Inquilab Logo

فلسطین: نوزائیدہ بچی صابرین الجودا کا پیدائش کے ۵؍ دن بعد انتقال

Updated: April 27, 2024, 3:25 PM IST | Jerusalem

فلسطین میں قبل از وقت پیدا ہونے والی بچی صابرین روح الجودا کا پیدائش کے ۵؍ دن بعد یعنی جمعرات کو انتقال ہوگیا۔ اس کی ماں گزشتہ ہفتے رفح کے ایک علاقے میں اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہوگئی تھی۔ ایسے میں صابرین کی حالت کافی نازک تھی۔ اسے رحم مادر سے بحفاظت نکالنے میں ڈاکٹروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس کے چچا نے بتایا کہ صابرین کی موت کے بعد اس کا خاندان صفحۂ ہستی سے مٹ گیا ہے۔

Mothers with their children in a hospital in Gaza. Image: X
غزہ کے ایک اسپتال میں مائیں اپنے بچوں کے ساتھ۔ تصویر: ایکس

فلسطین میں قبل از وقت پیدا ہونے والی صابرین روح الجودا ، جسے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والی اس کی ماں کے رحم سے بڑی پیچیدگیوں کے بعد بحفاظت نکالا گیا تھا، اس کا جمعرات کو انتقال ہو گیا ۔ بچی کے چچا رامی الشیخ نے بتایا کہ صابرین کی حالت جمعرات کو کافی نازک ہو گئی تھی جس کے بعد اس کا انتقال ہو گیا اور میڈیکل ٹیم اسے بچانہیں سکی۔

یہ بھی پڑھئے: سنیتا کیجریوال نےعام آدمی پارٹی کی کمان سنبھالی، دہلی میں روڈ شو کریں گی

گزشتہ ہفتے غزہ کےجنوبی شہر رفح میں سنیچر کی نصف رات سے کچھ دیر پہلے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں صابرین کے گھر کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کی وجہ سے اس کے والدین اوراس کی ۴؍ سال کی بہن جاں بحق ہو گئے تھے۔ 

وہاں موجود فلسطینی انہیں اسپتال لے گئے جہاں میڈیکل ٹیم نے صابرین کی والدہ ،جو اس وقت ۳۰؍ ہفتوں کی حاملہ تھیں، کا ایمرجنسی آپریشن کیا ۔ صابرین کو دوسرے اسپتال میں ۵؍ دن تک انکیوبیٹر میں رکھا گیاتھا جہاں اس نے اپنی آخری سانسیں لی۔اس کے چچا الشیخ نے اے پی کو بتایا کہ جمعرات کو صابرین کو اس کے والدکی قبر کے بغل میں دفن کیا گیا۔

یہ بھی پڑھئے: پولنگ فیصد میں پھر کمی، پارٹیاں فکر مند

انہوں نے رفح کے قبرستان میں صابرین کی قبر کے پاس رپورٹروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم اس بچی سے کافی قریب ہو گئے تھے۔ خدا نے ہم سے کچھ لیاتھا تو اس بچی کی شکل میں بدلے میں بہت کچھ دیا تھا۔ مگر اب یہ بچی بھی انتقال کر گئی۔ میرے بھائی کا پورا خاندان صفحۂ ہستی سے مٹ گیا ۔ اس کی کوئی بھی نشانی نہیں بچی ہے۔‘‘

 اسرائیلی حملوں میں اب تک ۳۴؍ ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ غزہ کی ۶۰؍ فیصد سے زائد عمارتیں ملبے میں تبدیل ہو گئی ہیں اور نصف سے زائد آبادی بھکمری کا شکار ہے۔ یاد رہے کہ اسرائیلی فوجیوں کے ذریعے شمالی غزہ سے فلسطینیوں کے انخلاء کے بعد کروڑوں شہریوں نے رفح میں پناہ لی ہے لیکن اب اسرائیل رفح میں بھی حملوں کی تیاری کر رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK