شرد پوار نے جنگ بندی کے فیصلے کا خیر مقدم کیا لیکن دہشت گردی کے خلاف اجتماعی کارروائی پر زور دیا، ابو عاصم اعظمی اور دیویندر فرنویس نے اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا۔
EPAPER
Updated: May 11, 2025, 10:03 AM IST | Mumbai
شرد پوار نے جنگ بندی کے فیصلے کا خیر مقدم کیا لیکن دہشت گردی کے خلاف اجتماعی کارروائی پر زور دیا، ابو عاصم اعظمی اور دیویندر فرنویس نے اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا۔
گزشتہ ۳؍ روز سے ہند۔ پاک کے درمیان جاری ایک دوسرے پر حملے سنیچرکی شام ۵؍ بجے تھم گئے۔ دونوں ہی ممالک ہتھیار رکھنے اور گفتگو کرنے پر آمادہ ہو گئے ہیں۔ اس پر دونوں طرف کے عوام نے اطمینان کا سانس لیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد این سی پی کے بانی اور ملک کے سابق وزیر دفاع شرد پوار نے فوری طور پر ایک ٹویٹ کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کو اس کی دہشت گردی کا فیصلہ کن جواب دینا ہماری ذمہ داری ہے۔
شرد پوار نے لکھا ہے ’’ ہندوستان نے کبھی بھی دہشت گردی کی حوصلہ افزائی نہیں کی ہے۔ آپریشن سیندور کے ذریعے ہندوستان نے صرف دہشت گردوں کے کیمپ تباہ کئے ہیں۔ پاکستان کے کسی بھی فوجی اڈے یا عوام پر حملہ کرنا ہمارا مقصد نہیں تھا۔ یہ کارروائی ملک کے تحفظ کی خاطر ضروری تھی۔ ‘‘ پوار کے مطابق ’’ پاکستان کی جانب سے مسلسل ہونے والی دراندای کا تحمل کے ساتھ مگر فیصلہ کن جواب دینا ہماری ذمہ داری ہے۔ اور ہندوستان نے عالمی برقرار رکھتے ہوئے یہ ذمہ داری نبھائی ہے۔ ‘‘ معمر لیڈر نے کہا ’’ ہندوستان ہمیشہ سے امن اور گفتگو کا قائل رہا ہے اور اس تعلق سے کوئی پیش رفت ہو رہی ہے تو اس کا استقبال کیا جانا چاہئے۔ ‘‘شرد پوار نے یہ بھی واضح کیا کہ دہشت گردی کے خلاف سخت قدم اٹھانا یہ عالمی برداری کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ امن کی طرف اٹھنے والا ہر قدم دہشت گردی کے خلاف اجتماعی کوششوں کو تقویت پہنچاتا ہے۔ ‘‘ شرد پوار نے آخر میں ’جے ہند‘ لکھ کر اپنی پوسٹ کو ختم کیا ہے۔
یاد رہے کہ سنیچر کے روز وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے ریاست کے اہم عہدیداروں کے ساتھ ایک میٹنگ کی تھی جس میں نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے بھی موجود تھے۔ ان کے علاوہ ریاست کی ڈائریکٹر جنرل آف پولیس رشمی شکلا، ممبئی کے پولیس کمشنر دیوین بھارتی اور میونسپل کمشنر بھوشن گگرانی کے علاوہ مختلف محکموں کے نمائندہ افسران موجود تھے۔ فرنویس نے ہدایت دی کہ عوام کو بتایا جائے کہ بلیک آئوٹ کیا ہوتا ہے اور اس دوران انہیں کیا کیا جائے تاکہ دشمن کو ٹارگیٹ کا موقع نہ ملے انہیں ویڈیو کے ذریعے اس کی معلومات دی جائے۔ انہوں نے ریاست کے تمام افسران کی چھٹیاں منسوخ کر دی تھیں اور ہر ضلع میں وار روم قائم رکھنے اور حساس تنصیبات کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ہدایت جاری کی تھی۔ اسی دوران شام ۵؍ بجے تک ہند۔ پاک کے درمیان جنگ بندی کا اعلان ہو گیا اور حالات میں کافی کچھ تبدیلیاں آ گئیں۔
اس دوران مہاراشٹرسماج وادی پارٹی کے صدر ابو عاصم اعظمی نے جنگ بندی کے اعلان کا استقبال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ مجھے خوشی ہے کہ جنگ رک گئی ہے کیونکہ لڑائی کوئی حل نہیں ہے۔ لڑائی میں سب سے زیادہ بے گناہ لوگ مارے جاتے ہیں۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’میں حکومت سے اس بات کی گارنٹی چاہتا ہوں کہ آئندہ اگر پھر کوئی دہشت گردانہ حملہ ہوتا ہے تو پھر کبھی جنگ بندی نہیں کی جائے گی۔ اس دوران مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے جنگ بندی کے اعلان پر خوشی ظاہر کی ہے لیکن اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ واضح رہے کہ جنگ بندی کے اعلان کے وقت دیویندر فروری اجین میں تھے جہاں انہوں نے ایک مندرمیں پوجا کی۔ وہیں انہیں جنگ بندی کی اطلاع ملی۔ دیویندر فرنویس نے کہا ’’ مجھے جنگ بندی کے اعلان پر خوشی ہے لیکن میں باضابطہ طور پر اس تعلق سے کچھ نہیں کہہ سکتا کیونکہ جنگ بندی کے تعلق سے تفصیلات میرے پاس نہیں ہیں۔ جب مجھے اس تعلق سے معلومات حاصل ہو جائے گی تو میں اس پر بات کروں گا۔ ‘‘ البتہ دیویندر فرنویس نے اس بات کو دہرایا کہ ’’ وزیراعظم مودی کی قیادت میں ہندوستان اور مضبوط ہوا ہے۔ اور اس نے پاکستان کو سبق سکھایا ہے۔ لیڈران کے علاوہ فلمی ہستیوں خاص کر کرینہ کپور، کرن جوہر اور روینہ ٹنڈن نے اس پر رد عمل ظاہر کیا ہے اور جنگ بندی کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔