• Sun, 16 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بی جے پی کی شکست کے بعد انا ہزارے پھر’ بیدار‘

Updated: June 15, 2024, 7:12 AM IST | Mumbai

شکھر بینک گھوٹالے میں اجیت پوار کو دی گئی کلین چٹ کو غلط بتایا ، عدالت میں اپیل داخل ، شیوسینا ( ادھو) نے کہا ’ملک میں اور بھی کئی گھوٹالے ہیں ان پر بھی توجہ دیجئے ‘

Is Anna Hazare with BJP people? (File Photo)
کیا انا ہزارے بی جے پی والوں کے ساتھ ہیں؟( فائل فوٹو)

لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کی شکست کے بعد معروف سماجی کارکن انا  ہزارے  پھر بیدار ہو گئے ہیں۔  انہوں نے خط لکھ کر حکومت کی توجہ اس جانب دلائی ہے کہ اجیت پوار کو شکھر بینک گھوٹالے میںکلین چٹ دینا اس کی غلطی تھی۔  اس پر شیوسینا (ادھو) اور این سی پی ( اجیت ) دونوں ہی نے انا ہزار ے پر طنز کیا ہے۔ 
  یاد رہے کہ اناہزارے جو ۲۰۱۴ء سے قبل کانگریس حکومت کے زمانے میں بد عنوانی کے خلاف محاذ آئی کیلئے مشہور تھے، مرکز میں مودی حکومت کے آتے ہی خاموش ہو گئے تھے۔ حتیٰ کہ بدعنوانی کے الزامات سے گھرے مختلف لیڈران کو بی جے پی میں شامل کئے جانے کے بعد بھی انہوں نے آواز نہیں اٹھائی۔ اب جبکہ بی جے پی کو  لوک سبھا الیکشن میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے ایک بار پھر انا ہزارے مستعد نظر آ رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت کے نام ایک خط جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ  اجیت پوار کو شکھر بینک گھوٹالے میں کلین چٹ دینا حکومت  کی غلطی تھی۔  اسکے علاوہ انا ہزارے اور ان کے ساتھ مانک رائو جادھو کی طرف سے عدالت میں ایک اپیل بھی داخل کی گئی ہے جس میں پولیس کی کلوزر رپورٹ کو غلط بتایا گیا ہے اور  اجیت پوار کے خلاف معاملے کی جانچ دوبارہ شروع کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ عدالت نے معاملے کو سماعت کیلئے قبول کر لیا ہے۔ اسکی اگلی پیش ۲۹؍ جون کو ہوگی۔ 
  انا ہزارے کے اس اقدام پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ سیاسی حلقو میں ہر کوئی یہ پوچھ رہاہے کہ آخر انا ہزارے اس وقت کیوں خاموش رہے جب پولیس نے اجیت پوار کے خلاف جاری تفتیش کو بند کر دیا اور کلوزر رپورٹ  داخل کر دی؟ اب جبکہ این ڈی اے کی شکست کے بعد اجیت پوار اور بی جے پی کے درمیان دوریاںبڑھتی جا رہی ہیں ۔ اس معاملے کو دوبارہ کیوں اٹھایا جا رہا ہے؟  اس شیوسینا کے ترجمان سنجے رائوت نے کہا ’’ اناہزارے بیدار ہو گئے۔ اس کیلئے میں انہیں مبارکباد پیش کرتا ہوں۔  رالے گن سدھی میں سرگرمیاں شرو ہو چکی ہیں۔ اور یہ سرگرمیاں اجیت پوار کے معاملے میں شروع ہوئی ہیں۔ ‘‘ رائوت کا کہنا ہے ’’ انا میں حرکت ہوئی، انا نے بولا، انا نے خط لکھا ۔ اس تعلق سے میں ان کا خیر مقدم کرتا ہوں لیکن اس ملک میں صرف شکھر بینک گھوٹالا نہیں ہوا ہے۔کئی اور بھی گھوٹالے ہوئے ہیں۔ انا کو چاہئے کہ وہ الیکٹورل بونڈ کے خلاف بھی آواز اٹھائیں۔ انا کو چاہئے کہ  وہ ای ڈی کے ذریعے کی جانے والی وصولی کے خلاف بھی  اٹھائیں ۔ ‘‘ سنجے رائوت نے کہا صرف شکھربینک گھوٹالے کی طرف نہ دیکھیں۔ اس ریاست میں گھوٹالے ہی گھوٹالے ہیں۔ آپ رام لیلا میں دھرنے پر بیٹھیں ، ہم سب آپ کا ساتھ دیں گے۔‘‘ اس دوران این سی پی ( اجیت) کے نوجوان رکن اسمبلی امول مٹکری نےبھی انا ہزارے پر طنز کیا ہے۔ انہوں نے ایک ٹویٹ کیا ہے کہ ’’ اچانک انا ہزارے جب بیدار ہو جائیں توسمجھ لیجئے کہ کسی نے انہیں اٹھایا ہے۔‘‘ یاد رہے کہ انا ہزارے پر یہ الزام لگتا رہا ہے کہ وہ بی جے پی کی راہ ہموار کرنے کیلئے بد عنوانی کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں یا مہم چھیڑتے ہیں ۔ عام طور پر ان کے نشانے پر کانگریس یا اس کی اتحادی پارٹیاں ہی ہوتی ہیں انہوں نے کبھی کسی بی جے پی لیڈر کے خلاف آواز نہیں اٹھائی ہے۔    انا ہزارے کے خط اور عدالت میں داخل کی اپیل کو اجیت پوار کے خلاف ایک سازش کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے جو گزشتہ  کچھ دنوں سے نظر آنے والی بی جےپی سے  ان کی دوریوں کے سبب رچی جا سکتی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK