Inquilab Logo

کسانوں کامعیار زندگی بلند کرنے کی کوشش ،علی باغ میں سیاہ چاول کی کاشت کا پہلا تجربہ

Updated: October 26, 2022, 8:25 AM IST | ali bagh

غذائیت سے بھرپورسیاہ چاول کی بین الاقوامی منڈی میںاچھی مانگ ہے، این بی جادھو نامی کسان نے اس علاقے میں ۱۵ ؍گنٹھا قطعہ اراضی پرچاول کی کاشت کی ہے

NB Jadhav has experimented with black rice cultivation in his field and the crop is expected to be good
این بی جادھو نے اپنے کھیت میںکالے چاول کی کاشت کا تجربہ کیاہے اور فصل اچھی ہونے کی امید ہے

رائے گڑھ ضلع میں طبی خصوصیات کے حامل سیاہ چاول کی کاشت بھی شروع ہو گئی ہے۔ علی باغ تعلقہ کے چری پڑی کے ایک کسان این بی جادھو نے اس علاقے میں ۱۵ ؍گنٹھا قطعہ اراضی پر سیاہ چاول کی کاشت کی ہے جس سے۷۰۰؍ سے۸۰۰؍سوکلو سیاہ چاول (منی پور کالا چاول) پیدا ہونے کی امید ہے۔ اگر دوسرے کسان بھی یہ چاول پیدا کریں تو یقیناً ان کا معیار زندگی بلند کرنے میں مدد ملے گی۔۳۰۰؍ روپے سے۴۰۰؍ روپے فی کلو قیمت   پر فروخت ہونے والا یہ چاول مستقبل میں ضلع کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ منی پور اور اتر پردیش کے کسان اس کالے چاول کے بیج کی بڑی مقدار  میں کاشت کرتے ہیں۔ بنیادی طور پر فارماسیوٹیکل کمپنیاں یہ چاول مقامی کسانوں سے خریدتی ہیں۔ اس چاول سے غذائیت سے بھرپور خوراک تیار کرنے کیلئے بین الاقوامی رائس ریسرچ سینٹر، اری، وارانسی میں تحقیق جاری ہے اوربتایاجاتا ہےکہ یہ اپنے آخری مراحل میں ہے۔ اس کیلئے ایگریکلچر اینڈ پروسیسڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھاریٹی نے مدد کی ہے۔
 اس نئے کھانے کو کارن پلیکس کا نام دیا جائے گا اور اسے دودھ کے ساتھ بھی کھایا جا سکے گا۔ یہ نئی خوراک   ہر عمر کے افراد اور مریض استعمال کرسکتے ہیں۔ چاول کی اس قسم سے روٹی اور دیگر پکوان تیار  کئے جا رہے ہیں۔اس سیاہ چاول کی وارانسی کے بازاروں میں اچھی مانگ ہے۔ اس سے بننے والی   کھیر کو بھی مارکیٹ میں متعارف کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔اگر یہ چاول رائے گڑھ میں بھی پیدا ہوتا ہے تو اس سے یہاں کے کسانوں کا معیار زندگی بلند ہوگا۔
  اسی جذبہ کے ساتھ تعلقہ کے چری پڑی گائوں کے ایک ترقی پسند کسان جادھو نے سیاہ چاول کے بیج لگائے ہیں اور انہیں اچھی خاصی فصل ہونے کی امید ہے۔ انہوں نے اعتماد کے ساتھ یہ بات کہی کہ ان کا یہ پہلا تجربہ ہے لیکن وہ اس میں کامیاب ضرور ہوں گے۔
 اس کی فصل سے فی ایکڑ لاکھوں روپے کمائے جا سکتے ہیں
 اس ضمن میں یہاں کاشتکار این بی جادھو نے بتایا کہ فی الحال  منی پور، وارنسی ، اتر پردیش، اُدیشہ، آسام اور آس پاس کے علاقوں میں ہزاروں ایکڑ پر سالانہ سیاہ چاول کی کاشت کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاہ چاول کی فصل سے فی ایکڑ لاکھوں روپے کمائے جا سکتے ہیں۔عام چاول کی بہ نسبت سیاہ چاول کی قیمت فروخت بہت زیادہ ہے ۔
 نئے غذائیت سے بھرپور کھانے کو قدرتی ذائقہ دینے کیلئے آپ اس میں ملا ہوا گڑ اور خشک میوہ جات بھی کھا سکتے ہیں۔ کوکن کے کسانوں کو روایتی طریقے سے کاشتکاری کرنے اور گھریلو استعمال کیلئے دھان کی فصل لگانے اور باقی کھیتوں سے منی پور کے کالے چاول لینے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔  جادھو  نے بتایاکہ یہ چاول بوائی کے بعد ۱۲۰؍دنوں میں تیار ہو جاتا ہے۔یہ فصل کم اونچائی کی ہوتی ہے۔اس فصل کی بالیاں زیادہ جھکتی نہیں، دانوں کی جسامت بھی بڑی ہوتی ہے۔خوش قسمتی سے اس چاول کی فصل کی کٹائی بارش کی واپسی سے قبل مکمل ہو گئی۔ اس وجہ سےفصل کا نقصان بھی ٹل گیا۔

black rice Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK