Inquilab Logo

لندن: ۱۱؍ ہزار سیاہ ٹیکسی ڈرائیوروں کی اوبر کے خلاف قانونی چارہ جوئی

Updated: May 02, 2024, 9:44 PM IST | London

لندن کی مشہور سیاہ ٹیکسیوں کے ڈرائیوروں نے ’’اوبر‘‘ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اپنے ایپ اور آپریٹنگ سسٹم کی مدد سے ان کا کاروبار ہڑپنے کی کوشش کررہی ہےاور پرائیویٹ ہائر وہیکلز (لندن) ایکٹ ۱۹۸۸ء کے تقاضوں کی تعمیل نہیں کررہی ہے۔ اوبر نے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

برطانیہ کی ایک لاء فرم نے جمعرات کو کہا کہ اس نے شہر کےہائی کورٹ میں ۱۰؍ ہزار ۸۸۷؍ لائسنس یافتہ لندن کے سیاہ ٹیکسیوں کے ڈرائیوروں کی جانب سے اوبر کے خلاف اپنے دعوے میں ملٹی ملین پاؤنڈ گروپ ایکشن دائر کیا ہے۔ یہ شہر کی ٹیکسی مارکیٹ میں غیر قانونی سرگرمیوں کا نتیجہ ہے۔ مشکون ڈی رییا نے کہا کہ کمرشیل عدالت میں دائر کردہ اس کا دعویٰ امریکی اوبر کمپنی کی جانب سے ۲۰۱۲ء میں کی گئی کارروائیوں سے متعلق ہے جو ٹرانسپورٹ فار لندن (ٹی ایف ایل) کے ذریعے دیئے گئے پرائیویٹ ہائر وہیکل لائسنس کے تحت ہے۔یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ ان کے آپریٹنگ سسٹم نے پرائیویٹ ہائر وہیکلز (لندن) ایکٹ ۱۹۸۸ء کے تقاضوں کی تعمیل نہیں کی۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: اردن کے امدادی قافلے پر اسرائیلی آبادکاروں کا حملہ

تاہم، اوبر نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور اس دعوے کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔رچرڈ لیڈھم، پارٹنر اور مشکون کے تجارتی تنازعات کے سربراہ نے کہا کہ ’’اوبر مسلسل اس قانون کی تعمیل کرنے میں ناکام رہا ہے جو لندن میں کرایہ پر لینے والی نجی گاڑیوں پر لاگو ہوتا ہے اور اس لئے ہمیں لندن کے تقریباً ۱۱؍ ہزار ٹیکسی ڈرائیوروں کی جانب سے آج کا دعویٰ جاری کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔‘‘
دعوے کے مطابق، لندن کی مشہور سیاہ ٹیکسیوں کے ڈرائیور نے الزام لگایا ہے کہ اوبر کے آپریٹنگ سسٹم نے ایکٹ کے تقاضوں کی تعمیل نہیں کی اور اس نے اپنا لائسنس حاصل کرنے کیلئے اوبر نے ٹی ایف ایل کو جان بوجھ کر گمراہ کیا کیونکہ کمپنی جانتی ہے کہ اس کا آپریٹنگ سسٹم کیسے کام کرتا ہے۔ دعویداروں نے مزید الزام لگایا کہ اوبر کا ارادہ غیر قانونی طور پر مارکیٹ شیئر حاصل کرنا تھا اور ضرورت کے مطابق موجودہ سیاہ ٹیکسی ڈرائیوروں کے کاروبار پر قبضہ جمانا تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے: ہندوستان: اظہارِ رائے کی آزادی پر قدغن لگانے کی کوشش، چار ماہ میں ۱۳۴؍ معاملات

اوبر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’یہ پرانے دعوے مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔ اوبر لندن میں قانونی طور پر کام کرتا ہے، ٹی ایف ایل سے مکمل طور پر لائسنس یافتہ ہے، اور اسے پورے دارالحکومت میں لاکھوں مسافروں اور ڈرائیوروں کی خدمت کرنے پر فخر ہے۔‘‘ واضح رہے کہ اس دعوے کی قیمت کا تخمینہ تقریباً ۲۵۰؍ ملین پاؤنڈ لگایا گیا ہے، جس میں ہر ایک سیاہ ٹیکسی ممکنہ طور پر معاوضے کیلئے اہل ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK