ممبئی سے نوئیڈا تک پھیلی ہوئی جائیدادوں پر کارروائی۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے انل امبانی کے ریلائنس گروپ کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔ مختلف گروپ اداروں سے تعلق رکھنے والے تقریباً۳۰۸۴؍ کروڑ روپے کے اثاثے ضبط کیے گئے ہیں۔
EPAPER
Updated: November 03, 2025, 8:59 PM IST | Mumbai
ممبئی سے نوئیڈا تک پھیلی ہوئی جائیدادوں پر کارروائی۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے انل امبانی کے ریلائنس گروپ کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔ مختلف گروپ اداروں سے تعلق رکھنے والے تقریباً۳۰۸۴؍ کروڑ روپے کے اثاثے ضبط کیے گئے ہیں۔
ممبئی سے نوئیڈا تک پھیلی ہوئی جائیدادوں پر کارروائی۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے انل امبانی کے ریلائنس گروپ کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔ مختلف گروپ اداروں سے تعلق رکھنے والے تقریباً۳۰۸۴؍ کروڑ روپے کے اثاثے ضبط کیے گئے ہیں۔ یہ اٹیچمنٹ آرڈرز ۳۱؍ اکتوبر ۲۰۲۵ء کو پریونشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے ) کے سیکشن ۵؍(ایک)کے تحت جاری کیے گئے تھے۔ منسلک جائیدادوں میں پالی ہل، باندرہ ویسٹ، ممبئی میں ان کی رہائش شامل ہے۔
دہلی اور ممبئی سے نوئیڈا تک کی کارروائیاں
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی کارروائی کے دوران ضبط کی گئی انل امبانی کے ریلائنس گروپ کی جائیدادوں میں ان کی پالی ہل، ممبئی میں واقع رہائش گاہ، نئی دہلی میں ریلائنس سینٹر کی جائیداد اور دہلی، نوئیڈا، غازی آباد، ممبئی، پونے، تھانے، حیدرآباد، چنئی (بشمول کانچی پورم) اور مشرقی گوداوری میں واقع کئی دیگر جائیدادیں شامل ہیں۔ ان جائیدادوں میں دفتری احاطے، رہائشی یونٹس اور پلاٹ شامل ہیں۔ یہ تمام جائیدادیں پی ایم ایل اے کے تحت جاری کردہ چار احکامات کے تحت ضبط کی گئی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ممبئی کے باندرہ ویسٹ کے پالی ہل میں واقع انل امبانی کی رہائش کافی مشہور ہے۔
یہ بھی پڑھئے:سان فرانسسکو سے ایئر انڈیا کی پرواز تکنیکی خرابی کی وجہ سے منگولیا میں اتری
۴۰؍ سے زائد جائیدادیں ضبط
ریلائنس انل امبانی گروپ کے خلاف ایک بڑی کارروائی میں، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ریلائنس ہوم فائنانس لمیٹڈ(آر ایچ ایف ایل ) اور ریلائنس کمرشیل فائنانس لمیٹڈ (آرسی ایف ایل ) کے ذریعہ جمع کیے گئے عوامی فنڈز کے مبینہ غلط استعمال کے سلسلے میں منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں ۴۰؍ سے زیادہ جائیدادوں کو عارضی طور پر ضبط کیا ہے۔ یہ کیس ان الزامات سے متعلق ہے کہ آر ایچ ایف ایل اور آر سی ایف ایل کے ذریعے اکٹھے کیے گئے عوامی فنڈز کو انل امبانی گروپ سے منسلک اداروں کے لین دین کے ذریعے ہٹایا گیا اور لانڈر کیا گیا۔یہ بالواسطہ طور پر یس بینک کے ذریعے کیا گیا تھا۔۲۰۱۷ء ۔۲۰۱۹ء کے دوران، یس بینک نے آر ایچ ایف ایل وینچرز میں۲۹۶۵؍کروڑ اورآر سی ایف ایل وینچرز میں۲۰۴۵؍ کروڑ کی سرمایہ کاری کی۔ دسمبر۲۰۱۹ء تک، یہ سرمایہ کاری نان پرفارمنگ ہو گئی تھی، جس میں آر ایچ ایف ایل کیلئے۵۰ء۱۳۵۳؍ کروڑ اور آر سی ایف ایل کے لیے۱۹۸۴؍ کروڑ بقایا تھے۔