Inquilab Logo Happiest Places to Work

نیوکلیائی مخالف گروپ نے ہیروشما ناگاساکی حملے میں ہلاک ہونے والے ۳۸؍ ہزار بچوں کو خراج پیش کیا

Updated: July 01, 2025, 3:19 PM IST | Tokyo

انٹرنیشنل کیمپین ٹو ایبولش نیوکلیئر ویپنس نے ناگاساکی اور ہیروشما میں ایٹم بم حملے میں ہلاک ہونےوالے ۳۸؍ ہزاربچوں کوخراج پیش کرنے کیلئے ایک ڈجیٹل پلیٹ فارم لانچ کیا ہے۔ یاد رہے کہ یہ اقدام اس وقت کیا گیا ہے جب امریکی صدرڈونالڈ ٹرمپ نے ایران کے نیوکلیائی ٹھکانوں پر کئے جانے والے حملوں کا موازنہ ہیروشما اور ناگاساکی پر ہونے والے حملوں سے کیا تھا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

اگلے ماہ ہیروشما اور ناگاساکی کی ۸۰؍ ویں برسی سے قبل ایک نوبیل انعام یافتہ نیوکلیئر گروپ نے منگل کو  امریکہ کے ایٹم بم کے ذریعے ہلاک ہونے والے ۳۸؍ ہزار بچوںکو خراج پیش کرنے کیلئے ایک ڈجیٹل پلیٹ فارم لانچ کیا ہے۔ انٹرنیشنل کمپین ٹو ایبولش نیوکلیئر ویپنس (آئی سی اے این)نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’ اس یادگار میں ہلاک ہونے والے ۴۰۰؍ بچوں کی زندگی کی تفصیلات، ان کی دردناک موت اور ان کی موت سے ان کے خاندان کو ہونے والی تکلیفات کی تفصیلات پیش کی گئی ہیں۔آئی سی اے این نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’’اس طرح کی دل کو جھجھوڑ دینے والی کہانیاں پیش کر کے ہم ان بچوں کو خراج پیش کرنا چاہتے ہیں اور موجودہ عالمی صورتحال کو دیکھتے ہوئے نیوکلیئر ہتھیاروں کے استعمال پر پابندی کیلئے کارروائی کی اپیل کرنا چاہتے ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: آسٹریلیا میں قیدیوں کی تعداد تاریخ کی بلند ترین سطح پر: رپورٹ

یاد رہے کہ امریکہ نے ۶؍ اگست ۱۹۴۵ء کو جاپان کے شہر ہیروشما اور ناگاساکی پر بم برسائے تھے۔  ناگاساگی میں اس حملے کے نتیجے میں تقریباً ۷۴؍ ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ ہیروشما میں ایک لاکھ ۴۰؍ ہزار افراد جاں بحق ہوئے تھے جن میں ایسے بھی افراد شامل ہیں جو حملے میں بچ گئے تھے لیکن بعدمیں انہوں نے اپنی جانیں گنوا دی تھیں۔ ناگاساکی اور ہیروشماکے حکام نے کہاتھا کہ ’’ تقریباً ۲؍ لاکھ ۱۰؍ہزار متاثرین تھے جن میں ۳۸؍ ہزار بچے بھی شامل ہیں۔‘‘ واشنگٹن نے کبھی اس بمباری کیلئے معافی نہیں مانگی تھی۔کرین آئیکون پر جاکر صارفین بچوں کی پروفائل پڑھ سکتے ہیںجبکہ پروفائلس میں ۴۲۶؍ میں سے ۱۳۲؍بچوں کی تصاویر بھی ہیں جن کی عمریں نوزائیدہ سےکم عمروں تک ہے۔ ان بچوں میں تاڈاکو تیمنو بھی شامل ہیں جنہوں نے ہیروشما میں ہونےوالے نیوکلیئر حملے کے دو دن بعد اپنی ماں کی آغوش میں اپنی جان گنوائی تھی۔ ناگاساکی کے حملے میں میزو ماچی خاندان کے ۶؍ بچے بھی ہلاک ہوگئے تھے جبکہ صرف ایک ۱۴؍ سال کی بچی زندہ بچی تھی جس کا نام ساچیکو تھا۔

یہ بھی پڑھئے: راستہ نہ پل، اسکولی بچے رسی کے سہارے گہری ندی پارکرنے پر مجبور

یاد رہے کہ یہ اقدام اس وقت کیا گیا ہے جب گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونالڈٹرمپ نے گزشتہ ہفتے ایران کے نیوکلیائی ٹھکانوں پر ہونے والے حملوں کا موازنہ ہیروشما اور ناگاساکی سے کیا تھا۔ٹرمپ نے ہیگ میں یہ کہا تھا کہ ’’ اگر آپ ہیروشما کو دیکھیں گے، اگر آپ ناگاساکی کو دیکھیں گے تو آپ کو یہ احساس ہوگا کہ وہاں بھی جنگ ختم ہوچکی ہے۔‘‘ اس کے بعد ہیروشما کے متاثرین میں غم و غصہ بھڑک اٹھا تھا اورانہوں نے چھوٹا سا مظاہرہ کیا تھا۔شہر کی اسمبلی نے ایک موشن پاس کیاتھا جس میں ٹرمپ کے بیانات کی مذمت کی گئی تھی۔ آئی سی اے این کو ۲۰۱۷ء میں امن کا نوبیل انعام تفویض کیا گیا تھا۔ یہ ایوارڈ نیہون ہیدانکیو کو تفویض کیا گیا تھا جو ناگاساکی اور ہیروشما کے متاثرین میں سے ایک ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK