کانگریس کی طلبہ یونین سے وابستہ ہیں، پارٹی نے آواز دبانے کی کوشش قرار دیا
EPAPER
Updated: July 13, 2020, 8:19 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi
کانگریس کی طلبہ یونین سے وابستہ ہیں، پارٹی نے آواز دبانے کی کوشش قرار دیا
یوپی کانگریس کے اقلیتی سیل کے چیئر مین کو دسمبر میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مظاہرہ کرنے کی پاداش میں گرفتار کرنے کے بعد جمعہ کو پولیس نے لکھنؤ میں ۲۷؍ سالہ انس رحمان کو بھی گرفتار کرلیا۔انس جو کانگریس کی اسٹوڈنٹس یونین ’این ایس یو آئی‘ کے ریاستی سطح پر نائب صدر ہیں، کو بھی انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مظاہرہ میں شرکت کی پاداش میں گرفتار کیاگیا ہے۔ ان پر حضرت گنج میں مظاہرہ کے دوران تشدد کے کیس میں گرفتار کیاگیا ہے۔ بہرحال کانگریس نے اسے ریاست میں پارٹی کی آواز دبانے کی کوشش قرار دیتے ہوئے گرفتاری کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔
حضرت گنج کے ایس ایچ او انجنی کمار پانڈے نے بتایا ہے کہ ’’انس رحمان کو حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں درج ہونے والے تشدد کے کیس میں گرفتار کیاگیاہے۔ کورٹ میں پیش کرنے کے بعد انہیں جیل بھیج دیاگیا ہے۔‘‘ ایس ایچ او نے دعویٰ کیا کہ ’’ کیس کی جانچ کے دوران تشدد میں ان کے رول کا انکشاف ہوا ہے۔‘‘ واضح رہے کہ کانگریس لیڈر اور سماجی کارکن صدف جعفر، رہائی منچ کے سربراہ محمد شعیب اور دیگر ۳۲؍ رضاکاروں کو اسی کیس میں ماخوذ کیاگیاہے۔ ان پر دیگر عام دفعات کے ساتھ فساد، اقدام قتل اور مجرمانہ سازش جیسی سنگین دفعات عائد کی گئی ہیں۔‘‘