• Wed, 10 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

آسٹریلیا میں۱۶؍ سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی نافذ

Updated: December 10, 2025, 2:09 PM IST | Agency | Canberra

آسٹریلیا دنیا کا پہلا ملک بننے جا رہا ہے جہاں۱۶؍ سال سے کم عمر بچوں کے لئے  سوشل میڈیا استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ 

Children using mobile phones in a garden in Sydney. Picture: INN
سڈنی کے ایک باغ میں بچے موبائل فون استعمال کرتے ہوئے۔ تصویر:آئی این این
آسٹریلیا دنیا کا پہلا ملک بننے جا رہا ہے جہاں۱۶؍ سال سے کم عمر بچوں کے لئے  سوشل میڈیا استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔  غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سوشل میڈیا پر عائد کی گئی پابندی کے تحت انسٹاگرام، ٹک ٹاک، یوٹیوب سمیت۱۰؍ بڑے پلیٹ فارمز پر ایک ملین سے زائد اکاؤنٹس کو بلاک کرنا ہوگا۔  رائٹرز کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پابندی کی خلاف ورزی کرنے پر پلیٹ فارمز کو۳۳؍ ملین امریکی ڈالر تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔ رپورٹس کے مطابق اس اقدام کو والدین اور بچوں کے حقوق کے حمایتی سراہ رہے ہیں، جبکہ بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں اور آزادی اظہار رائے کے حامیوں کی جانب سے پر تنقید کی گئی ہے۔  حکومت کا کہنا ہے کہ پابندی کے اثرات کو ۲؍ سال تک اسٹینفورڈ یونیورسٹی اور گیارہ  دیگر ماہرین کے ذریعے گہرائی سے تجزیہ کیا جائے گا۔ اگرچہ ابتدائی طور پر یہ۱۰؍ پلیٹ فارمز کو شامل کرتی ہے، حکومت نے کہا ہے کہ فہرست مستقبل میں نئے پروڈکٹس اور صارفین کی تبدیلی کے مطابق تبدیل ہو سکتی ہے۔  پلیٹ فارمز عمر کے اندازے، شناختی دستاویزات یا بینک اکاؤنٹس کی بنیاد پر صارف کی تصدیق کریں گے، تاہم ایلون مسک نےپابندی پر اعتراض کیا اور اسے ’’انٹرنیٹ تک رسائی کنٹرول کرنے کا ایک طریقہ‘‘ قرار دیا ہے۔  دنیا بھر کی حکومتیں آسٹریلیا کی اس کوشش کو غور سے دیکھ رہی ہیں اور اسے بڑے پیمانے پر سوشل میڈیا پر بچوں کی حفاظت کیلئے ایک ماڈل سمجھا جا رہا ہے۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK