Inquilab Logo

کل جماعتی میٹنگ بھی بے نتیجہ رہی ، پارلیمنٹ میں تعطل برقرار

Updated: March 22, 2023, 12:18 AM IST | new Delhi

لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے اجلاس طلب کیا تھا ، حکومت اور اپوزیشن دونوں ہی اپنے اپنے موقف پر قائم رہے

Opposition members protested on the first floor of the Parliament building. (PTI)
اپوزیشن کے اراکین نے پارلیمنٹ کی عمارت میں پہلے منزلے پر احتجاج کیا ۔ (پی ٹی آئی )

پارلیمنٹ میں جاری تعطل کو ختم کرنے کے لئے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کی جانب سے طلب کیا گیا کل جماعتی اجلاس بغیر کسی نتیجہ کے ختم  ہو گیا۔ خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس نے باوثوق ذرائع کے حوالہ سے اطلاع دی کہ اجلاس میں لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے دونوں فریقوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے اپنے مسائل کو الگ رکھ کر ایوان کی کارروائی کو چلنے دیں تاکہ ملک کے بجٹ پر خاطر خواہ بحث ہو سکے اور اسے منظور کیا جاسکے تاہم دونوں ہی فریق اپنے اپنے مطالبات پر بضد رہے۔ 
  واضح رہے کہ پارلیمنٹ  کے بجٹ اجلاس میں گزشتہ ہفتہ پوری طرح سے احتجاج اور ہنگاموں کی نذر ہو گیا ۔ ایک طرف جہاں اپوزیشن اڈانی معاملے میں جے پی سی بنانے کا مطالبہ کررہا ہے وہیں حکومت  حیرت انگیز طور پر اپوزیشن کے خلاف احتجاج کررہی ہے اور راہل گاندھی سے ان کے لندن میں دئیے گئے بیانات پر معافی کا مطالبہ کررہی ہے۔واضح رہے کہ ایوان کو بحسن و خوبی چلانے کی ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے لیکن اس معاملے میں حکومت ہی کے اراکین مسلسل احتجاج کرکے کارروائی میں رخنہ ڈال رہے ہیں ۔ کہا جارہا ہے کہ حکومت اڈانی معاملے پر کسی بھی طرح کی بحث سے بچنے کی کوشش کررہی ہے ۔
   اسپیکر اوم برلا  نے منگل کو کارروائی ملتوی ہونے کے بعد دوپہر میں اپنے چیمبر میں اپوزیشن کے تمام اہم لیڈران اور ایوان میں حکومت کے تمام اہم نمائندوں کو طلب کیا تھا تاکہ اس تعطل کا کوئی حل نکالا جاسکے لیکن جہاں اپوزیشن  نے کہہ دیا کہ وہ جے پی سی سے کم پر راضی نہیں ہوں گے وہیں حکومت کے اراکین نے بھی واضح کردیا کہ راہل گاندھی  کے  معافی  مانگے بغیر کارروائی چلنا مشکل ہے۔ جس کے بعد یہ میٹنگ ختم ہو گئی ۔ اس کل جماعتی اجلاس کے بے نتیجہ رہنے کے بعد ایوان کی کارروائی کے چلنے کے آثار فی الحال کم ہی نظر آرہے ہیں۔ میٹنگ کے بعد کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے بتایا کہ حکومت اپوزیشن کو ہراساں کرنے کی کوشش کررہی ہےلیکن ہم کسی بھی طرح سے خوفزدہ نہیںہوں گے ۔  انہوں نے میٹنگ کے تعلق سے بتایاکہ اس میں بھی حکومت کے نمائندوں کی جانب سے بالکل اڑیل رویہ اختیار کیا گیا  اسی وجہ سے میٹنگ ناکام رہی ۔ وہ چاہتے ہیںکہ ہم اپنے مطالبہ سے دستبردار ہو جائیں جبکہ وہ اپنے مطالبے پر برقرار رہنا چاہتے ہیں۔ادھیر رنجن کے مطابق یہ ممکن ہی نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK