Inquilab Logo

کیا لوک سبھا انتخابات کے بعد شرد پوار اور اجیت پوار دوبارہ ایک ہوسکتے ہیں؟

Updated: April 23, 2024, 9:05 AM IST | Agency | Amaravati

اجیت پوار نے کہا ’’ ایک بار الیکشن ہو جانے دیجئے اس کے بعد اس معاملے پر بات کریں گے‘‘، نائب وزیراعلیٰ کے مطابق سیاست میں جذبات اور رشتے نہیں چلتے۔

Sharad Pawar and Ajit Pawar: Will they come here or will they go there? Photo: INN
شردپوار اور اجیت پوار: وہ اِدھر آئیں گے یا یہ اُدھر جائیں گے؟ْ تصویر : آئی این این

کیا اس بات کا امکان ہے کہ الیکشن کے بعد شرد پوار اور ان کے باغی بھتیجے اجیت پوار دوبارہ ایک ہو جائیں گے؟ سیاسی حلقوں میں یہ سوال کافی دنوں سے گونج رہا ہے لیکن خود اجیت پوار کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر وہ الیکشن کےبعد ہی غور کریں گے۔ اجیت پوار ایک ٹی وی چینل سے گفتگو کر رہے تھے جس میں انہوں نے کئی اہم انکشافات کئے۔ ان کا کہنا ہےکہ جس وقت ادھو ٹھاکرے کی حکومت گرائی گئی ، این سی پی اسی وقت سے بی جے پی کے رابطے میں تھی۔ 
امراوتی میں اپنی پارٹی کی انتخابی مہم میں حصہ لینے پہنچے اجیت پوار نے ایک  مراٹھی نیوز چینل سے خصوصی گفتگو کی۔ اجیت پوار سے پوچھا گیا کہ کیا اپنی ہی بہن (سپریہ سلے) کے خلاف انتخابی تشہیر کرنا اچھا لگتا ہے؟ تو انہوں نے کہا ’’ سیاست میں جذبات یا رشتے داری نہیں چلتی۔ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ ۷؍ مئی تک بالکل بھی نرم نہیں پڑنا ہے۔’’ انہوں نے کہا ’’اگر بارامتی کی ترقی چاہئے تو مرکز اور ریاست دونوں حکومتیں مل کر اس ترقی میں تیزی لا سکتی ہیں۔یہ لڑائی جذباتی یا خاندانی نہیں ہے بلکہ یہ ملک کیلئے لڑی جانے والی لڑائی ہے۔‘‘ جب سوال کیا گیا کہ ’’ کیا آپ کے اور شرد پوار کے رشتے پھر پہلے جیسے ہو سکتے ہیں؟ کیا الیکشن کے بعد دونوں ایک بار پھر ساتھ آ سکتے ہیں ؟ تو این سی (اجیت) کے سربراہ نے کہا ’’ ۷؍ مئی کو بارامتی کا الیکشن ہو جانے دیجئے پھر میں اس تعلق سے گفتگو کروں گا۔ ‘‘ انہوں نے کہا’’ اس کی وجہ یہ ہے کہ بارامتی میں ایسی باتیں پھیلائی جا رہی ہیں کہ الیکشن کے بعد یہ دونوں ایک  ہو ہی جائیں گے۔ میں یہ ثابت کرنا چاہتا ہوں کہ میں جو موقف اختیار کرتا ہوں اس پر قائم رہتا ہوں۔ ‘‘  
اس دوران بی جے پی کے ساتھ جانے کے فیصلے کے تعلق سے نائب وزیر اعلیٰ نے کہا ’’ جس وقت ادھو ٹھاکرے کی حکومت گرائی جا رہی تھی اس وقت سے ہم ( این سی پی) بی جے پی کے رابطے میں تھے۔ ہم نے شرد پوار کو ایک خط بھی دیا تھا کہ ہمیں بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرنا چاہئے۔ ‘‘ اجیت پوار کے مطابق ’’ اس خط پر جینت پاٹل، جتیندر اوہاڑ اور روہت پوار  کے بھی دستخط تھے۔ ‘‘ آگے اجیت پوار بتاتے ہیں کہ شرد پوار نے ہم سے کہا امیت شاہ کو فون کرکے اس تعلق سے بات کی جائے۔  ہم نے ایسا ہی کیا۔ امیت شاہ نے ہم سے کہا کہ اس طرح کی باتیں فون پر نہیں ہو سکتیں۔ لیکن بعد میں پیغام بھجوایا کہ آپ  کے ساتھ ہمارا سابقہ تجربہ اچھا نہیں رہا اسلئے ہم آپ سے اتحاد نہیں کر سکتے۔‘‘   اجیت پوار نے بتایا کہ  اس سے قبل ۲۰۱۴ء میں بھی این سی پی نے بی جے پی کی حمایت کا اعلان کیا تھا حالانکہ اس وقت اسمبلی الیکشن کے پورے نتائج بھی نہیں آئے تھے۔  اس وقت ہم سے یہ کہا گیا تھا کہ تھوڑے ہی دنوں میں ہم اقتدار میں شامل ہو جائیں گے۔ لیکن بعدمیں کہاں رکاوٹ پیدا ہوئی معلوم نہیں  وہ بات وہیں ختم ہو گئی۔‘‘ شاید بی جے پی نے کہا کہ ’’شیوسینا کو اتحاد سے الگ کر دیں کیونکہ ان سے برسوں دوستانہ ہے انہیں کون سی وجہ بتا کر اتحاد سے الگ کیا جائے؟  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK