Updated: December 26, 2025, 11:52 PM IST
| Pune
فی الحال پونے میں اتحاد کے تعلق سے میٹنگ ، این سی پی (اجیت) نے دونوں پارٹیوںکے امیدواروں کیلئے ’گھڑی‘ کے نشان پر الیکشن لڑنے کی تجویز پیش کی۔ این سی پی (شرد) کی جانب سے سردست انکار
این سی پی (شرد) اور این سی پی ( اجیت) کے درمیان اتحاد کی خبروں کے درمیان این سی پی (شرد) کےپونے صدر پرشانت جگتاپ کانگریس میں شامل، ممبئی میں منعقدہ تقریب میں ہرش وردھن سپکال نے استقبال کیا
این سی پی (شرد) گھڑی کے نشان پر الیکشن لڑنے کو تیار ہوگی؟
ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے کے متحد ہوجانے کے بعد کہا جا رہا ہے کہ چچا بھتیجا یعنی شرد پوار اور اجیت پوار بھی متحد ہو جائیں گے۔ اس کیلئے میٹنگوں کا سلسلہ جاری ہے۔ یاد رہے کہ دونوں پارٹیوں نے میونسپل کو الیکشن میں کئی مقامات پر اتحاد کیا تھا۔ اب کہا جا رہا ہے کہ کارپوریشن الیکشن میں بھی ان کے درمیان اتحاد کا امکان ہے۔ اس کی شروعات پونے میں ہونے والی میٹنگ سے ہوگئی ہے۔
اطلاع کے مطابق پونے میں دونوں پارٹیوں کی ایک میٹنگ جمعرات کی شام ہوئی جو نصف شب تک جاری رہی۔ اس میں پونے میونسپل کارپوریشن کے الیکشن میں اتحاد کے تعلق سے غوروخوض کیا گیا ۔ شرد پوار کی پارٹی چاہتی ہے کہ اسے ۴۰؍ تا ۴۵؍ سیٹیں دی جائیں جبکہ اجیت پوار کا گروپ چاہتا ہے کہ این سی پی (شرد) کو ۳۰؍ سیٹوں پر الیکشن لڑنا چاہئے باقی سیٹیں ان کیلئے چھوڑ دینی چاہئے۔ اس پر فی الحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
میٹنگ کے دوران این سی پی (اجیت) نے ایک اور تجویز پیش کی کہ شرد پوار کی پارٹی کے تمام امیدوار گھڑی کے نشان پر الیکشن لڑیں۔ یہ ایک طرح سے دونوں پارٹیوں کے انضمام کی تجویز ہے۔ اس پر این سی پی ( شرد) کے اراکین نے کوئی جواب نہیں دیا۔ البتہ کہا جا رہا ہے کہ میٹنگ کی روداد اور اس میں پیش کی گئی تجاویز این سی پی (شرد) کے ریاستی صدر ششی کانت شندے کو بھیج دی گئی ہیں۔ ان میں دونوں پارٹیوں کے گھڑی کے نشان پر الیکشن لڑنے والی تجویز بھی شامل ہے۔ انقلاب نے جب اس تجویز کے تعلق سے تصدیق کرنے کیلئے این سی پی (شرد) کے ترجمان مہیش تپاسے سے استفسار کیا تو انہوں نے کہا ’’ ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ یہ غلط خبر ہے۔ ہم اپنی پارٹی کے نشان پر ہی الیکشن لڑیں گے۔‘‘ ادھر پارٹی کے سینئر لیڈر جینت پاٹل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’ مجھے اتحاد کے تعلق سے کوئی حتمی اطلاع نہیں ہے۔ البتہ مقامی سطح پر سیاسی حالات کے مطابق پارٹیوں کے ساتھ اتحاد کی باتیں ہو رہی ہیں۔غور وخوض کے بعد اس پر فیصلہ کیا جائے گا۔‘‘
ادھر این سی پی (اجیت) کے کارکنان کا کہنا ہے کہ میٹنگ کی ساری روداد اعلیٰ کمان کو بھیج دی گئی ہے۔ اور اس تعلق سےحتمی فیصلہ اجیت پوار کریں گے۔ یاد رہے کہ اجیت پوار کی پارٹی کی طرف سے بار بار یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ دونوں ہی گروپ جلد ایک ہو جائیں گے۔
ایک طرف جہاں این سی پی ( اجیت ) اور این سی پی (شرد) کے درمیان اتحاد کی باتیں ہو رہی ہیں تو دوسری طرف پونے کے سابق میئر اور این سی پی (شرد) کے شہر صدر پرشانت جگتاپ نے جمعہ کو باضابطہ طور پر کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی۔ مہاراشٹر کانگریس کے صدر ہرش وردھن سپکال نے ممبئی میں کانگریس کے صدر دفتر تلک بھون میں ان کا استقبال کیا ۔ اان کے ساتھ پونے سے تعلق رکھنے والے این سی پی کے متعدد کارکنان نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر ہرش وردھن سپکال نے کہا کہ سیاست میں اکثر لوگ اقتدار کے طلوع ہوتے سورج کو سلام کرتے ہیں، مگر پرشانت جگتاپ نے اقتدار کے بجائے نظریے کو ترجیح دی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ شیو، شاہو، پھلے اور امبیڈکر کی فکر اور کانگریس کی نظریاتی سیاست ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ سپکال نے کہا کہ آج کچھ پارٹیاں صرف طاقت، دولت اور اقتدار کے بل پر سیاست کر رہی ہیں، جبکہ کانگریس آج بھی سماجی انصاف، مساوات اور بھائی چارے کی نظریاتی جدوجہد لڑ رہی ہے۔ ایسے ماحول میں پرشانت جگتاپ کا کانگریس میں آنا اس بات کا ثبوت ہے کہ نظریاتی سیاست آج بھی زندہ ہے۔
مہاراشٹر اسمبلی میں کانگریس کے لیڈر وجے ویڈیٹیوار نے کہا کہ پرشانت جگتاپ نے ذات پات اور فرقہ وارانہ سیاست کرنے والی پارٹیوں کے ساتھ سمجھوتہ کرنے سے صاف انکار کیا اور کئی سیاسی پیشکشوں کو ٹھکرا کر کانگریس کا راستہ اپنایا۔ انہوں نے کہا کہ جو رہنما شیو، شاہو، پھلے اور امبیڈکر کی فکر پر سمجھوتہ نہیں کرتے، وہی دراصل مستقبل کی سیاست کی بنیاد بنتے ہیں اور ایسے رہنما ہوں تو ۲۰۲۹ء کا سیاسی منظرنامہ کانگریس کے حق میں ہوگا۔ پرشانت جگتاپ نے اس موقع پر کہا کہ کانگریس ۱۳۵؍ سالہ قدیم پارٹی ہے، جو ایک وسیع سمندر کی مانند ہے، جسے کوئی طوفان متزلزل نہیں کرسکتا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کی جدوجہد فرقہ واریت اور بدعنوانی کے خلاف ہے اور آج بی جے پی کو حقیقی سیاسی چیلنج صرف کانگریس ہی دے سکتی ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ پرشانت جگتاپ این سی پی (شرد) کی این سی پی ( اجیت) کے ساتھ ہاتھ ملانے کی کوششوں سے ناراض ہیں۔ وہ مہایوتی سے دوری بنائے رکھنے کے قائل ہیں۔