Inquilab Logo

آج سے اسمبلی اجلاس، کلیدی موضوعات پر بحث اور ٹکراؤ

Updated: December 19, 2022, 10:31 AM IST | nagpur

اپوزیشن زرعی بحران اور ترقیاتی پروجیکٹوں  کے دیگر ریاستوں میں منتقل ہونے پر حکومت کو گھیرے گی، چائے پارٹی کا بائیکاٹ کرکے اپنے تیور ظاہر کردیئے، حکومت نمٹنے کیلئے تیار

Opposition leader Ajit Pawar speaking to the media in Nagpur. (Photo: PTI)
اپوزیشن لیڈر اجیت پوار ناگپور میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

  یہاں پیر سے شروع ہونےو الے مہاراشٹر اسمبلی کے سرمائی اجلاس کیلئے ایک طرف جہاں اپوزیشن کیل کانٹوں  سے لیس ہے، وہیں حکومت نے بھی اس  کے حملوں سے نمٹنے  کیلئے پوری طرح تیار ہونے کا اشارہ دیا ہے۔   روایت کے مطابق  اجلاس سے ایک روز قبل حکومت نے اپوزیشن کو چائے کی پاٹی پر مدعو کیا  مگر اپوزیشن  نے ٹی پارٹی کےبائیکاٹ کی روایت کو برقرار رکھتےہوئے زرعی بحران اور ترقیاتی پروجیکٹوں   کے مہاراشٹر سے باہر منتقل ہونے پر حکومت کو گھیرنے کا اشارہ دیا۔ گورنر اور دیگر لیڈروں کے ذریعہ شیواجی مہاراج اور مہاراشٹر کی دیگر تاریخی  شخصیات کی توہین  کے معاملے میں بھی اپوزیشن حکومت کو گھیرنے کی پوری کوشش کریگی۔ 
اپوزیشن نے سخت تیوروں کا مظاہرہ کیا
 ناگپور میں اپوزیشن لیڈر کے بنگلہ میں بنائےٹینٹ  میں  پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  اجیت پوار نےحکومت کو محترم شخصیا ت کی توہین، مہاراشٹر کرناٹک سرحدی تنازع ،  اقلیتی  اور  پسماندہ طبقات نیزکسانوں کے درپیش مسائل پر حکومت کو گھیرانے کا انتباہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ’’گورنر اور حکومت کے مختلف وزرا ء   ریاست اور ملک کی عظیم شخصیات کی  توہین کر رہے ہیں مگر نشاندہی کے باوجود کوئی معذرت کااظہار کرنے  کیلئے بھی راضی نہیں ہے۔اس کے علاوہ مہاراشٹر۔ کرناٹک سرحد پر کرناٹک کے جارحانہ تیور بڑھتے جارہے ہیں تقریباً ۸۶۵؍ گاؤں کا مسئلہ درپیش ہے لیکن  سرکار اس پر خاموش ہے۔ ملک کی ۶۲؍سالہ  تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا ہےکہ کسی گاؤں  نے اعلان کیا ہو کہ اگر گاؤں کی ترقی نہیں ہوئی تو ہم کرناٹک یاکسی اور ریاست میں چلے جائیں گےکی دھمکی دی ہو۔ مگر اس سرکار میں ایسی دھمکیاں سامنے آرہی ہیں۔ 
اقلیتوں کی اسکالر شپ بند ہونے پر برہمی
   نہوںنے مزید کہا کہ’’حکومت کی جانب سے اقلیتی  طبقات اور پسماندہ جماعت اور ذات کے طلبہ کو اسکالر شپ کی رقم  نہیں  دی جارہی ہے، تعلیمی اداروں کو ایڈ بھی نہیں مل رہی  ہے۔ کسانوں کے فصلیں برباد ہو چکی ہیں لیکن انہیں  بھی مدد کے نام بھی کچھ نہیں ملا ۔ ‘‘ اجیت پوار  نے نشاندہی کی کہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے مہاراشٹر کو لاکھوں روزگار دینے  کی اہلیت رکھنے والے  ایئر بس اور  فوکس کون جیسے پروجیکٹ جن سے لاکھوں کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہو سکتی تھی وہ   بیرون ِ ریاست   چلے گئے ہیں ۔ 
کھوکا سرکار ملتوی سرکار بھی  بن گئی
 جیت پوار نے مزید کہا کہ ایکناتھ شندے کی ’ ای ڈی‘ سرکار نے ریاست اور شہر کے متعدد ترقیاتی کاموں کو اسٹے دے دیا ہے جس کی وجہ ترقی کے کام  رک گئے ہیں ۔ گویا یہ سرکار ترقی کی تجویزوں کو اسٹے دینے والی اور ملتوی سرکار بھی ہے۔ ان کی تمام وجوہات کی بنا پر مہا وکاس اگھاڑی کے لیڈروں  نے  متفقہ طور پر  فیصلہ کیا کہ حکومت کی مذمت میں  اس کی جانب سے دی گئی چائے کی دعوت کا بائیکاٹ کیا جائے۔  پریس کانفرنس میں اجیت پوار کے ساتھ شیو سینا لیڈر اور قانون ساز کونسل  میں اپوزیشن لیڈر آبا صاحب دانوے، کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے، این سی پی کے سینئر لیڈر چھگن بھجبل اور دیگر لیڈر موجود تھے۔ اجیت پوار نے بتایا کہ سابق  وزیر اعلیٰ اور قانون ساز کونسل کے رکن(ایم ایل سی) ادھو ٹھاکرے   پیر کوناگپور اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گے۔  یاد رہے کہ انہوں  نے گزشتہ اسمبلی اجلاس میں شرکت نہیں کی تھی۔ پریس کانفرنس کے دوران ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہیں ہوئے اپوزیشن لیڈر اجیت پوار نے کہا کہ ہم بھی اسمبلی کا کام کاج چلنے دینا چاہتے ہیں لیکن خاطر خواہ بحث کے بغیر ہم کوئی بل منظور نہیں ہونے دیں گے ۔ اس سال جون میں وزیر اعلیٰ کے عہدے سے سبکدوش ہونے کے اپنے فیصلے کا اعلان کرنے کے بعد ٹھاکرے نے کہا  تھاکہ وہ  اسمبلی  کی رکنیت سے  بھی استعفیٰ دے   دیں گے۔مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت ٹھاکرے کی قیادت میں شیوسینا لیڈر ایکناتھ شندے اور کئی ایم ایل ایز کی پارٹی قیادت کے خلاف بغاوت کے بعد گر گئی تھی۔اس کے بعد شندے نے وزیر اعلیٰ اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈردیویندر فرنویس نے نائب وزیراعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK