شرد پوار کے انٹرویوسے سیاسی حلقوں میں کھلبلی، معمر لیڈر نے کہا ’’ ہماری پارٹی میں ۲؍ طرح کی رائے ہے ، ایک گروپ چاہتا ہے کہ اجیت پوار کی پارٹی میں شامل ہو جائے‘‘
EPAPER
Updated: May 08, 2025, 11:28 PM IST | Mumbai
شرد پوار کے انٹرویوسے سیاسی حلقوں میں کھلبلی، معمر لیڈر نے کہا ’’ ہماری پارٹی میں ۲؍ طرح کی رائے ہے ، ایک گروپ چاہتا ہے کہ اجیت پوار کی پارٹی میں شامل ہو جائے‘‘
این سی پی کے بانی شردپوار نے جمعرات کو ایک انٹرویو کے دوران معنی خیز بیان دیا ہے جو کسی حد تک سنسنی خیز بھی ہے۔ پوار کا کہنا ہے کہ اگر مستقبل میں این سی پی کے دونوں گروپ ایک ساتھ آ جائیں تو کسی کو حیرانی نہیں ہونی چاہئے۔ پوار نے یہ کہہ کر معاملے کو اور صاف کر دیا کہ این سی پی کو اپوزیشن میں بیٹھنا ہے یا حکومت کے ساتھ جانا ہے اس کا فیصلہ سپریہ سلے کریں گی۔ یعنی شرد پوار کا گروپ بی جےپی کے ساتھ جائے گا ، اجیت پوار کا گروپ مہاوکاس اگھاڑی میں نہیں آئے گا۔
شرد پوار نے انڈین ایکسپریس کو ایک طویل انٹرو یو دیا ہے جس میں انہوں نے مختلف موضوعات پر تفصیلی گفتگو کی ہے۔ پوار سے جب ان کی پارٹی کے سیاسی مستقبل کے تعلق سے پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ ہماری پارٹی میں ۲؍ طرح کی رائے ہے۔ ایک طبقہ کہتا ہے کہ ہمیں انڈیا اتحاد کے ساتھ جاناچاہئے اور نہ براہ راست اور نہ بالواسطہ بی جے پی کے ساتھ جانا چاہئے جبکہ دوسرے طبقے کا کہنا ہے کہ ہمیں اجیت پوار کی پارٹی میں شامل ہو جانا چاہئے۔ پوار سے جب یہ پوچھا گیا کہ ’انڈیا اتحاد‘ میں تو آپ پہلے سے ہیں ؟ تو شرد پوار نے کہا ’’ ہاں، مگر انڈیا اتحاد اس وقت سرگرم نہیں ہے۔ ‘‘
معمر لیڈر کے اس بات سے اتنا تو واضح ہے این سی پی میں اب بھی ایک بڑا طبقہ بی جے پی کے ساتھ جانے پر آمادہ ہے۔ ان سے جب یہ پوچھا گیا کہ خود آپ کی اس معاملے میں کیا تجویز ہے؟ انڈیا اتحاد کے ساتھ رہیں گے یا اپنے متبادل کھلے رکھیں گے؟ اس پر این سی پی کے بانی نے جواب دیا ’’ ہم اپنی پارٹی کو مضبوط بنا کر بی جے پی کے متبادل کے طور پر پیش کرنا چاہتے ہیں۔‘‘ حال ہی میں شرد پوار اور اجیت پوار کے درمیان متعدد ملاقاتیں ہوئی تھیں جن کے بعد سیاسی حلقوں میں چہ میگوئیاں ہونے لگی تھیں۔ اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے شرد پوار نے کہا وہ ملاقاتیں سیاسی نوعیت کی نہیں تھیں۔ کئی ادارے ہیں جن میں تعلیمی ادارے بھی شامل ہیں جن میں ہم ایک ساتھ کام کرتے ہیں۔ ایسا ہم کمیونسٹ پارٹیوں کے ساتھ بھی کرتے ہیں اور این ڈی اے میں شامل لوگوں کے ساتھ بھی۔
جب شرد پوار سے ان کی بیٹی سپریہ سلے کے تعلق سے پوچھا گیا کہ وہ کیا چاہتی ہیں تو انہوں نے جواب دیا۔ اس کا فیصلہ سپریہ سلے کو کرنا ہوگا کہ انہیں اپوزیشن میں بیٹھنا ہے یا حکومت میں شامل ہونا ہے ۔ انہوں نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ شرد پوار نے مذکورہ انٹرویو میں ہندوستانی فوج کے ’ آپریشن سیندور‘ ، ہند پاک کشیدگی، ذات پر مبنی مردم شماری، انڈیا اتحاد کی کارکر دگی سمیت کئی موضوعات پر گفتگو کی لیکن میڈیا میں انٹرویو اسی حصے پر تبصرے جاری ہیں جس میں انہوں نے این سی پی کے دونوں گروہوں کے اتحاد کے تعلق سے بیان دیا ہے۔ یاد رہے کہ جب اجیت پوار پارٹی چھوڑ کر بی جے پی کے ساتھ گئے تھے ، اس وقت بھی شرد پوار نے کہا تھا کہ ہماری پارٹی میں ۲؍ گروپ ہیں جن میں ایک بی جے پی سے ہاتھ ملانے کے حق میں تھا اور وہ پارٹی چھوڑ کر چلا گیا جبکہ دوسرا گروپ بی جے پی کے خلاف جدوجہد کرنے کی بات پر قائم ہے۔ ایک بار پھر شرد پوار نے یہی کہا ہے کہ ان کی پارٹی میں اس وقت ۲؍ گروپ ہیں جس میں ایک بی جے پی کے ساتھ جانے پر زور دے رہا ہے تاکہ اقتدار میں شامل ہو ا جا سکے جبکہ دوسرا گروپ چاہتا ہے کہ وہ اپوزیشن میں رہ کر جدوجہد کرے۔ پوار کا کہنا ہے کہ اس کا فیصلہ پارٹی کی نوجوان نسل کو کرناہے کہ وہ اقتدار میں شامل ہونا چاہتی ہے یا اپوزیشن میں رہنا چاہتی ہے ۔ اس معاملے میں اب میں دور رہتا ہوں۔ اس بیان کے پس منظر میں کہا جا رہا ہے کہ کوئی بعید نہیں اگر کل کو این سی پی کے کچھ اور لوگ اجیت پوار کے ساتھ چلے جائیں اور مہایوتی میں شامل ہو جائیں۔ کیونکہ اجیت پوار کو چھو ڑ کر شرد پوار کے ساتھ آنے میں فی الحال کسی کا سیاسی بھلا نہیں ہے۔