لکھنؤ، رام پور ، غازی آباد ، سیتاپور ، سہارنپور اورمیرٹھ میں سابق وزیر سے وابستہ افرادکو چھاپوںکا سامنا، اکھلیش نے کہا:مودی سرکار جتنی کمزور ہوگی، چھاپے اتنے ہی بڑھیں گے
EPAPER
Updated: September 14, 2023, 9:54 AM IST | Abdullan Rashid and Ahmadullah Siddiqu | Lucknow
لکھنؤ، رام پور ، غازی آباد ، سیتاپور ، سہارنپور اورمیرٹھ میں سابق وزیر سے وابستہ افرادکو چھاپوںکا سامنا، اکھلیش نے کہا:مودی سرکار جتنی کمزور ہوگی، چھاپے اتنے ہی بڑھیں گے
محکمہ انکم ٹیکس نے بدھ کو سابق ریاستی وزیر محمد اعظم خان اور جوہر ٹرسٹ میں شامل ممبران کےٹھکانوں پر صبح تقریباً ۷؍ بجے چھاپہ مارا۔ انکم ٹیکس کی ٹیم نے لکھنؤ ، رام پور ، غازی آباد ، سیتا پور ، سہارنپور اورمیرٹھ کے ساتھ ساتھ مدھیہ پردیش کے ودیشا میں رہنے والے سماجوادی پارٹی کے سابق رکن پارلیمنٹ مرحوم چودھری منور سلیم کی رہائش گاہ پر بھی چھاپہ مار کارروائی کی گئی۔ خبر لکھے جانے تک کارروائی جاری ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ یہ کارروائی ۳؍سال قبل جوہر ٹرسٹ کے خلاف بی جے پی کے رکن اسمبلی آکاش سکسینہ نے جو شکا یت کی تھی اس کی بنیاد پر کی گئی ہے۔ سکسینہ نے ٹرسٹ میں گڑبڑیوں اور ہیرا پھیری کے الزامات عائد کئے تھے۔
محکمہ انکم ٹیکس کی ٹیم بد ھ کی صبح لکھنؤ کی ریور بینک کالونی میں واقع اعظم خان کی رہائش گاہ پر پہنچی۔ٹیم کے ساتھ بڑی تعداد میں پولیس اہلکار اور نیم فوجی دستوں کے جوان موجود تھے۔ گولہ گنج میں سینئر ایڈووکیٹ محمد مشتاق کی رہائش گاہ پر بھی چھاپہ مارا گیا جو جوہر ٹرسٹ میں عہدیدار ہیں ۔ گھر میں داخل ہوتے ہی انکم ٹیکس محکمہ کی ٹیم نے گھر کے تمام افراد کے موبائل اپنے قبضہ میںلے لئے اورانہیں ایک کمرے میں بیٹھنے کی ہدایت دیکر گھر کے اندر سرچ آپریشن شروع کیا۔ اسی طرح رام پور میں بھی محمد اعظم خان اور ان کے قریبی ممبر اسمبلی نصیر خان کے گھراکو نشانہ بنایا گیا۔ چھاپے کی اطلاع ملتے ہی بڑی تعداد میں اعظم خان کے حامی ان کے گھر کے آس پاس جمع ہو نا شروع ہو گئے ، جن کو کافی مشقت کے بعد پولیس فورس نے ہٹایا۔ کارروائی کے وقت اعظم خان مکان میں ہی موجود تھے۔
سماجوادی پارٹی نے ان چھاپوں کو آمرانہ رویے کے زیراثرانتقامی کارروائی قراردیا ہے، جبکہ کانگریس نے’انڈیا‘ اتحاد کی مقبولیت سے گھبرا کرحکومت کی جانب سے اُٹھایا گیا قدم بتایا ہے۔ آرایل ڈی نے بھی کارروائی کی مذمت کی ہے۔ سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یاد نے کہا کہ بی جے پی حکومت اپوزیشن لیڈروں کے خلاف انتقامی جذبے کے تحت کام کر رہی ہے۔ اس سے پہلے بھی بی جے پی نے محمد اعظم خاں کی ایماندارانہ شبیہ کو نقصان پہنچانے کیلئے فرضی کیس دائر کئے جن پرعدالت سے انہیں راحت مل گئی ۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ پوری سماجوادی پارٹی محمداعظم خاں کے ساتھ ہے، وہ سچ کی ایک آواز ہیں۔ انہوں نے بچوں کے بہتر مستقبل کی بنیاد رکھی ہے اور تعلیم کے لیے یونیورسٹی بنائی ہے۔ اکھلیش نے کہا کہ بی جے پی حکومت ،اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ سے خوفزدہ ہے۔ سماجوادی پارٹی کے صدر نے کہا کہ ’’حکومت جتنی کمزور ہوگی اپوزیشن پر چھاپے اتنے ہی بڑھیں گے۔‘‘انہوں نے متنبہ کیا کہ بی جے پی والوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ آمروں کی انا کو ضرور ختم ہونا ہے۔ ۲۰۲۴ءکے لوک سبھا انتخابات میں عوام بی جے پی حکومت کو منہ توڑ جواب دیں گے جو جمہوریت مخالف، آئین مخالف اور آمرانہ رویہ رکھتی ہے۔ کانگریس لیڈر دیپک سنگھ نے چھاپہ مار کارروائی کو ’انڈیا‘کی رابطہ کمیٹی کی میٹنگ کی خبر کو دبانے کی کوشش قراردیا۔