Inquilab Logo

آسام: بین مذاہب افراد میں زمین کی خرید و فروخت کا این او سی ۳؍ ماہ کیلئے معطل

Updated: March 23, 2024, 5:34 PM IST | Dispur

آسام حکومت نے مختلف مذاہب کے افراد کے مابین زمین کی خرید و فروخت کے وقت این او سی کو تین مہینے کیلئے معطل کر دیا ہے۔ اس کا مقصد لوک سبھا انتخابات کے دوران ذاتی مفاد کیلئے فرقہ وارانہ خطوط پر تصادم کو روکنا ہے۔

Photo: X
تصویر: ایکس

آسام حکومت نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کے تحت مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کے درمیان زمین کی فروخت کیلئے عدم اعتراض سرٹیفکیٹ کی گرانٹ تین ماہ کیلئے معطل کردی گئی ہے۔ حکومت نے کہا کہ اس نے لوک سبھا انتخابات سے قبل ’’فرقہ وارانہ خطوط پر تصادم‘‘ کو روکنے کیلئے یہ حکم منظور کیا ہے۔ یہ حکم ۷؍ مارچ کو ریونیو اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ (رجسٹریشن) ڈپارٹمنٹ نے جاری کیا تھا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت کو انٹیلی جنس ایجنسیوں سے مختلف مذہبی برادریوں کے افراد کو ’’دھوکہ دہی کے ذریعے‘‘ منتقل کرنے کی کوششوں کے بارے میں معلومات موصول ہوئی ہیں۔ 
ریاستی حکومت نے مزید کہا کہ مفادات کو تنازعات پیدا کرنے سے روکنے کیلئے نو آبجیکشن ایکشن سرٹیفکیٹ (ای او سی) کی فراہمی کو ’’متوفی‘‘ رکھا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’تاہم، اگر ڈسٹرکٹ کمشنر کا خیال ہے کہ ایسے این او سی دینا مخصوص حالات میں نا گزیر ہو اور اس سے امن و امان کی صورت حال کو کوئی خطرہ درپیش نہ ہو تو، انسپکٹر جنرل آف رجسٹریشن، آسام کی ایما پر ایسا کیا جا سکتا ہے۔ ‘‘
واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات ۱۹؍اپریل سے یکم جون تک سات مرحلوں میں ہوں گے۔ نتائج کا اعلان۴؍ جون کو کیا جائے گا۔ آسام میں انتخابات تین مرحلوں میں ۱۹؍اپریل، ۲۶؍اپریل اور۷؍ مئی کو ہوں گے۔ 
دی ہندو کی خبر کے مطابق ریاستی حکومت کی جانب سے مشن بسندھرا کے تیسرے مرحلے کے آغاز کے ایک ماہ بعد نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ مشن بسندھرا زمینی ریکارڈ کو اپ ڈیٹ کرنے اور زمینی محصول کی خدمات کو شہریوں کیلئے قابل رسائی بنانے کیلئے آسام حکومت کا ایک اقدام ہے۔ یہ پہل ۲۰۱۹ءکی پالیسی پر مبنی ہے جس میں بے زمین ’’دیسی‘‘ لوگوں کو زمین مختص کی گئی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK