Inquilab Logo

امرتیہ سین کا وِشوبھارتی انتظامیہ کو اِنتباہ، انہیں ہراساں کرنےکی کوشش نہ کی جائے

Updated: January 21, 2021, 12:12 PM IST | Agency | Kolkata

نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات نے کہا کہ انہیں سیاسی بنیاد پر بلا وجہ تنازع میں گھسیٹنے کی کوشش کی جارہی ہے، حالانکہ وہ زمین میرے والد نے باہری شخص سےخریدی ہے

Amratya Sen - Pic : INN
امرتیہ سین ۔ تصویر : آئی این این

ان دنوں صرف سیاسی شخصیات ہی نہیں بلکہ ایسے بہت سارے افراد سیاسی انتقام کی شکایت کرتے ہوئے نظر آتے ہیں جنہوں نے مرکزی حکومت کی پالیسیوں کی مخالفت میں آواز بلند کرنے کی جسارت کی ہے۔ انہی میں ایک نام نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات امرتیہ سین کا بھی ہے۔ انہیں زمین کے ایک ایسے تنازع میں پھنسانے کی کوشش کی جارہی ہے جس کے تعلق سے امرتیہ سین کا کہنا ہے کہ وہ زمین ۸۰؍ سال قبل ان کے والد نے کسی باہری شخص سے خریدی ہےلیکن وشو بھارتی انتظامیہ اسے اپنی زمین قرار دے رہا ہے اور امرتیہ سین کو اس پر ناجائز طور پر سے قابض قرار دے رہا ہے۔اسی حوالے سے امرتیہ سین نے وشو بھارتی یونیورسٹی کو ایک خط لکھ کر متنبہ کیا ہے کہ وہ انہیں ہراساں کرنے کی کوشش نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ان پر اوران کے خاندان پر عائد کئے گئے الزامات  دراصل انہیں ہراساں کرنے کی کوشش کا حصہ ہے ۔
  خیال رہے کہ دو دن قبل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر وِدّوت چکرورتی نے مغربی بنگال حکومت کو خط لکھ کر کہا تھا کہ یونیورسٹی کے زیر ملکیت زمین کے مسئلہ کو مستقل طور پر حل کرنے کیلئے وہ آگے آئے۔نامور ماہر معاشیات نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ان کے والد نے بازار سےیہ زمین خریدی تھی،وشو بھارتی یونیورسٹی سے نہیں.... اور اس کیلئے وہ مستقل ٹیکس بھی ادا کررہے ہیں۔اس سال کے شروع میں ہی امرتیہ سین نے وائس چانسلر کو قانونی نوٹس بھیج کر کہا تھا کہ ان پر لگائے گئے جھوٹے الزامات کو واپس لیا جائے۔اس سے قبل وشوبھارتی یونیورسٹی نے الزام عائدکیا تھا امرتیہ سین نے یونیورسٹی کی زمین پر ناجائز قبضہ کررکھا ہے، حالانکہ ایسا کرتے ہوئے بھی یونیورسٹی نے ان الزامات پر کوئی ثبو ت پیش نہیں کیا ہے ۔
 امرتیہ سین نے مغربی بنگال حکومت کو خط لکھ کر کہا تھا کہ۸۰؍ سالہ پرانی دستاویز کا اچانک غلط استعمال کرکے انہیںہراساں کیا جارہا ہے اور اس حوالے سے انہیں بدنام کرنے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  اس حقیقت کو بھی نظرانداز کیا گیا ہے جسے میں نے بار بار کہا کہ یہ زمین میرے والد نے مارکیٹ میںباہری شخص سے خریدی ہے ۔اس کے علاوہ پنچایت ٹیکس بھی ہم مسلسل ادا کرتے رہے ہیں۔سین نے کہا کہ اگرکوئی عہدیدار لیز پر دی گئی زمین پر اضافی قبضہ کرتا ہے تو رجسٹرار کو قانونی کارروائی کرنے کا اختیار ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان کے باربار تردید کرنے کے باوجود ودوت چکرورتی  دعویٰ کررہے ہیں کہ انہوں نے۲۰۱۹ءکے جون میں  مجھے کئی کال کئے تھے۔سین نے کہا کہ جب میں نے یہ کہا کہ میں جون میں بیرون ملک تھا توانہوں اپنے بیان میں تھوڑی سی تبدیلی کرتے ہوئے اسے جون سے جولائی کردیا۔ امرتیہ سین نے کہاکہ یونیورسٹی انتظامیہ اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنے کے بجائے میرے اوپرمسلسل بے بنیاد الزامات عائد کررہا ہے ۔
  واضح رہے کہ ان دنوں وشوبھارتی یونیورسٹی کا صدسالہ جشن منایا جارہا ہے جس کیلئے بہت ساری تقریبات کا اہتمام بھی ہورہا ہے۔اسی سے متعلق ایک تقریب میں وزیر اعظم مودی نے بھی خطاب کیا تھا۔ ان کے یہاں آنے سے عین قبل میڈیا میں یہ خبر آئی تھی کہ وشو بھارتی یونیورسٹی نے بنگال حکومت کو خط لکھ کر کہا ہے کہ امرتیہ سین سمیت کئی افراد نے یونیورسٹی کی زمین پر ناجائزقبضہ کررکھا ہے۔امرتیہ سین جو امریکہ میں مقیم ہیں، نے کہا کہ ان کا مکان طویل مدتی لیز پر ہے جس کی مدت جلدہی ختم ہوجائے گی۔سین نے دعویٰ کیا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے کبھی بھی ان سے یا ان کے اہل خانہ سے شکایت نہیں کی کہ انہوں نے کچھ بے ضابطگیاں کی ہیں مگر مرکزی حکومت کے اشارے پر مجھے بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔  انہوں نے کہا کہ ایسا محض سیاسی نظریات کی بنیاد پر انتقام کے تحت کیا جارہا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK