Inquilab Logo Happiest Places to Work

غیر قانونی اسکول بسیں جاری رہنے پر ناراضگی

Updated: June 18, 2025, 1:25 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

ریاستی وزیرٹرانسپورٹ کی سخت ہدایت کے باوجودکوئی کارروائی نہ ہونے پر بس مالکان نے اپنی خدمات بند کرنے کا انتباہ دیا

An illegal school van is crossing the road.
غیرقانونی اسکول وین سڑک سے گزررہی ہے۔

 ممبئی اورر یاست کےدیگر اضلاع میں   تمام بورڈکے اسکول شروع ہوچکے ہیںلیکن ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ پرتاپ سرنائک کی سخت  ہدایت کے باوجوداسکول کےپہلے ہی دن سے غیر قانونی اسکول بسیں معمول کے مطابق چلائی جارہی ہیں  جس پر  اسکول بسوں کے مالکان کی تنظیم نے سخت اعتراض کیا ہے اور ۶۰؍ ہزار غیر قانونی بسوں کے خلاف کارروائی نہ کرنےپر اپنی خدمات بند کرنے کاانتباہ دیا ہے ۔
 اسکول بس اسوسی ایشن کے صدر انل گرگ نے انقلاب کو بتایا کہ ’’  پیر۱۶؍جون سے شہر ومضافات کے ۱۰۰؍ فیصداسکول شروع ہوچکے ہیں۔  ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ پرتاپ سرنائک نے گزشتہ دنوں ہونےوالی ایک میٹنگ میں وعدہ کیاتھاکہ مہاراشٹر میں کسی بھی غیر قانونی گاڑی کو نہیں چلنے دیا جائے گا۔ انہوں نے خود کہا تھا کہ۶۰؍ ہزار سے   زائد وین غیر قانونی طور پرطلبہ کو اسکول لے جارہی ہیں،ان  سب کے خلاف کارروائی کی جائے گی لیکن افسوس یہ غیر قانونی اسکول بسیںاب بھی معمول کےمطابق جاری ہیں۔  ٹرانسپورٹ کمشنر کا اپنے ہی افسر پر کنٹرول نہیں  ہے جو ایکشن لے سکے، نہ ہی جوائنٹ پولیس کمشنر ٹریفک کچھ کررہےہیں۔ غیر قانونی اسکول بسوںکی خدمات سے سرکاری اسکول بس مالکان کم تعداد میں بچوں کی وجہ سے پریشان ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’غیر قانونی اسکول بس والے کم کرایہ لے کر بچوںکواسکول اور گھر پہنچارہے ہیں جبکہ بچوںکی حفاظت سے انہیں کوئی سروکار نہیں ہے۔ بچے کم ہونے سے سرکاری بس مالکان کو کاروبار جاری رکھنےمیں دقت پیش آر ہی ہے ۔ ہم بچوںکے تحفظ کو فوقیت دیتےہیں ،اس کےباوجود حکومت ہمارےمسائل پرتوجہ نہیں دے رہی ہے۔  ایسامحسوس ہوتا ہے کہ سرکاری اسکول بس والوںکوبھی غیر قانونی کاروبار کرنا چاہئے۔ بچوںکی حفاظت کو ایک جانب رکھ کر کم کرایہ پر انہیں اسکول   سے گھر آمدورفت کی جانی چاہئے ۔ہم بچوںکی دیکھ بھال اور ان کے تحفظ سےمتعلق فکرمندہیں جبکہ والدین ہی اپنےبچوں کے معاملہ میںلاپروائی کامظاہرہ کررہےہیں۔ ‘‘
 انل گرگ نے ا لزام لگاتے ہوئے کہا کہ’’حکومت غیر قانونی اسکول بسوں کے خلاف کارروائی نہیں کررہی ہے ،ایسےمیں کسی غیرقانونی اسکول بس کا حادثہ ہونے پر بچوںکونقصان پہنچنے کاذمہ دارکون ہوگا؟ جبکہ سرکاری اسکول بس والوں پر  بچوںکے تحفظ کی ہر طرح کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے لیکن غیر قانونی وین کے بارے میں کیا ہے؟ کیا وزیر ٹرانسپورٹ اور ٹرانسپورٹ کمشنراس کی ذمہ داری قبول کریںگے۔اگر یہ مسئلہ حل نہیں ہواتو سرکاری اسکول بس والے کاروبار کیسے جاری رکھیں ،یہ سوچنا ہوگا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK