Inquilab Logo

بابا رام دیو کی پھر ہزیمت،دوسرا معافی نامہ بھی مسترد

Updated: April 10, 2024, 11:57 PM IST | New Delhi

گمراہ کن اشتہارات کے معاملے پرسپریم کورٹ نےکہا ’’ ہم اندھے نہیںہیں، انہوں نےتین بار ہمارے احکامات کو نظر انداز کیا ہے ، خمیازہ بھگتنا پڑیگا‘‘

Baba Ramdev
بابا رام دیو

پتانجلی آیوروید کے گمراہ کن اشتہارات کے معاملے میں سپریم کورٹ نے رام دیو  اور بال کرشن کے معافی نامے کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے ان کو جم کر  ڈانٹ پلائی اور نتائج بھگتنے کا انتباہ دیا۔پتانجلی آیوروید کے گمراہ کن اشتہارات کے مقدمہ کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے رام دیو اورپتانجلی  کے منیجنگ ڈائریکٹر آچاریہ بال کرشن کے غیرمشروط معافی کے حلف نامے کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ ان لوگوں نے تین بار ہمارے احکامات کو نظر انداز کیا،انہوں نے غلطی کی ہے اور انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ معاملہ کی آئندہ سماعت کیلئے ۱۶؍اپریل کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
 خیال رہے کہ بابا رام دیو اور بال کرشن جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس احسان الدین امان اللہ کی بینچ کے سامنے پیش ہوئے تھے۔ اس سے قبل۲؍ اپریل کو ہوئی سماعت میںپتانجلی  کی جانب سے معافی نامہ پیش کیا گیا تھا۔ سماعت کے دوران سالیسٹر جنرل نے کہا کہ ہم نے اس معاملے میں تجویز دی تھی کہ غیرمشروط معافی مانگی جائے۔ مگر عدالت نے رام دیو کے غیر مشروط معافی کا حلف نامہ قبول کرنے سے بھی انکار کر دیا۔ جسٹس امان اللہ نے کہا کہ ان لوگوں نے ۳؍ بار ہمارے احکامات کو نظر انداز کیا۔ ان لوگوں نے غلطی کی ہے اور انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔سماعت کی آغاز میں بینچ نے کہا ’’جب تک معاملہ عدالت کے سامنے نہیں آیا، عدالت کی توہین کرنے والوں نے حلف نامے بھیجنا مناسب نہیں سمجھا۔ انہوں نے اسے پہلے میڈیا کو بھیجا، کل شام ساڑھے ۷؍ بجے تک یہ ہمارے لئے اَپ لوڈ نہیں کیا گیا تھا۔ وہ (رام دیو اور بال کرشن) واضح طور پر تشہیر میں یقین رکھتے ہیں۔‘‘
 جسٹس امان اللہ نے کہا ’’آپ حلفیہ بیان میں دھوکہ دے رہے ہیں، میں حیران ہوں کہ یہ کس نے تیار کیا!‘‘ جسٹس کوہلی نے کہا، ’’آپ کو ایسا حلف نامہ نہیں دینا چاہئے تھا۔‘‘ اس پر وکیل مکل روہتگی نے کہا کہ ہم سے غلطی ہوئی ہے۔ اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ ’’غلطی بہت چھوٹا لفظ  ہے ۔‘‘عدالت نے کہا ’’ہم اسے عدالتی حکم کی قصداً خلاف ورزی سمجھ رہے ہیں۔‘‘ سپریم کورٹ نے کہا کہ ’’ہمارے حکم کے بعد بھی ایسا کیا گیا؟ ہم  اتنے فراخدل نہیں بننا چاہتے ۔ ہم حلف نامے کو مسترد کر رہے ہیں، یہ صرف کاغذ کا ایک ٹکڑا ہے۔ ہم اندھے نہیں ہیں، ہم سب کچھ دیکھ سکتے ہیں۔‘‘ اس پر مکل روہتگی نے کہا کہ لوگوں سے غلطیاں ہوتی ہیں۔ تو سپریم کورٹ نے کہا، ’’پھر غلطی کرنے والوں کو بھگتنا بھی پڑتا ہے۔ ‘‘سپریم کورٹ کی بینچ نےتینوں ڈرگ لائسنسنگ افسران کومعطل  کرنے کی بھی ہدایت دیتے ہوئے کہا ’’آیوروید کا کاروبار کرنے والی ان سے بھی پرانی کمپنیاں ہیں۔ عدالت کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اشتہار کا مقصد لوگوں کو آیورویدک ادویات سے جوڑے رکھنا ہے، گویا یہ دنیا میں آیورویدک ادویات لانے والے پہلے شخص ہیں۔‘‘ عدالت نے کہا کہ ’’ہمیں رپورٹ دیں جس میں۳؍ نوٹس دیئے گئے تھے اور پھر اس کے بعد کیا کارروائی ہوئی۔‘‘ ڈرگ ڈپارٹمنٹ کے جوائنٹ ڈائریکٹر متھلیش کمار کی ہندی میں سرزنش کرتے ہوئے عدالت نے کہا ’’کیوں نہ مانا جائے کہ اس میں آپ کی ملی بھگت بھی تھی۔ آپ نے بغیر ایکٹ  دیکھے وارننگ کی بات لکھی۔ لوگ مر جائیں اور آپ وارننگ دیتے رہیں؟ آپ نے بہت نوکری کر لی، اب گھر بیٹھئے۔ آپ کو عقل نہیں ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK