Inquilab Logo

ترکی ۱۰۱؍ فوجی افسران کیخلاف گرفتاری کا وارنٹ

Updated: February 19, 2020, 1:32 PM IST | Agency | Ankara

:ترکی میں ۲۰۱۶ء کی ناکام بغاوت کے الزام میں مزید۶۹۵؍ افراد کو حراست میں لینے کا حکم نامہ جاری کر دیا گیا ہے جن میں ۱۰۱؍حاضر سروس فوجی افسران بھی شامل ہیں۔

ترکی جھنڈا ۔ تصویر : آئی این این
ترکی جھنڈا ۔ تصویر : آئی این این

 انقرہ : ترکی میں ۲۰۱۶ء کی ناکام بغاوت کے الزام میں مزید۶۹۵؍ افراد کو حراست میں لینے کا حکم نامہ جاری کر دیا گیا ہے جن میں ۱۰۱؍حاضر سروس فوجی افسران بھی شامل ہیں۔ بین الاقوامی خبر رساں  ایجنسی `ایسوسی ایٹڈ پریس نے ترکی کے سرکاری خبر رساں ادارے کے حوالے سے بتایا کہ حکومت نے۱۵۷؍فوجی افسران  کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا ہے جن میں  سے۱۰۱؍ اب بھی مسلح افواج کا حصہ ہیں۔
 ترک حکام کے مطابق فوجی افسران کو ۲۰۱۶ءمیں ترکی میں ہونے والی ناکام بغاوت کے الزام میں گرفتار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ترک حکومت نے محکمۂ انصاف کے۷۱؍ اہلکاروں کو بھی حراست میں لینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ۴۶۷؍افراد کو۲۰۰۹ءمیں پولیس ترقی کیلئے ہونے والے امتحانات میں دھوکہ دہی پر حراست میں لیا جائے گا۔یاد رہےکہ ترکی  میں ۱۵؍ جولائی۲۰۱۶ء کو فوج  کی ایک جماعت نے  صدر رجب طیب اردگان کی حکومت کا تختہ اُلٹنے کی کوشش کی تھی۔اس دوران ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے  میں ۲۵۰؍ سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً۲؍ہزار افراد زخمی ہوئے تھے۔ترکی کی حکومت نے اس فوجی بغاوت کو بیرونِ ملک مقیم مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کی سازش قرار دیا تھا۔فوجی بغاوت کی کوشش کے بعد ترکی میں بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کیا تھا۔ جس میں اب تک۷۷؍ ہزار افراد کو گرفتار اور ایک لاکھ ۳۰؍ ہزار کو ملازمتوں سے برخاست کیا جا چکا ہے۔

turkey Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK