• Sun, 07 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بابری مسجد کی شہادت:بھیونڈی کی متعدد مساجد میں اذان دی گئیں

Updated: December 06, 2025, 10:50 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai

بابری مسجد کی شہادت کو ۳۳؍ سال مکمل ہونے پر ممبئی رضا اکیڈمی کی اپیل کے مطابق شہر بھر میں اذانیں دی گئیں۔

Scene of the call to prayer at Kotar Gate Mosque in Bhiwandi
بھیونڈی کی کوٹر گیٹ مسجد میں اذان کا منظر

 بابری مسجد کی شہادت کو ۳۳؍ سال مکمل ہونے پر ممبئی رضا اکیڈمی کی اپیل کے مطابق شہر بھر میں اذانیں دی گئیں۔ سنی جامع مسجد کوٹرگیٹ میں ٹھیک ۳؍بجکر ۴۵؍ منٹ پر دی جانے والی اذان میں بڑی تعداد میں نوجوان، نمازی اور مقامی شہری شریک ہوئے۔ اعلان ہوتے ہی مسجد کے صحن میں نوجوانوں کی قطاریں بن گئیں اور وقتِ مقررہ پر دی جانے والی اذان کو سب نے یک آواز ہوکر دہرایا، جس سے روحانی اور پراثر منظر قائم ہوگیا۔
 سنی جامع مسجد کوٹرگیٹ کے ساتھ ساتھ شہر کے مختلف علاقوں میں بھی  اذانیں دی گئیں، جن میں دیوان شاہ درگاہ، چار چالی، ٹنڈیل محلہ میں امام احمد چوک اور شانتی نگر میں بلال مسجد شامل ہیں۔ ان تمام مقامات پر مسلمانانِ شہر نے متحد ہوکر بابری مسجد کی بازیابی اور انصاف کے لئے دعائیں کیں۔کوٹرگیٹ مسجد میں اجتماعی دعا کی قیادت مولانا غلام یزدانی مصباحی نے کی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ’’۶؍دسمبر کی یہ اذانیں ہماری دینی و روحانی وابستگی کی علامت ہیں، مسجد ایک بار قائم ہوجائے تو تا قیامت مسجد ہی رہتی ہے۔ ہم بابری مسجد کو نہ بھولے ہیں اور نہ بھولیں گے۔‘‘
  مولانا نے ملک میں امن وامان اور بھائی چارے کو برقرار رکھنے کی اپیل بھی کی۔شہر بھر میں ہونے والا یہ احتجاجی عمل مکمل طور پر پُرامن رہا۔ مختلف مساجد اور مقامات پر اذان کے بعد شرکا خاموشی اور وقار کے ساتھ منتشر ہوگئے۔ راستے میں کسی قسم کی کوئی بدنظمی نہیں ہوئی ۔
  بھیونڈی میں ہونے والی یہ اجتماعی آواز ایک بار پھر اس بات کی یاد دہانی تھی کہ بابری مسجد کا زخم اب بھی تازہ ہے اور انصاف کی امید برقرار ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK