس دوری کو حکومت کی ۲؍ اہم حلیف پارٹیوں این سی پی اور شیوسینا ( شندے) کے درمیان چپقلش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
یا د رہے کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اس سال گنیش چترتھی کےموقع پر اپنی رہائش گاہ پر گنپتی بٹھایا جس میں شاہ رخ خان، سلمان خان، جیکی شراف اور ارجن رامپال جیسے فلمی ستارے شریک ہوئے تھے۔ جبکہ راج ٹھاکرے اور دیویندر فرنویس سمیت مہاراشٹر کے کئی بڑےلیڈر ان کے گھر گئے تھے۔ لیکن نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کہیں دکھائی نہیں دیئے۔ یہ پہلاموقع نہیں ہے جب اجیت پوار نے یوں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے گھر جانے سے گریز کیا ہو۔ اس سے قبل شندے اور ان کی اہلیہ نے مہاراشٹر اسمبلی کے تمام اراکین کیلئے عشائیہ کا انتظام کیا تھا۔ اس میں بھی اجیت پوار شریک نہیںہوئے تھے۔ کہا جا رہا ہے کہ اجیت پوار اور ایکناتھ شندے کے درمیان حکومت کے کام کاج کے معاملے میں اختلافات ہیں۔ دونوں اس تعلق سے عوامی سطح پر کوئی بات ظاہر نہیں ہونے دیتے لیکن اس طرح کے پروگراموں کے وقت آپسی دوریاں واضح ہو جاتی ہیں۔ معاملہ صرف ایکناتھ شندے کے گھر جانے کا نہیں ہے۔ اجیت پوار نے بی جے پی والوں سے بھی تہوار کے موقع پر دوری اختیار کر رکھی تھی۔ حال ہی میں وزیر داخلہ امیت شاہ ممبئی آئے تھے جو کہ وہ ہرسال آتے ہیں تو ممبئی کے مشہور ’ لال باغ کا راجا‘ کے پنڈال میں جاتے ہیں۔ اس موقع پر امیت شاہ کے ساتھ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس تو تھے لیکن اجیت پوار نہیں تھے۔ اس موقع پر اجیت پوار سے میڈیا نے سوال بھی کیا تھا۔ اس پر اجیت پوار نے وضاحت کی تھی کہ ’’ میں نے امیت شاہ کے دفتر کو اطلاع دیدی تھی کہ میں لال باغ کے راجا کے درشن کے وقت حاضر نہیں رہ سکوں گا۔‘‘ لیکن انہوں نے اس کی وجہ نہیں بتائی تھی۔ البتہ میڈیا سے کہا تھا ’’ آپ لوگ اس کا غلط مطلب نہ نکالیں۔‘‘
امیت شاہ کےبعد بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا بھی ممبئی آئے تھے اور لال باغ کے راجا کے درشن کیلئے گئے تھے۔ اس وقت بھی اجیت پوار نے کنی کاٹ لی تھی۔ اس کی کوئی واضح وجہ نظر نہیں آ رہی ہے لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ اجیت پوار کے حکومت میں شامل ہونے کے بعد سے شندے گروپ کچھ ناراض سا ہے۔ کیونکہ وزارتوں کے قلم دان میں ان کی بھی حصہ داری بڑھ گئی ہے۔ شندے گروپ کے جو اراکین پہلے ہی وزارتیں نہ ملنے سے ناراض تھے اب وہ بالکل مایوس ہو گئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ درمیان میں وزارتوں کے کام کاج میں ایک دوسرے سے اختلاف کی خبریں بھی آئی تھیں۔ کہا گیا تھا کہ اجیت پوار متعلقہ وزارت کو اطلاع دیئے بغیر اس محکمے کے افسران کی میٹنگ بلالیتے ہیں اور وزیروں کے احکامات کے اوپر اپنا حکم صادر کر دیتے ہیں۔ اس معاملے میں اجیت پوار نے صفائی پیش کی تھی کہ وہ چونکہ وزیر مالیات ہیں اور کسی بھی وزارت کے کام کی فائل وزیر مالیات کے پاس ضرور آتی ہے اس لئے انہیں متعلقہ افسران کی میٹنگ طلب کرنی پڑتی ہے۔ حالانکہ یہ نظام پہلے بھی تھا لیکن اس سے قبل اسطرح کی شکایت کبھی نہیں آئی تھی۔ فی الحال شندے گروپ اور این سی پی کے راکین اس تعلق سے کوئی بیان نہیں دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ میڈیا بے مطلب کی باتوں کو طول دے رہا ہے۔ لیکن ۱۶؍ اراکین اسمبلی کی رکنیت کے تعلق سے ہونے والی سماعت کے پس منظر میں دونوں حلیف جماعت کے درمیان چپقلش کے امکانات سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔