Inquilab Logo

جے این یو کی طالبات کو ضمانت ملتے ہی پولیس نے پھر گرفتار کرلیا

Updated: May 27, 2020, 5:36 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi

اب ان پر شمال مشرقی دہلی کے فساد اوراس دوران قتل جیسے سنگین الزامات عائد کردیئے گئےہیں

JNU Students - Pic : INN
جے این یو طلبہ ۔ تصویر : آئی این این

 جعفرآباد ریلوے اسٹیشن کے باہر شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مظاہرہ کرنے کے سلسلے میں درج مقدمے میں سنیچر کو گرفتار ہونےوالی جے این یو کی ۲؍ طالبات کو اتوار کو ضمانت ملتے ہی  دہلی پولیس نے پھر گرفتار کر لیا۔ اب ان پر  شمال مشرقی دہلی  کے فساد اوراس دوران قتل جیسے سنگین الزامات عائد کردیئے گئےہیں۔ جس جج نے انہیں ضمانت پر رہا کرنے کاحکم دیا تھا، ایک بار پھر انہیں اسی جج کے سامنے پیش کرکے نئے الزامات کے تحت ۱۵؍ دن کے ریمانڈ طلب کیاگیا مگر عدالت نے ۲؍ دن کا ہی  ریمانڈ دیاہے۔   
 واضح رہےکہ دونوں طالبات کا تعلق  پنجرہ توڑ نامی تنظیم سے ہے جو خواتین کے حقوق کیلئے کام کرتی ہے۔ دونوں طالبات نتاشانروال اور دیوانگنا کلیتا دسمبر سے شروع ہونےوالے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف خواتین کے مظاہروں میں پیش پیش رہی ہیں۔ ابتدا میں ان کی گرفتاری ۲۴؍ فروری کو درج کی گئی ایک ایف آئی آر کے تحت ہوئی تھی جو جعفرآباد میٹرو اسٹیشن کے باہر سی اے اے مخالف مظاہرہ کی وجہ سے درج کی گئی تھی۔ پولیس نے عدالت  میں یہ دلیل دیتے ہوئے  ان کا دو دن کا ریمانڈ حاصل کرنے کی کوشش کی تھی کہ یہ دونوں’’سرگرم ہندوستان مخالف رضاکار‘‘ ہیں۔  میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ اجیت نارائن  نے پولیس کی درخواست مسترد کرتے ہو ئے دونوں طالبات کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم سنایا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK