Inquilab Logo

ٹی ای ٹی امتحان میں بدعنوانی کا ایک اور معاملہ، ۱۶۶۳؍ لوگوں کے سرٹیفکیٹ جعلی

Updated: October 16, 2022, 10:09 AM IST | Mumbai

۲۰۱۹ء کی طرح ۲۰۱۸ء میں بھی بڑے پیمانے پر امیدواروں نے جعلی سرٹیفکیٹ کے دم پر امتحان دیا، ایم ایس سی ای نے جعلسازوں کی فہرست جاری کی

The teachers themselves were dishonest in the exam (file photo).
ٹیچروں نے خود امتحان میں بے ایمانی کی ( فائل فوٹو)

مہاراشٹراسٹیٹ کونسل آف ایگزامنیشن ( ایم ایس سی ای ) نے جمعہ کو اپنی ویب سائٹ پر ۲۰۱۸ءمیں ہونےوالے ٹی ای ٹی امتحان کی بدعنوانی کا پردہ فاش کیاہے۔ اس امتحان میں ایک ہزار ۶۶۳؍ اُمیدواروں پر بدعنوانی کا الزام ہےجن میں اُردو میڈیم کے ۲۸۸؍اُمیدوار بھی شامل ہیں۔واضح رہےکہ ۲۰۱۹ءمیں ٹی ای ٹی امتحان میں۷؍ہزار ۸۸۰؍ اُمیدواروںپر فرضی سرٹیفکیٹ کا معاملہ درج کیاگیاتھا اور ان کا سرٹیفکیٹ منسوخ کرکے ، ٹی ای ٹی امتحان میں شریک ہونےپر ہمیشہ کیلئے پابندی عائد کردی گئی تھی۔ جن اُمیدواروںنے ان سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر ملازمت حاصل کر لی تھی انہیں ملازمت سے معطل کیا جا رہا ہے۔ ان کی تنخواہیں روک دی گئی ہیں۔ ابھی اس طرح کی کارروائیاں جاری ہیں ، اسی دوران ایم ایس  سی ای نےجمعہ کو ۲۰۱۸ءکے ٹی ا ی ٹی امتحان کی بدعنوانی کی  رپورٹ بھی پیش کردی ۔اس میں ایک ہزار ۶۶۳؍ اُمیدواروںکے خلاف فرضی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کا معاملہ سامنے آیاہے۔ 
  تعلیمی تنظیم آئیٹا مہاراشٹر مشن ٹی ای ٹی کےکنوینر اور آئیٹا یونٹ ضلع پاتھری کے صدر اقبال انصاری نے بتایاکہ ’’ایم ایس سی ای نے جمعہ کو اپنی ویب سائٹ پر ٹی ای ٹی امتحان ۲۰۱۸ء میں فرضی سرٹیفکیٹ پیش کرنے والے ایک ہزار ۶۶۳؍ اُمیدواروںکی فہرست جاری کی ہے۔   یہ امتحان ۱۵؍جولائی ۲۰۱۸ء کو ہواتھا جبکہ اس کا رزلٹ ۱۲؍اکتوبر ۲۰۱۸ءکو جاری کیاگیاتھا۔ ۵۰۹؍سینٹروںپر منعقدکئے گئے امتحان میں پہلے پیپرکیلئے ۹۵؍ہزار۸۷۸؍ اور دوسرے پیپر کیلئے ۷۷؍ہزار ۶۶۲؍ اُمیدوار بیٹھے تھے۔ مجموعی طورپر ایک لاکھ ۵۵؍ہزار ۶۶۰؍اُمیدوار امتحان میں شریک ہوئے تھے۔ ان میں پہلے پیپر میں۴؍ہزار ۳۰؍اوردو سرے میں ۵؍ہزار ۶۴۷؍ اُمیدوار کامیاب ہوئے تھے۔ مجمو عی طورپر ۹؍ ہزار ۶۱۷؍ اُمیدوار پاس ہوئے تھے۔مجموعی رزلٹ۶ء۱۸؍ فیصد تھا جن میں اُردومیڈیم کے ۲ء۵۰؍فیصد اُمیدوار شامل   تھے  ۔‘‘
  انہوںنےبتایاکہ ان ایک ہزار۶۶۳؍ اُمیدواروں میںسے ۷۷۹؍ نے مارک شیٹ میں خرد برد کیا تھا اور ۸۸۴؍لوگوں نے فرضی سرٹیفکیٹ بنوایا تھا۔ان میں ۲۸۸؍ اُمیدوار اُردومیڈیم کے ہیں۔ فیصد کے ا عتبار سے اُردو میڈیم کے ۱۷ء۳۱؍فیصد اُمیدواراس بدعنوانی میںملوث پائےگئے ہیں۔ جبکہ  پاس ہونےوالے اُردو میڈیم کے اُمیدواروںکی تعداد۲ء۵۰؍فیصد ہے۔ایم ایس سی ای نے مذکورہ اُمیدواروںکا سرٹیفکیٹ ، تقرری اور شالہ ارتھ آئی ڈی منسوخ کرنےکا حکم جاری کیاہے۔ ساتھ ہی ان امیدواروں پر ہمیشہ کیلئے ٹی ای ٹی امتحان میں شریک ہونے پر پابندی عائد کردی ہے۔ جو ان سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر ملازمت کر رہے ہیں انہیں معطل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اقبال انصاری کا کہنا ہے کہ ’’اس معاملہ کو کہیں نہ کہیں روکنے کی ضرورت تھی۔ایم ایس سی ای اور پونے سائبر کرائم برانچ نے اس معاملہ کی تفتیش کرکے خطاکاروں کا پردہ فاش کیاہے۔‘‘
 ایم ایس سی ای کے چیئرمین شرد گوساوی کا کہنا ہےکہ ’’ جن اُمیدواروںنے بے ایمانی سے ٹی ای ٹی سرٹیفکیٹ حاصل کئے ہیں ، ان کے خلاف جلد کارروائی کی جائے گی اور جنہوں نے ا ن سرٹیفکیٹ کی بنیادپر ملازمت حاصل کی ہے انہیں معطل کیا جائےگا ۔ مذکورہ فہرست ڈائریکٹر آف ایجوکیشن کےمعرفت تمام اضلاع کے ڈپٹی ڈائریکٹر وں کو کارروائی کرنےکیلئے روانہ کی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ ۲۰۱۸ءاور ۲۰۱۹ء کے ٹی ای ٹی امتحان کی جانچ کےبعد کونسل نے ۲۰۱۳ء اور ۲۰۱۷ءمیں ہونےوالے ٹی ای ٹی امتحان کی تفتیش کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ انہوںنےیہ بھی بتایاکہ ’’ ۲۰۲۱ءمیں ہونےوالے ٹی ای ٹی امتحان کا رزلٹ تیار ہوگیاہے۔ جلد ہی اس کا اعلان کیاجائے گا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK