Inquilab Logo

ٹرینیں خریدنے کیلئے پہلی میٹنگ میں ۱۶؍کمپنیوں کی شرکت

Updated: July 23, 2020, 11:10 AM IST | Agency | New Delhi

بولی منگوانے سے پہلے اصول و ضوابط سمجھانے کیلئے خواہشمند کمپنیوں کی میٹنگ منعقد کی گئی، آئی آر سی ٹی سی کے علاوہ، جی ایم آرگروپ، بمبارڈیئر اور بھیل جیسی چند بڑی کمپنیوں نے شرکت کی،وزارت ریل اور نیتی آیوگ کے افسران نے ممکنہ عرضی گزاروں کے سوالات کے جواب دیئے

Indian Railway - Pic : INN
انڈین ریلوے ۔ تصویر : آئی این این

انڈین ریلوے ملک میں محفوظ، تیز رفتار اور آرام دہ سفر کے مقصد کو ذہن میںرکھتے ہوئے پرائیویٹ ٹرینوں کو شروع کرنے کے منصوبہ پر تیزی سے کام کررہی ہے۔ ریلوے نے ٹرین خدمات کے پرائیویٹائزیشن کے تعلق سے خواہشمند پرائیویٹ کمپنیوں کیلئے ایک ’پری بڈ (بولی لگانے سے پہلے)‘ کانفرنس منعقد کی۔ اس میٹنگ میں ۱۶؍کمپنیوں نے حصہ لیا۔
پری بڈ کانفرنس میں شامل کمپنیاں
 ذرائع کے مطابق پرائیویٹ ٹرین کے تعلق سے بولی میں شامل ہونے والی کئی بڑی کمپنیوں کے نام سامنے آئے ہیںجن میں آئی آر سی ٹی سی کے علاوہ، جی ایم آرگروپ، بمبارڈیئر انڈیا، سی اے ایف، رائٹس، بھارت ہیوی الیکٹریکلز (بھیل)،  میگھا گروپ، آر کے اسوسی ایٹس، اسٹار لائٹ پاور، بھارت فورج اور جے کے بی انفراسٹرکچر شامل ہیں۔
ریلوے کی آمدنی اور ملازمتوں میں اضافہ ہوگا
 ایک سرکاری اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر پرائیویٹ مسافر ٹرینیں چلائی جائیں گی۔جس سے ہندوستانی ریلوے کے شعبے میں نئی تکنیک آنے کے ساتھ ساتھ ہندوستانی ریلوے میں آمدنی میں اضافہ ہوگا اور ملازمتوں کے مواقع بھی بڑھیں گے۔
بولی کے عمل کے تعلق سے واضح انداز میں سمجھایا گیا
 اعلامیہ کے مطابق میٹنگ میں ممکنہ عرضی گزاروں کے ذریعہ اٹھائے گئے موضوعات اور فکرمندیوں پر بحث کی گئی اور وزارت ریل اورنیتی آیوگ کے افسران کی جانب سے آر ایف کیو اور بولی کے عمل کےتعلق سے واضح طور پر سمجھایا گیا۔ ممکنہ عرضی گزاروں کی جانب سے موصول ہونے والے سوالات کے بارے میں وزارت ریل ۳۱؍جولائی۲۰۲۰ء تک تحریری جواب دے گا۔ دوسری پری بڈ کانفرنس ۱۲؍اگست ۲۰۲۰۱ء کو طے کی گئی ہے۔ ریلوےکے ساتھ ہونےوالی اس اہم میٹنگ میں ریلوےنے کمپنیوں سے کہا ہے کہ پرائیویٹ ٹرین چلانے کی خواہش مند کمپنیاں اپنی پسند سے ٹرین خرید سکیں گی یا کرائے پرلے سکیں گی۔
۳۰؍ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی امید
 وزارت ریل پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر ملک بھر میں پرائیویٹ ٹرین چلانے کے اپنے پر عزم منصوبے پر کام کررہا ہے۔ ریلوے کے ایک افسرکے مطابق ایسی سبھی ۱۵۱؍ ٹرینیں اپنے پہلے ہی سے تیار کئے گئے منصوبے کے مطابق ۲۰۲۷ء تک شروع ہوجائیں گی۔ ریلوے نے اپنے نیٹ ورک پر نجی کمپنیوں کی مسافر ٹرینیں چلانے کی اجازت دینے کے اپنے منصوبے کو باضابطہ طور پر آگے بڑھانے کیلئے اس مہینے کے آغاز میں ملک بھر میں ۱۰۹؍پیئر روٹس پر ۱۵۱؍ جدید ترین مسافر ٹرینیں چلانے کیلئے پیشکش منگوائی ہیں۔ریلوے کا اندازہ ہے کہ اس اسکیم کے کارگر ہونے سے ریلوے میں ۳۰؍ہزار کروڑ روپے کی نجی سرمایہ کاری ہوگی۔
یہ ٹرینیں ہندوستان میں ہی بنیں گی
 ریلوے کا کہنا ہے کہ ۷۰؍فیصد پرائیویٹ ٹرینیں ہندوستان میں تیار کی جائیں گی۔ ان ٹرینوں کو ۱۶۰؍کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کے حساب سے بنایا جائے گا۔ ۱۳۰؍کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر میں ۱۰؍تا ۱۵؍فیصد کم وقت لگے گا، جبکہ ۱۶۰؍کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ۳۰؍فیصد وقت بچے گا۔ ان کی رفتار موجودہ وقت میں ریلوے کی جانب سے چلائی جارہی سب سے تیزٹرینوں سے بھی زیادہ ہوگی۔ ہر ٹرین میں ۱۶؍کوچ ہونگے۔ واضح رہے کہ موجودہ وقت میں پرائیویٹ ٹرین دہلی لکھنؤ اور ممبئی احمد آباد روٹ پر چلائی جارہی ہیں۔ انہیں ریلوے کی سبسیڈری آئی آر سی ٹی سی کی جانب سے چلایا جارہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK