• Tue, 16 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اکھلیش کا طنز، یوگی سرکار’ ایس آئی آر‘ میں اپنی مرضی کے مطابق ’جگاڑ‘ نہیں کرپائی

Updated: December 15, 2025, 11:14 PM IST | Lucknow

سماجوادی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ کا یہ کہنا کہ بی جے پی کے ۹۰؍ فیصد ووٹروں کے نام کٹ گئے ہیں، ثابت کرتا ہے کہ ’پی ڈی اے‘ بیدار ہوچکا ہے

Samajwadi Party chief Akhilesh Yadav
سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو

سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو مدلل انداز میں اپنی بات رکھنے اور مخالفین پر طنز کسنے میں مہارت رکھتے ہیں۔ بالخصوص یوگی پر اُن کے ذریعہ کئے جانے والے طنزیہ جملے سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوتے ہیں۔ اتوار کو یوگی سرکار کے تعلق سے دیئے گئے ان کے بیان کا شمار بھی اسی طرح کے طنزیہ جملوں میں ہوتا ہے۔ خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ایس آئی آر میں بی جے پی کے۸۵؍ سے۹۰؍فیصد ووٹروں کے نام کٹنے کا دعویٰ کیا  تھا جس پر اکھلیش یادو نے جوابی ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس پی کے ’پی ڈی اے‘ کے بیدار اور چوکنا رہنے کی وجہ سے بی جے پی اپنی خواہش کے مطابق ’جگاڑ‘ نہیں کرپائی۔
  اکھلیش یادو نےاس تعلق سے ’ایکس‘ پر ایک طویل پوسٹ لکھ کر  بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے لکھا کہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ خود کہہ رہے ہیں کہ جو۴؍ کروڑ ووٹر ایس آئی آر کے دوران ووٹر لسٹ میں شامل نہیں کئے گئے ہیں، ان میں سے۸۵؍ سے۹۰؍ فیصد بی جے پی کے ووٹر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوگی کے اس بیان کے کئی پہلو ہیں۔ اول یہ کہ’ پی ڈی اے‘ کی نگرانی اور چوکنا رہنے کی وجہ سے بی جے پی کا اپنی خواہش کے مطابق جگاڑ نہیں ہوپایا۔ دوسرے یہ کہ ثبوتوں کی کمی کی وجہ سے ووٹر لسٹ سے ہٹائے گئے۸۵؍ سے۹۰؍ فیصد رائے دہندگان بی جے پی کے نکلے۔ اس کا یہ مطلب ہوا کہ اس تعلق سے ساری گڑبڑی بی جے پی کے ووٹر ہی کررہے تھے۔اس بیان کا تیسرا پہلو یہ ہےکہ وزیر اعلیٰ کے مطابق اگر۴؍ کروڑ رائے دہندگان میں سے اگر ہم اسے کم بھی مانیں، تو ۸۵؍ فیصد کا مطلب۳؍کروڑ۴۰؍ لاکھ ووٹر کم ہوگئے۔
  اکھلیش  یادونے کہا کہ اس کا چوتھا پہلو حساب کتاب کا ہے۔ مطلب یہ کہ۳؍ کروڑ۴۰؍ لاکھ ووٹروں کو۴۰۳؍سیٹوں میں تقسیم کیا جائے تو ہرسیٹ پر بی جے پی کو تقریباً۸۴؍ ہزار ووٹوں کا نقصان ہو گیا ہے،جو دراصل جائز ووٹر نہیں تھے۔
 سماجوادی لیڈرنے کہا کہ اس سے ایک اور بات صاف ہوگئی ہے کہ الیکشن کمیشن کے ذریعہ حکمراں جماعت کے نقصان کو دیکھ کر ہی ۲؍ ہفتے کا وقت بڑھایا گیا ہے لیکن ایس آئی آر میں پی ڈی اے کی نگرانی جاری رہے گی، اب ہم دگنی چوکسی کے ساتھ کام کریں گے اور کسی بھی گڑبڑی کو نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کہ الیکشن کمیشن کے افسران کو پھر ایک پی ڈی اے کا نگراں کہے گا کہ ’’توجہاں جہاں چلے گا، میرا سایہ ساتھ ہوگا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK