Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ: کیتھولک پوپ کی ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی اور بگ بیوٹی فل بل پر تنقید

Updated: July 05, 2025, 10:01 PM IST | New York

امریکہ میں کیتھولک چرچ کے ممتاز پوپ کارڈینل رابرٹ میک ایلروئے نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی اور ’’بگ بیوٹی فل بل‘‘ پر تنقید کی۔ تاہم، وہائٹ ہاؤس نے کہا کہ ’’امریکی عوام نے صدر کیلئے ٹرمپ کو منتخب کیا ہے پوپ کو نہیں۔‘‘

Cardinal Robert McElroy, Archbishop of Washington, D.C. Photo: X
واشنگٹن ڈی سی کے آرچ بشپ کارڈینل رابرٹ میک ایلروئے۔ تصویر: ایکس

امریکہ میں کیتھولک چرچ کے ایک ممتاز پوپ اور پوپ لیو چہاردہم کے اتحادی نے ٹرمپ انتظامیہ کے امیگریشن کریک ڈاؤن پر کڑی تنقید کی ہے، اور تارکین وطن کی پکڑ دھکڑ اور ملک بدری کو ’’غیر انسانی‘‘ اور ’’اخلاقی طور پر نفرت انگیز‘‘ قرار دیا ہے۔ سی این این کے ساتھ ایک طویل انٹرویو میں واشنگٹن ڈی سی کے آرچ بشپ کارڈینل رابرٹ میک ایلروئے نے بھی ٹرمپ کے ’’بگ بیوٹی فل بل‘‘ کی شدید مخالفت کی، ایران پر امریکی اور اسرائیلی حملوں کے خطرات سے خبردار کیا، اور چرچ میں خواتین کے کردار کے بارے میں اپنے نقطہ نظر پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’سرحدوں پر نظر رکھنا اہم ہے۔ لیکن اب جو ہورہا ہے، اس نے حدیں پار کردی ہیں۔ یہ مردوں، خواتین، بچوں اور خاندانوں کی بڑے پیمانے پر، اندھا دھند جلاوطنی ہے۔واضح رہے کہ میک ایلروئے کو پوپ فرانسس نے جنوری میں ڈونالڈ ٹرمپ کے صدارتی حلف برداری کے مہینے میں امریکی دارالحکومت میں آرچ ڈائیوسیز کی قیادت کیلئے مقرر کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ نہ صرف کیتھولک تعلیم سے مطابقت نہیں رکھتا، بلکہ یہ غیر انسانی اور اخلاقی طور پر غیردرست ہے۔ امیگریشن کے مسائل کی جڑیں امریکی سیاسی نظام میں ہیں جو گزشتہ ۱۵؍ سال میں امیگریشن قانون اور اصلاحات کو حل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ لیکن ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے امیگریشن ایجنٹوں کو گرجا گھروں جیسے حساس علاقوں میں گرفتار کرنے سے منع کرنے والی پالیسی کو ہٹانے کے بعد لوگ اب چرچ جانے سے بھی ڈرتے ہیں۔‘‘ 
انہوں نے ’’بگ بیوٹی فل بل‘‘ کے بارے میں کہا کہ ’’ایسا لگتا ہے کہ لاکھوں لوگ اس بل کی وجہ سے اپنی صحت کی دیکھ بھال سے محروم ہو جائیں گے تاکہ ارب پتی زیادہ سے زیادہ ٹیکس میں کٹوتی حاصل کر سکیں۔ ایسے معاشرے میں کچھ بنیادی طور پر غلط ہے جس میں غریب امیروں کی دولت بڑھانے کی وجہ بنتے ہیں۔ یہ بالکل غلط ہے۔‘‘ اس کے بعد ایک بیان میں وہائٹ ہاؤس کی ترجمان ابیگیل جیکسن نے اس تنقید کو مسترد کر دیا – خاص طور پر جو ٹرمپ کے ایجنڈا بل پر کی گئی تھی۔ جیکسن نے کہا، ’’امریکی عوام نے صدر ٹرمپ کو منتخب کیا، نہ کہ ڈی سی آرچ بشپ کو۔ صدر ٹرمپ اس مینڈیٹ کو پورا کر رہے ہیں جو امریکی عوام نے نومبر میں انہیں اپنے انتخابی وعدوں کو تبدیل کرنے کیلئے دیا تھا۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK