آسٹریلیا میں قیدیوں کی تعداد تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ آسٹریلین بیورو آف اسٹیٹسٹک کے مطابق گزشتہ تین برسوں میں قیدیوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ تحویل میں لئے جانے والے افراد کی تعداد میں مارچ ۲۰۲۲ء سے اب تک اضافہ ہوا ہے۔
EPAPER
Updated: July 01, 2025, 2:15 PM IST | Sydeny
آسٹریلیا میں قیدیوں کی تعداد تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ آسٹریلین بیورو آف اسٹیٹسٹک کے مطابق گزشتہ تین برسوں میں قیدیوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ تحویل میں لئے جانے والے افراد کی تعداد میں مارچ ۲۰۲۲ء سے اب تک اضافہ ہوا ہے۔
اتوار کو اے بی سی نیوز نے سرکاری اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا میں قیدیوں کی تعداد میں اضافہ ہوچکاہے جن میں سے نصف کو سزا سنائی نہیں گئی ہے۔ یہ تب سامنے آیا ہے جب گزشتہ چند برسوں سے ہر ریاست اور ہر علاقہ ضمانت کے عمل میں اصلاح کر رہا ہے جس کا مقصد قوانین، خاص طور پر نوجوانوں کیلئے قوانین،کو مضبوط بنانا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: گلاسٹن بری میوزک فیسٹیول: باب وائلن کے امریکہ میں داخلہ پر پابندی لگ سکتی ہے
آسٹریلین بیورو آف اسٹیٹسٹک کے مطابق گزشتہ تین برسوں میں قیدیوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ تحویل میں لئے جانے والے افراد کی تعداد میں مارچ ۲۰۲۲ء سے اب تک اضافہ ہوا ہے۔ فی الحال تحویل میں لئے جانے والے افراد کی تعداد ۴۶؍ ہزار۰۸۱؍ ہے۔سزا نہ دیئے گئے قیدیوں کی تعداد میں ۸؍ فیصد ( ایک ہزار ۳۴۵؍ ) کااضافہ ہوا ہے جو بڑھ کر ۱۹؍ ہزار ۱۱۹؍ ہوچکی ہے۔سزا نہ دیئے گئے قیدیوں کی تعداد مکمل قیدیوں کی تعداد کا ۴۲؍ فیصدہے۔جیل میں ڈالے گئے افراد کی تعداد ایک لاکھ میں ۲۱۴؍ ہے۔
مقامی طبقات میں سب سے زیادہ حراست میں لئے گئے افراد ہیں جن کی تعددا ایک لاکھ مقامی افراد میں ۲؍ ہزار۵۵۹؍ ہوچکی ہے جو قیدیوں کی مکمل تعداد کا ۳۷؍ فیصد ہے۔ ورلڈ پریزن بریف ڈیٹا کے اعداد و شمار کے آسٹریلیا قیدیوں کی تعدادکے مقابلے میں جی ۷؍ کے ممالک میں ساتویں نمبر پر ہے۔