Inquilab Logo

مسجد اقصیٰ پر شدت پسند یہودیوں کے حملے پر عرب پارلیمنٹ کا احتجاج

Updated: May 31, 2022, 12:11 PM IST | Agency | Cairo

عرب پارلیمنٹ نے اسرائیلی پولیس کی جانب سے اشتعال انگیز اور مداخلت پر مبنی کارروائیوں کومنظم سازش کا حصہ قرار دیا،اردن نےبین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی بتایا

 Young people protest against Israeli occupation in Palestine, while tires are being burned behind.Picture:INN
فلسطین میں اسرائیلی شرانگیزیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نوجوان،جبکہ پیچھے ٹائر جلائے جارہے ہیں۔ تصویر: آئی این این

عرب پارلیمنٹ نے قابض اسرائیلی انتظامیہ کی جانب سے دہشت گردوں اور اسرائیلی پارلیمان ’کنیسٹ‘کے ممبران کو مسجد اقصیٰ میں داخلے کے اجازت دینے کی شدید مذمت کی۔عرب پارلیمنٹ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی، اس کی حدود میں اسرائیلی پرچم لہرانے کے واقعات سے کشیدگی کی چنگاریوں کو ہوا ملے گی جس سےخطے میں امن واستحکام کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔عرب پارلیمنٹ کے مطابق اسرائیلی پولیس کی جانب سے اشتعال انگیز اور مداخلت پر مبنی کارروائیاں ایک منظم سازش کا حصہ ہیں۔ عرب پارلیمنٹ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طورپرمداخلت کرتے ہوئے اسرائیلی خلاف ورزیوں پر پابندی یقینی بنائے ورنہ خطے کی صورتحال بہت بگڑ جائے گی۔
اردن نے بھی مذمت کی 
 اس سے قبل اردن کی وزارت خارجہ نے بھی اتوار کے روزاسرائیلی آباد کاروں اور کنیسٹ کے ایک رکن کے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنے کی اجازت دینے کی مذمت کرتے ہوئے یروشلم میں ’اشتعال انگیز‘فلیگ مارچ روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اردن نے اسرائیلی حکومت پر زور دیا کہ وہ نام نہاد فلیگ مارچ کی آڑ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے۔ اردنی وزارت خارجہ نے ’ٹویٹر‘ پر شائع بیان میں کہاکہ اسرائیلی آباد کاروں کی مسجد اقصیٰ میں دراندازی موجودہ تاریخی اور قانونی اسٹیس اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔وزارت خارجہ کے ترجمان نےمزید کہا کہ مسجد اقصیٰ مکمل طورپر مسلمانوں کی عبادت گاہ ہے جس پر کسی دوسرےمذہب کے پیروکاروں کا کوئی حق نہیں۔ القدس اوقاف اور اردن میں مسجد اقصیٰ کے امور کا محکمہ حرم قدسی کے امور کا ذمہ دار ہے جو قبلہ اول میں نمازیوں کے داخلے کو منظم کرنے کا مجاز ہے۔ انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ مسجد اقصیٰ کے خلاف اقدامات بند کرے اور مسلمانوں کے مقدس مقام کا احترام یقینی بنائے۔ اردن کی وزارت خارجہ اور امور خارجہ نےاتوار کے روز اسرائیلی آباد کاروں اور کنیسٹ کے ایک رکن کو مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنے کی اجازت دینے کی مذمت کرتے ہوئے یروشلم میں ’اشتعال انگیز اور بڑھتے ہوئے‘ مارچ کی اجازت دینےکی روشنی میں صورت حال مزید خراب ہونے کا انتباہ دیا۔
اسرائیلی پولیس نے دھاوے میں فلسطینیوں کو گرفتار کیا
 ادھر فلسطینی خبر رساں ایجنسی نےاطلاع دی ہے کہ ۵۰۰؍سےزیادہ آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا۔ آباد کار اسرائیلی پولیس کے سخت پہرے میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے۔ قابض پولیس نے القبلی مسجد میں جنازہ گاہ کو بند کر دیا اور نمازیوں کو گھیرے میں لے لیا۔قابض پولیس نے مسجد اقصیٰ پر دھاوے کے دوران کم سے کم ۱۰؍فلسطینی شہریوں کو حراست میں لے لیا ہے۔فلسطینی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی پولیس نےباب السلسلہ کے قریب موجود ۴؍ فلسطینی جوانوں کو حراست میں لے لیا۔ایک دوسری پیش رفت میںیہودی آبادکاروں نے جنوبی بیت لحم کی یہودی بستی کو جانے والی القدس شاہراہ کو رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کر دیا۔نامعلوم سیکوریٹی ذرائع کے حوالے سے خبر رساں ادارے نے بتایا کہ یہودی آبادکاروں نے سڑک بند کر کے اسرائیلی پرچم لہرائے اور فلسطینیوں کے خلاف نسلی امتیاز کے مظہر نعرے لگائے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK