Inquilab Logo

سلمان خان فائرنگ کیس کے ملزم انوج کا قتل ہوا ہے: اہل خانہ کا الزام

Updated: May 03, 2024, 7:33 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

مہلوک کے بھائی نے دعویٰ کیا کہ انوج ایسا نہیں تھا کہ خودکشی کرلے، اسے پولیس اہلکاروں نے قتل کیا ہے، پوسٹ مارٹم ممبئی سے باہر کرانے کا مطالبہ۔

Salman firing case accused Anuj Thapan. Photo: INN
سلمان فائرنگ کیس کا ملزم انوج تھاپن۔ تصویر : آئی این این

بالی ووڈ اسٹار سلمان خان کی رہائش گاہ کے باہر فائرنگ کیلئے اسلحہ سپلائی کرنے کے ملزم انوج کمار کی پولیس تحویل میں موت کے بعدمہلوک کے بھائی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کا بھائی ایسا نہیں تھا کہ خودکشی کرلے، اسے قتل کیا گیا ہے ۔ یہ ثابت کرنے کے لئے اس کا پوسٹ مارٹم ممبئی سے باہر ہونا چاہئے۔ اس دوران کرائم برانچ نے خط کے ذریعہ مکوکا عدالت کو اس کیس کے ایک ملزم کی حراستی موت کی اطلاع دی ہے۔ انوج کے بھائی ابھیشیک نے میڈیا میں بیان دینے کے ساتھ ساتھ ویڈیو بھی جاری کیا اور کہا کہ ’’پولیس نے ہمیں آج فون پر اطلاع دی کہ اُس (انوج)نے خودکشی کرلی، پر وہ خود کشی کرنے والا نہیں تھا۔ اُس کا قتل کیا گیا ہے۔ اس کو ماراہےپولیس والوں نے۔ہمیں اس موت کا انصاف ملنا چاہئے۔‘‘ ابھیشیک نے یہ بھی بتایا کہ وہ خود ایک دکان پر کام کرتا ہے جبکہ انوج ٹرک پر ’ہیلپر‘ تھا اور ان کی والدہ یومیہ مزدوری کرتی ہیں۔ ان کے والدکا کافی عرصہ قبل انتقال ہو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: تعاقب میں آنے والے پولیس کانسٹبل کو پھٹکا گینگ ممبروں نے زہریلا انجکشن لگا کر مارڈالا

دوسری طرف جے جے اسپتال کے ذرائع نےاطلاع دی کہ انوج کا پوسٹ مارٹم مکمل ہوگیا ہے اور اس کی لاش کو جے جے اسپتال کے ’کولڈ اسٹوریج‘ میں رکھا گیا ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق حراستی اموات کے سلسلے میں پوسٹ مارٹم کرنے کیلئے عدالت نے جو رہنما خطوط جاری کئے ہیں ان کی پاسداری کرتے ہوئے ہی انوج کا پوسٹ مارٹم کیا گیا ہے۔اس دوران ممبئی پولیس کے اعلیٰ افسران نے انوج کی موت کی اعلیٰ سطحی تفتیش کے احکام جاری کردیئے ہیں جس کے بعد سی آئی ڈی کی ایک ٹیم نے کرائم برانچ کے لاک اَپ اور اس بیت الخلاء کا معائنہ کیا جہاں پولیس کے مطابق انوج نے خودکشی کی تھی۔جمعرات کو شام تقریباً ساڑھے ۵؍ بجے مکوکا جج اے ایم پاٹل کو کرائم برانچ کے اے سی پی (اسپیشل) کی طرف سے ایک خط دیا گیا جس میں انوج کی حراستی موت کی تفصیلات درج کی گئی تھیں۔ جج نے ان تفصیلات کو ریکارڈ کرلیا ہے۔
 چونکہ پیر کو ملزمین کی پولیس تحویل میں ۸؍ مئی تک توسیع کی گئی تھی اس لئے اب اس معاملے پر ۸؍ مئی کو ہی سماعت ہوگی۔ البتہ فائرنگ کرنے کے الزام میں گرفتار وکی کمار ساہا گپتا اور ساگر کمار جگی اُدار رائوت پال کو ہی عدالت میں پیش کیا جائے گا کیونکہ ان کے ساتھ پولیس تحویل میں بھیجے گئے انوج کی موت ہوچکی ہے۔ اس کے علاوہ چوتھے اور اسلحہ سپلائی کرنے کے دوسرے ملزم سونو کمار سبھاش چندر بشنوئی نے اس کیس میں وعدہ معاف گواہ بننے کی خواہش ظاہر کی تھی اس لئے تفتیشی ایجنسی کی درخواست پر جج نے اسے ۱۴؍ دنوں کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK