• Tue, 28 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

امیت شاہ کا ممبئی دورہ، ڈیری صنعت اور ماہی گیری کے تعلق سے کئی اہم وعدے، فی الحال ۲؍ٹرولر فراہم کئے

Updated: October 28, 2025, 4:44 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

ڈیری صنعت اور شکر کارخانوںنے کوآپریٹیو  سیکٹر کے ذریعے بڑے پیمانے پر ملک اور ریاست میں خوشحالی لانے کا کام کیا ہے۔

Amit Shah and Devendra Fadnavis. Photo: INN
امیت شاہ اور دیویندر فرنویس۔ تصویر: آئی این این
ڈیری صنعت اور شکر کارخانوںنے کوآپریٹیو  سیکٹر کے ذریعے بڑے پیمانے پر ملک اور ریاست میں خوشحالی لانے کا کام کیا ہے۔ لہٰذا ماہی گیری کے شعبے میں خوشحالی لانے کیلئے اگلے ۵؍سال میں کو آپریٹیو پر مبنی ایک ماحولیاتی نظام(ایکو سسٹم) بنایا جائے گا اور۲؍ کے بجائے ۲۰۰؍ ٹرولر کوآپریٹیو بنیاد پر ماہی گیروں کو مچھلیاں پکڑنے کیلئے فراہم کئے جائیں گے۔مرکزی وزیر داخلہ اور کوآپریٹیو امیت شاہ نے پیر کو یہ اعلان کیا ۔ امیت شاہ کے ہاتھوں ماہی گیروں کیلئے کوآپریٹیو کو ۲؍جہاز بھی فراہم کئے گئے جو سمندر کی گہرائی میں جاکر مچھلیاں پکڑ سکیں گے ۔ امیت شاہنے  کہا کہ ’’ ملک اسی وقت خوشحال ہوگا جب ہر خاندان خوش ہو گا۔‘‘
مرکزی حکومت کے نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن اور ریاستی حکومت کے ماہی پروری محکمہ کے تعاون سے ’پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا‘ کے تحت گہرے سمندر میں ماہی گیری کی کشتیوں کی فراہمی اور افتتاح مرکزی وزیر داخلہ کے ہاتھوں ممبئی کے مجگاؤں ڈاک  میں کیا گیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس، نائب وزرائے اعلیٰ ایکناتھ شندے اور اجیت پوار، ماہی پروری کے وزیر نتیش رانے، مرکزی وزیر مملکت برائے تعاون مرلی دھر موہول، وزیر کوآپریٹیو بابا صاحب پاٹل، وزیر مملکت برائے داخلہ و تعاون پنکج بھوئیر، اور  اہم عہدیداران موجود تھے۔امیت شاہ نے کہا کہ اگرچہ ہم آج دو کشتیاں دے رہے ہیں لیکن یہ اسکیم مستقبل میں ماہی گیروں کیلئے بہت مفید ثابت ہوگی۔ مستقبل میں ہندوستان کے ماہی گیری کے وسائل کی صلاحیت بڑھے گی اور اس کا فائدہ براہ راست ماہی گیری کے شعبے میں ماہی گیروں کو پہنچے گا۔     جبکہ ریاست بھر میں۱۴؍کشتیاں دی جا رہی ہیں، لیکن وزیر اعظم نے اگلے ۵؍سال میں کم از کم ۲۰۰؍کشتیاں( ٹرولر) دینےکا ہدف مقرر کیاہے۔ یہ کشتیاں گہرے سمندر میں۲۵؍ دن تک رہ سکیں گی اور۲۰؍ٹن تک مچھلیاں پکڑ سکیں گی۔ ان کشتیوں سے مچھلیاں اکٹھی کرکے ساحل تک لے جانے کیلئے ایک بڑا جہاز بھی دستیاب ہوگا۔ ان کشتیوں کے ذریعے ہونے والا منافع براہ راست ماہی گیروں تک پہنچے گا جس سے ان میں معاشی خوشحالی آئے گی۔‘‘
امیت شاہ نے کہا کہ چاہے دودھ کی پیداوار ہو، شکر کارخانے ہوںیا یا ماہی پروری کوآپریٹیو سیکٹر ہی منافع کو مزدور طبقے اور غریبوں کے ساتھ براہ راست بانٹنے کا واحد راستہ ہے۔ تعاون کے جذبے سے ہی حقیقی انسانی جی ڈی پی تشکیل دی جا سکتی ہے۔ ہر خاندان خوشحال ہو گا تو ہی ملک خوشحال ہو گا۔ ڈیری انڈسٹری اور چینی کی صنعت کوآپریٹیو کے ذریعے مہاراشٹر کے دیہاتوں کو مالا مال کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
مہاراشٹر کو ماہی گیری میں ٹاپ پر پہنچایا جائےگا: فرنویس
وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے کہا، وزیر اعظم مودی نے بلیو اکنامی کی ترقی کی حوصلہ افزائی کی اور مختلف اسکیمیں لائے۔ یہی وجہ ہے کہ مہاراشٹر نے ماہی گیری کے نئے بندرگاہوں کی تشکیل، ماہی گیری کے نئے ماحولیاتی نظام کی تشکیل، ماہی گیری کی گاڑیوں کے ماحولیاتی نظام کی تشکیل جیسے ہر پہلو میں بڑی برتری حاصل کی ہے۔ گزشتہ چند سال میں مہاراشٹر میں مچھلی کی پیداوار میں ملک میں سب سے زیادہ۴۵؍ فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اگلے پانچ سال میں مہاراشٹر کو ٹاپ پر لانے کیلئے کام کیا جائے گا۔ تاکہ ریاست کے ماہی گیر مزید خوشحال ہوں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK