Inquilab Logo

اروند کیجریوال کی گرفتاری پر تبصرہ پر محکمہ خارجہ نے امریکی سفیرکو طلب کیا

Updated: March 27, 2024, 3:42 PM IST

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری پر اپنے خدشات کا اظہار کرنے اور کارروائی پر گہری نظر رکھنے جیسےامریکی سفیر کے تبصرہ سے ناراض ہو کر ہندوستانی محکمہ خارجہ نے امریکی سفیر کو طلب کرکے اپنا احتجاج درج کرایا اور ایک بیان میں امریکہ کو نصیحت کی کہ ساتھی جمہوریتوں کے اندرونی معاملات کا احترام کیا جانا چاہئے۔خیال رہے کہ اس سے قبل جرمنی کے سفیر کو طلب کرکے بھی اس طرح کا احتجاج درج کرایا جا چکا ہے۔

Protest against Arvind Kejriwal`s arrest. Photo: PTI
اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف احتجاج۔ تصویر: پی ٹی آئی

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے بارے میں امریکی محکمہ خارجہ کے حالیہ تبصرہ پرایک اہم پیش رفت میں، ہندوستان نے بدھ کو ایک سینئر امریکی سفیر کو طلب کیا ہے۔ 
 اطلاعات کے مطابق دہلی میں وزارت خارجہ نے امریکہ کی قائم مقام ڈپٹی چیف آف مشن گلوریا بربینا کو طلب کیا ہے۔ یہ ملاقات تقریباً ۴۰؍منٹ تک جاری رہی۔وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے سمن کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں کہا، ’’ہم ہندوستان میں بعض قانونی کارروائیوں کے بارے میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے تبصرہ پر سخت اعتراض کرتے ہیں۔‘‘ 
 وزارت نے مزیدزور دیا کہ ہندوستان جمہوری ملک ہے اور امید ظاہر کی کہ دیگر’’ساتھی جمہوریتوں‘‘کو اس کی خودمختاری اور اندرونی معاملات کا احترام کرنا چاہئے۔
ایم ای اے نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا کہ اگر امریکہ جیسے ممالک دیگر ممالک کے اندرونی معاملات کا احترام نہیں کرتے ہیں تو یہ ’’غیر صحت مند مثالیں‘‘ قائم کرے گا۔ سفارت کاری میں، ریاستوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ دوسروں کی خودمختاری اور اندرونی معاملات کا احترام کریں۔ یہ ذمہ داری ساتھی جمہوریتوں کے معاملے میں اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ بصورت دیگر یہ غیر صحت بخش نظیر قائم کر سکتی ہے۔‘‘
انہوں نے  مزید کہا’’ہندوستان کا قانونی عمل آزاد عدلیہ پر مبنی ہیں جو معروضی اور بروقت نتائج کیلئے پرعزم ہے۔ اس پر الزامات لگانا غیر ضروری ہے۔‘‘یہ سمن محکمہ خارجہ کے ترجمان کے بیان کے دو دن بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ امریکہ ہندوستانی حزب اختلاف لیڈراروند کیجریوال کی گرفتاری کی خبروں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور ایک منصفانہ قانونی عمل کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ امریکی عہدیدار نے خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ ’’ہم وزیر اعلٰی اروند کیجریوال کیلئے منصفانہ، شفاف اور بروقت قانونی عمل کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔‘‘ 
 قابل ذکر بات ہے کہ کیجریوال کو جمعرات کو مالیاتی جرائم سے لڑنے والی ایجنسی ای ڈی نے بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ گزشتہ ہفتے کے اوائل میں، نئی دہلی نے جرمن سفیر کو دہلی کے وزیر اعلیٰ کی گرفتاری کے بارے میں اپنی حکومت کےتبصرہ کے خلاف احتجاج کے طور پر طلب کیا تھا۔ جرمنی کے دفتر خارجہ کے ترجمان، سیباسٹین فشر نے پریس کانفرنس میں کہا، ’’ہم امید اور توقع کرتے ہیں کہ عدلیہ کی آزادی اور بنیادی جمہوری اصولوں سے متعلق معیارات اس معاملے میں بھی لاگو ہوں گے۔‘‘
بعد ازاں، نئی دہلی نے جرمن سفارتخانے کے ڈپٹی چیف آف مشن، جارج اینزویلر کو طلب کیا اور تبصرہ پر ہندوستان کے سخت احتجاج سے آگاہ کیا۔ہندوستان اس بات پر زور دیتا ہے کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ کی گرفتاری مکمل طور پر ملک کا ’’اندرونی معاملہ‘‘ ہے اور اس لئے’’کسی بھی بیرونی ملک کو نئی دہلی کو اس پر درس نہیں دینا چاہئے کیا کرنا چاہئے اور کیا نہیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK