Inquilab Logo

ایلوپیتھی پر تبصرہ: ایف آئی آر کیخلاف بابا رام دیو کی اپیل پر چھتیس گڑھ اور بہار کو نوٹس

Updated: April 20, 2024, 9:14 AM IST | Agency | New Delhi

سپریم کورٹ نے معاملے کی سماعت جولائی تک ملتوی کردی، چھتیس گڑھ اور بہار کی حکومتوں نے بابا رام دیو کیخلاف شکایت درج کروائی تھی۔

Baba Ramdev has accepted the calamity through his statement. Photo: INN
بابا رام دیو نے اپنے بیان کے ذریعے آفت مول لے لی ہے۔ تصویر : آئی این این

سپریم کورٹ نے جمعہ کو یوگ گرو بابا رام دیو کی اس عرضی پر سماعت جولائی تک کے  لئے ملتوی کر دی، جس میں انہوں نے اپنے بیان پر کہ’’ ایلوپیتھی کورونا کا علاج نہیں کر سکتی‘‘، مختلف ریاستوں میں اپنے خلاف درج ایف آئی آرز کو منسلک کرنے کا مطالبہ کیا  ہے۔ سپریم کورٹ نے  بابا رام دیو سے کہا کہ وہ شکایت کنندگان کے خلاف مجرمانہ کارروائی پر روک لگانے کی درخواست کریں جنہوں نے کووڈ وبائی امراض کے دوران ایلوپیتھک ادویات کے استعمال کے خلاف ان کے مبینہ تبصروں پر ان کے خلاف مقدمات درج کرائے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: گاندھی نگر میں پولیس کی دھمکی،کیوں پنگا لے رہے ہو، امیت بھائی کو ہی جتوانا ہے

جسٹس ایم ایم سندریش اور ایس وی این بھٹی کی بنچ نے بہار اور چھتیس گڑھ ریاستوں کو دو ہفتے کا وقت دیا ہے کہ وہ ایف آئی آر اور دائر چارج شیٹ سے متعلق صورتحال سے آگاہ کریں۔انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) کی پٹنہ اور رائے پور شاخوں نے ۲۰۲۱ء میں ایک شکایت درج کروائی تھی کہ رام دیو کے تبصروں سے کووِڈ پر قابو پانے کے طریقہ کار پر منفی اثر پڑ سکتا ہے اور لوگوں کو مناسب علاج حاصل کرنے سے روکنے کا امکان ہے۔جسٹس  سندریش اور پی بی ورلے کی بنچ، جو رام دیو کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی، نے کہا کہ انہیں اس معاملے میں راحت حاصل کرنے کے لیے شکایت کنندگان کو فریق بنانے کی ضرورت ہے۔بنچ نے رام دیو کو شکایت کنندگان کو دلائل دینے کی آزادی دی اور ۲۰؍مئی سے شروع ہونے والی اعلیٰ عدالت کی گرمیوں کی تعطیلات کے بعد اس معاملے کو سماعت کے  لئے مقرر کیا۔ بہار حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا کہ انہیں کیس میں اپنا جواب داخل کرنے کے لیے وقت درکار ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK