Inquilab Logo

رافیل کی قیمتوں پر کانگریس نے مودی حکومت کو پھر گھیرا

Updated: July 30, 2020, 10:57 AM IST | Agency | New Delhi

کانگریس کے سینئر لیڈر دِگ وجے سنگھ نے بدعنوانی کاخدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ’’چوکیدارجی! اب تو اس کی قیمت بتا دیں‘‘

Rafael Aircraft
رافیل طیارے کو ہندوستانی جنگی بیڑے میں شامل کرلیاگیا

فرانس سے ۵؍ رافیل طیاروں کی پہلی کھیپ ملک میں پہنچنے کے درمیان کانگریس نے ایک بارپھر اس کی قیمت کو عام کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔کانگریس جنرل سیکریٹری اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلیٰ دگ وجے سنگھ نے اس سودے بازی میں ہونےوالی ممکنہ بدعنوانی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ٹویٹ کیا اور حکومت سےسوال کیا کہ’’ایک رافیل کی قیمت کانگریس حکومت  نے۷۴۶؍ کروڑ روپے طے کی تھی لیکن ’چوکیدار‘ صاحب کئی بار پارلیمنٹ میں اور پارلیمنٹ کے باہربھی مطالبہ کرنے کے باوجود آج تک یہ نہیں بتایا کہ انہوں نے ایک رافیل کتنے میں خریدا ہے؟ وہ یہ بتانے سے بچ رہےہیں، آخرکیوں؟شاید اسلئے کہ چوکیدار جی کی چوری پکڑی جائے گی! ’چوکیدار‘جی اب تو اس کی قیمت بتا دیں۔‘‘خیال رہے کہ ۲۰۱۹ء کے الیکشن میں رافیل کی قیمت کا مسئلہ کانگریس نے زور و شور سے اٹھایا تھا۔یہاں تک کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں بھی پہنچا تھا لیکن کانگریس کی یہ مہم بے کار گئی۔
 کانگریس کے رکن پارلیمان نے کہا کہ’’بالآخر رافیل فائٹر پلین آگیا۔ ۱۲۶؍ رافیل خریدنے کیلئے کانگریس کی قیادت  میں ترقی پسند اتحاد حکومت نے ۲۰۱۲ء میں فیصلہ کیا تھا۔اس فیصلے تحت۱۸؍رافیل کو چھوڑکر باقی سارے رافیل ہندوستانی حکومت کی ہندوستانی ایروناٹکس لمیٹڈ  میں بنانے کا التزام تھا۔یہ ہندوستان کے خودمختار ہونے کا ثبوت تھا۔ اس طرح ایک رافیل کی قیمت ۷۴۶؍ کروڑ طے کی گئی تھی۔‘‘وگ وجے  سنگھ نے آگے لکھا کہ’’مودی حکومت آنے  کے بعد فرانس کے ساتھ مودی جی نے بغیر وزارت دفاع اور خزانہ اور کابینہ کمیٹی کی منظوری کے نیا معاہدہ کرلیا اور ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ کا حق مار کر نجی کمپنی کو دینے کا معاہدہ کرلیا۔قومی سلامتی کی ان دیکھی کرکے۱۲۶؍ رافیل خریدنے  کے بجائے صرف۳۶؍   ہی خریدنے کا فیصلہ کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK