ملازمین کی تنظیم نے کسی پارٹی کا نام لئے بغیر برسراقتدار طبقے پر تنقید کی اور اس کیخلاف ووٹ دینے کی اپیل جاری کی ۔
EPAPER
Updated: March 21, 2024, 10:14 AM IST | Ali Imran | Nagpur
ملازمین کی تنظیم نے کسی پارٹی کا نام لئے بغیر برسراقتدار طبقے پر تنقید کی اور اس کیخلاف ووٹ دینے کی اپیل جاری کی ۔
مہاراشٹر اسٹیٹ الیکٹرسٹی ورکرس فیڈریشن پنشنرس ایسوسی ایشن نے ایک میٹنگ منعقد کرکے یہ قرار داد منظور کی ہے کہ وہ ملازمین کو پنشن نہ دینے والی اس حکومت کو ووٹ نہیں دیں گے۔ حالانکہ قرار داد میں کسی پارٹی کا نام نہیں لیا گیا ہے لیکن سب جانتے ہیں کہ مرکز اور ریاست میں اس وقت کس کی حکومت ہے۔
یاد رہے کہ بجلی محکمے کے ملازمین الگ الگ مسائل کے تعلق سے حکومت سے کبھی گزارش کر رہے ہیں تو کبھی اسکے خلاف احتجاج لیکن ان کے مطالبات تسلیم نہیں کئے جا رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں بدھ کو ناگپور میں ایک کانفرنس منعقد کی گئی جس کی صدارت سینئر الیکٹرسٹی ورکرس لیڈر جوگلیکر نے کی۔ اس موقع پر کرشنا بھوئیر، ایم آر جادھو، ارون مسکے، بی ایل وانکھیڈے، عبدالصاد ق ، جے این باویسکر، جی آر پاٹل وغیرہ بھی موجود تھے۔ کانفرنس کے دوران مہاوترن کمپنی کی مختلف ذیلی میں پر خطر کام کرنے والے ورکروں کو پنشن نہ دینے پر ناراضگی کااظہار کیا گیا۔ ساتھ ہی بطور احتجاج پہلا اقدام یہ طے کیا گیا ہےکہ آئندہ الیکشن میں موجودہ حکومت کو ووٹ نہ دیا جائے۔
اس موقع پر ان کارکنان نے اعلان کیا کہ وہ بھی بہار کی طرز پر بغیر پنشن حاصل کئے ریٹائر نہیں ہوں گے۔ اس کے علاوہ بھی کئی قرار دادیں منظور کی گئی ہیں۔ مہاراشٹر اسٹیٹ الیکٹرسٹی ورکرس فیڈریشن کے جنرل سکریٹری، کرشنا بھویئر نے کہا کہ’’ ہم تمام ملازمین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ۲۰۲۴ء کے لوک سبھا انتخابات میں ووٹ کا بائیکاٹ کریں۔
کرشنا بھویئر، کا کہنا ہے کہ ’’ریاست میں بجلی کمپنیوں کے ملازمین نے ۲۰۰۸ء میں مہاراشٹر حکومت کی اپنی مرضی سے منظور شدہ پنشن اسکیم کو لاگو کرنے کیلئے کئی تحریکیں چلاچکے ہیں۔ اسکے بعد حکومت نے انورادھا بھاٹیہ کمیٹی تشکیل دی۔ کمیٹی نے حکومت کو رپورٹ پیش کی تھی۔ حکومت کی طرف سے منظور شدہ پنشن اسکیم کو مہاراشٹر اسٹیٹ الیکٹرسٹی بورڈ نے ابھی تک نافذ نہیں کیا ہے۔ جسکی وجہ سے بجلی ملازمین و افسران میں شدید ناراضگی پائی جاتی ہے۔ نتیجے کے طور پر، اجلاس میں لوک سبھا انتخابات میں مرکزی حکومت کو ووٹ نہ دینے کی قرارداد منظور کی گئی ہے جس نے پنشن دینے سے انکار کر دیا۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ’’ ہم ملازمین کے مفادات کا خیال رکھنے والوں ہی کو ووٹ دیں گے۔ جب تک پنشن نہیں مل جاتی ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ‘‘