بنگال کی سیاست میں حاشئے پر پہنچ چکے بایاں محاذ نے اپنے نوجوان اور طلبہ لیڈروں کو آگے کرکے عوامی ہمدردی حاصل کرنے کا منصوبہ بنا یا ہے۔ بایاں محاذ نے جے این یو میں طلبہ یونین لیڈر آئشی گھوش کو جو گزشتہ کئی مہینوں سے سرخیوں میں رہی ہیں اور فرقہ پرستوں سے ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے، بنگال کی سیاست میں بڑے چہرے کے طور پر پیش کرنے کا پروگرام بنایا گیا ہے۔
طلبہ لیڈر آئشی گھوش ۔ تصویر : پی ٹی آئی
کولکاتا : بنگال کی سیاست میں حاشئے پر پہنچ چکے بایاں محاذ نے اپنے نوجوان اور طلبہ لیڈروں کو آگے کرکے عوامی ہمدردی حاصل کرنے کا منصوبہ بنا یا ہے۔ بایاں محاذ نے جے این یو میں طلبہ یونین لیڈر آئشی گھوش کو جو گزشتہ کئی مہینوں سے سرخیوں میں رہی ہیں اور فرقہ پرستوں سے ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے، بنگال کی سیاست میں بڑے چہرے کے طور پر پیش کرنے کا پروگرام بنایا گیا ہے۔
اسی منصوبے کے تحت آئشی گھوش نے کولکاتا میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف بایاں محاذ کی ایک ریلی کی قیادت کی۔یہ ریلی فاشزم کے خلاف بلائی گئی تھی۔ اسی طرح جمعہ کو ہوڑہ میں بھی آئشی گھوش کی قیادت میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف ایک بڑا جلوس نکالا جائے گا۔خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ۵؍جنوری کو جواہرلال یونیورسٹی میں غنڈوں کے حملے میں کئی طلبہ کے ساتھ خود آئشی گھوش بھی زخمی ہوگئی تھیں۔ زخمی طلبہ نے ان حملوں پر ’اے بی وی پی‘ کی سرپرستی کا الزام عائد کیا تھا۔ اس واقعے کے بعد آئشی پہلی مرتبہ بنگال آرہی ہیں۔ اس موقع پر گھوش جادو پور یونیورسٹی اور پارک سرکس میدان میں خواتین کے احتجاج میں بھی شریک ہوسکتی ہیں۔
کلکتہ یونیورسٹی نےجواہر لال نہرو یونیورسٹی طلبہ یونین کی صدر آئشی گھوش کے مجوزہ پروگرام کو رد کردیا ہے۔ذرائع کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ نے بایاں محاذ کی تنظیم ’کلکتہ یونیورسٹی سیو آٹو نومی، سیویونیورسٹی فورم‘کو پروگرام کی اجازت دینے سے انکار کردیاتاہم یونیورسٹی انتظامیہ نے پروگرام رد کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔ خیال رہے کہ آئشی گھوش کلکتہ یونیورسٹی کے کالج اسٹریٹ کیمپس میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ایک سیمینار سے خطاب کرنے والی تھیں ۔